اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نیٹ نیوز) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سے ملاقات کی جس کے دوران ملکی سلامتی کی صورتحال آپریشن ضرب عضب میں ہونے والی پیشرفت اور دیگر امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ملاقات میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے حالیہ بیان کا سخت نوٹس لیا گیا۔ ملاقات میں وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان ، وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم نے آپریشن ضرب عضب میں حاصل ہونے والی کامیابیوں اور پاک فوج کی خدمات کو سراہا۔ ملاقات میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ آپریشن ضرب عضب اورملک کے دیگر شہروں میں جاری آپریشن آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہیں گے۔ سول اور فوجی قیادت نے ایم کیو ایم قائد الطاف حسین کے حالیہ بیا ن کا سخت نوٹس لیا۔ وزیر داخلہ نے سیاسی قیادت کو الطاف حسین کے خلاف قانونی کارروائی کے لئے کئے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق افغان امن عمل، لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کی صورتحال پر بھی وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی۔ قومی ایکشن پلان کے تحت دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن، سیلاب کی صورتحال اور پاکستان میں ’’ را ‘‘ کی سرگرمیوں کے حوالے سے معاملات پر غور کیا گیا اور اہم فیصلے کئے گئے۔ دونوں شخصیات نے ملاقات میں قومی سلامتی کے حوالے سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ملک کو درپیش اندرونی اور بیرونی خطرات کے حوالے سے تفصیلی بحث کی گئی، خاص طور پر سکیورٹی امور کا جائزہ لیا گیا۔ کراچی آپریشن کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملاعمر کے انتقال کے بعد کی صورتحال پر بھی بات ہوئی۔ ملاقات میں متحدہ کے قائد الطاف حسین کے سکیورٹی اداروں کے خلاف دیئے گئے حالیہ بیانات کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس حوالے سے کچھ اہم فیصلے بھی کئے گئے۔ آرمی چیف نے وزیراعظم کو آپریشن ضرب عضب کی پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی۔ واضح رہے کہ الطاف حسین کی حالیہ تقریر کو حکومت کی جانب سے ’’سٹیٹ کی توہین‘‘ قرار دیا جاچکا ہے۔ترکمانستان کے نائب وزیراعظم برائے تیل و گیس اور صدر کے خصوصی ایلچی مبریات حوجہ محمدوف نے وزیراعظم نواز شریف کو تاپی منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب میں شرکت کی دعوی دی جو وزیراعظم نے قبول کرلی۔ وزیراعظم نوازشریف سے ترکمانستان کے نائب وزیراعظم سے ملاقات کی جس میں خطے میں رابطوں کے فروغ، دوطرفہ تلعقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نائب وزیراعظم ترکمانستان نے کہا کہ تاپی منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب سال دسمبر میں ہوگی آپکو شرکت کی دعوت دیتے ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان تاپی گیس منصوبے کی جلد تکمیل چاہتا ہے، اس منصوبے سے خطے کی توانائی کی ضروریات پوری ہوں گی۔ گوادر اور وسط ایشیا کے درمیان رابطوں سے اقتصادی سرگرمیاں بڑھیں گی، گوادر سے ریل اور سڑک کے ذریعے رابطے کیلئے تعاون کریں گے۔نیشن رپورٹ کے مطابق ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ پاکستان، افغان مذاکرات میں سہولت کاری جاری رکھے گا۔ بھارتی جارحیت کا معاملہ دوطرفہ اور عالمی سطح پر اٹھایا جائیگا۔ الطاف کے معاملے میں نرمی نہیں دکھائی جائیگی اور کراچی آپریشن جاری رہیگا۔
نواز/ راحیل