کابل (وقت نیوز/ ایجنسیاں) افغان ایوان زیریں کے ڈپٹی سپیکر ظاہر قادر نے ملاعمر کے بیٹے ملا یعقوب کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے، افغان خبر رساں ادارے سے انٹرویو میں ظاہر قادر نے کہا کہ 22 سالہ ملایعقوب کو چار روز قبل اجلاس کے دوران مار دیا گیا ہے۔ ملا منصور کے امیر بننے کے اعلان کے بعد طالبان میں اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔ ملاعمر کے بعد ملا یعقوب نے طالبان کی امارت سنبھالنی تھی۔ ملایعقوب کے قتل میں طالبان مخالف اور کچھ پاکستانی گروپ ملوث ہیں۔ ملا اختر منصور نے طالبان کا امیر بننے کیلئے ملایعقوب کو قتل کرایا۔ دوسری جانب افغان طالبان نے ملایعقوب کی ہلاکت کی تردید کی ہے۔ افغان طالبان رہنما ملاحسن رحمانی نے کہا ہے کہ ملایعقوب کی ہلاکت کی خبر بے بنیاد ہے۔ ملایعقوب زندہ ہے۔ میرا ملاعمر کے خاندان سے رابطہ ہے۔ دو روز قبل یعقوب سے بات ہوئی تھی۔ دوسری جانب افغان طالبان نے اپنی شوریٰ کے اجلاس کی غیر معمولی ویڈیو جاری کی ہے جس میں تحریک طالبان کے سینکڑوں ارکان نئے سربراہ ملا اختر منصور سے وفاداری کا اظہار کر رہے ہیں۔ ویڈیو میں شوریٰ کے اجلاس میں ملا اختر منصور کو طالبان کا نیا سربراہ تعینات کیا جا رہا ہے تاہم ویڈیو میں ان کا چہرہ چھپایا گیا ہے۔ افغان طالبان کی جانب سے یہ ویڈیو ایک ایسے موقع پر جاری کی گئی ہے جب ملا عمر کی ہلاکت کے بعد نئے امیر کی تعیناتی پر اختلافات کی خبریں سامنے آئیں۔ اس سے قبل طالبان کے سینئر رہنماو¿ں نے بتایا تھا کہ ملا اختر منصور کو طالبان شوریٰ کی مشاورت کے بغیر تحریک کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔گذشتہ ہفتے ملا عمر کی ہلاکت کی تصدیق کرنے کے بعد طالبان نے ملا اختر منصور کو باضابطہ طور پر تحریکِ طالبان کا سربراہ مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ برطانوی میڈیا کے مطابق یہ ایک غیر معمولی ویڈیو ہے جس میں طالبان کے شوریٰ کے اجلاس ہوتے دکھایا گیا تاکہ مخالفین کو یہ باور کروایا جا سکے کہ نئے سربراہ کو بڑی تعداد میں طالبان اراکین کی حمایت حاصل ہے۔ یاد رہے کہ افغان طالبان نے ہمیشہ تصاویر اور ویڈیو کی مخالفت کی اور طالبان کی جانب سے عموماً جنگی محاذ کی ویڈیو جاری کی گئی ہیں تاہم کسی اجلاس کی یہ غالباً پہلی ویڈیو ہے۔ طالبان کی جانب سے جاری کی جانے والی اس غیر معمولی ویڈیو میں شوریٰ کا اجلاس دکھایا گیا ہے جس میں سینکڑوں طالبان جنگجو شریک ہیں۔ ویڈیو میں شوریٰ کے اجلاس میں شریک طالبان ارکان تحریک کے نئے سربراہ ملا اختر منصور سے وفاداری کا اظہار کر رہے ہیں ویڈیو میں نئے سربراہ ملا اختر منصور کا چہرہ نہیں دکھایا گیا۔ملا عمر کے انتقال کے بعد طالبان میں نئے امیرکے تقرر پر اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں اور ناراض سینئر رہنماﺅں نے الگ شوریٰ تشکیل دے دی ہے جو جلد نئے امیر کا اعلان کرے گی۔ طالبان کے سینئر ناراض رہنما طالبان شوریٰ سے الگ ہو گئے۔ ناراض رہنماﺅں کی جانب سے تشکیل دی گئی رہبری شوریٰ میں حسن رحمانی، عمر رسول، عبدالجلیل، عبدالرحمان اور دیگر رہنما شامل ہیں۔ نئی بنائی گئی طالبان کی رہبری شوریٰ نے جلد ہی طالبان کے نئے امیر کے تقرر کا اعلان کر دیا ہے۔ طالبان رہنماﺅں کے مطابق ملا اختر منصور کا امیر کے طور پر تقرر غلط ہے۔
ملایعقوب
اختر منصور نے امیر بننے کیلئے ملا عمر کے بیٹے کو قتل کرا دیا‘ افغان ڈپٹی سپیکر : خبر بے بنیاد ہے : طالبان
Aug 04, 2015