پاکستان کیخلاف بھارتی جارحانہ حملوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ موذی دشمن بھارت کے موذی سربراہ نریندر مودی اور انکے مرکزی طاقتور ترین وزراءنے پاکستان کے اندر اور سرحدی علاقوں میں کئی طرح سے پراکسی وار اور بلااشتعال سرحدی جھڑپوں کا جارحانہ اقدام تیز تر کر دیا ہے۔ پاکستان کو کئی طرح کے دہشت گردانہ سازشی عناصر کے ذریعہ مسلسل کمزور کرنے اور بدنام کرنے کا ”را“ سپانسرڈ، قبیح فعل ملک بھر میں پینترے بدل بدل کر کھیلا جا رہا ہے گزشتہ دو ماہ کے اندر اندرونی اور بیرونی بین الاقوامی محاذ پر پاکستان مخالف ”جارحانہ حملوں “ میں بڑی تیزی، منافقت، جھوٹ، مکاری، بنیاءسفارت کاری دیکھی جا رہی ہے جس کا عموماً ہمارے حکمران اور وزراءسخت ، ٹھوس، جارحانہ اور غیرتمندانہ جواب دینے میں ”دوستی تجارت بخار“ کی وجہ سے عموماً کتراتے ہیں جو دشمن کو دندان شکن جواب نہ دینے کا تاثر پختہ کر رہا ہے ہمارے حکمران ”امن، مذاکرات، ذمہ داری“ کے فلسفے کو اپنا رہنما بنا کر اقوام عالم کو اخلاقی و قانونی طریقہ سے ذمہ دار حکمران اور ملک ثابت کرنا چاہتے ہیں جبکہ قومی سلامتی، باوقار ایٹمی طاقت اصولی ٹھوس موقف اور دشمن کا منہ توڑنے کے تقاضے کچھ اور تقاضا کرتے ہیں دوسری طرف آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھارتی ”را“ بھارتی وزرائ، مودی سرکار، بھارتی فوجی جرنیلوں کو ”پتھروں“ کا جواب ”اینٹ “ سے دینے کے بیانات مختلف دفاعی ، قومی، بین الاقوامی فورموں پر دےکر ایک دلیر، پیشہ ورانہ سپہ سالار کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ بھارتی حملوں کا دوسرا جواب بھارتی بارڈر پر تعینات پاکستان رینجرز اور لائن آف کنٹرول پر پاک فوج کے شیر دل جوان دیکر بھارتی لالوں اور وردی والوں کی دھوتیاں اور پتلونیں گیلی کر رہے ہیں بھارتی ہیوی فائرنگ کا جواب، گولہ باری مارٹر فائر کا جواب چار مہینوں میں شکر گڑھ، ظفر وال، معراج، ہیڈ مرالہ چناب رینجرز کے ورکنگ باﺅنڈری کے عقاب صفت بریگیڈئر وسیم اور متعلقہ کرنل کمانڈر اپنے چیتا صفت سپاہیوں اور انسپکٹروں کی منہ توڑ ، دندان شکن ہیوی گن فائر اور مارٹر گولے فائرز سے دیکر ہر مرتبہ بھارتی رینجرز کو پسپائی ، منہ چھپائی پر مجبور کر کے زیر زمین خندقوں میں پناہ لینے پر مجبور کر دیا ہے۔ اپنے سے تین گنا سے زائد اور بہت بھاری ٹیکنالوجی اور فورس سے مزید بھارتی سکیورٹی فورسز کو ناکوں چنے چبوا دئیے ہیں یہ اصل ملکی سلامتی کا کردار ہے جو شیر دل سپوت ادا کر رہے ہیں یہ اپنے اندر گرم خون کو سنبھال نہیں پاتے جب ہندو دشمن انہیں للکارتا ہے اللہ اکبر کے نعروں، نماز، دعاﺅں، درود پاک کے بعد یہ ہندو فورس پر ٹوٹ پڑتے ہیں اور قہر الٰہی بن جاتے اس لئے ان کافروں کے مورچے بچتے ہیں نہ ٹاور پوسٹ نہ رات کی لائٹیں نہ سپلائی لائن نہ فورس کے جوان،.... وہ کافر فوجی بہت جلد ہتھیار رکھ کر فائر بند دیتے ہیں اور ”رام رام“ ہمیں بچاﺅ کی کھسر پھسر کر تے لوہے کے بنے بنکروں میں جا چھپتے ہیں!! پھر دس دن کے بعد کوئی 30 یا 50 میل دور بزدلانہ محاذ کھول کر بلا اشتعال ہمارے بے گناہ دیہاتیوں، مکانوں، جانوروں پر گولے داغتے ہیں جن کا نوٹس اقوام متحدہ کے مبصرین نے بھی لیا ہے اور ڈائریکٹر جنرل رینجرز پنجاب میجر جنرل عمر برکی کی کاوشوں سے بھارتی جارحیت اور درندگی کا نشانہ بنائے جانے والے دیہات کا دورہ کر لیا ہے۔ یقینی طورپر بین الاقوامی مبصرین انسانی حقوق اور سرحدی سیز فائر کی خلاف ورزی کی رپورٹ اپنے اعلٰی حکام کو دینگے۔ اس طرح میجر جنرل عمر برکی کی منصوبہ بندی سے پاکستان کا ”مقدمہ“ عالمی سطح پر مضبوط اور نمایاں ہو گا جس سے بھارت کیخلاف رائے عامہ ہموار ہو گی۔ جنرل عمر برکی کی شہرت ایک اعلیٰ قابل پیشہ ور جرنیل اور فرنٹ سے لڑنے اور لڑانے والے کمانڈر کی ہے۔ جو شاندار کیرئر ، ذاتی مضبوط کردار، پاکستان کیلئے کچھ خاص کرنے کا عزم رکھنے والا کمانڈر ہے۔ انہوں نے اپنے کامیاب بھارت مخالف آپریشنوں سے ثابت کر دیا ہے کہ وہ کئی گنا طاقت ور دشمن کو سبق سکھا سکتے ہیں کم از کم چھ مرتبہ بھارتی جارحانہ حملے چناب رینجرز کے ”چیتوں“ نے گلا دبوچ کر دکھا دئیے یہ جانباز ونگ کمانڈرز اور انکی جنگی حکمت عملی کی وجہ سے ہوا ہے کہ بھارت اپنے زخم سہلا رہا ہے کچھ بھارتی فوجی رینجرز بھی جہنم واصل ہو چکے اور ان کا کافی دفاعی سرحدی نقصان ہوا ہے۔ میجر جنرل عمر برکی نے اسلام، پاکستان، آئین ، فوجی حلف سے وفاداری کا جو سبق اپنی سپاہ کو خود گرم محاذوں پر، آ گے بڑھ کر دلیر فورس کو دیا ہے وہ قوم کیلئے سکون و چین کا باعث ہے کہ کمانڈر برکی ہمیشہ چولستان، رحیم یار خان، شکر گڑھ، ظفر وال، ہیڈ مرالہ، پہنچ کر اپنے جانوں اور کمانڈرز کی رہنمائی کرتے ہیں نہ چین دیکھا نہ آرام نہ عید کے دن.... وہ رینجرز کو چیتا اور عقاب صفت دیکھنا چاہتے ہیں جو بھارتی گیڈروں کو ”گردن“ سے دبوچ کر مار ڈالے یا آنکھیں نکال کر ”گدھوں“ کا چارہ بنا دے۔ پاکستان رینجرز کے شاہین صفت جوانوں اور کمانڈر عمر برکی کے ذمہ ایک ”قرض“ اتارنا باقی ہے !!! وہ واہگہ پرچم اتارنے کی تقریب کے موقع پر بھارتی ایجنٹوں کے بم دھماکے ہیں جو بھارتی پراکسی وار کے کھاتے میں ہیں ان 85 سے زائد رینجرز اور فوجی اہلکاروں اور عام شہریوں کا ”بدلہ“ بھی جنرل برکی سیالکوٹ، ہیڈ مرالہ، شکرگڑھ بارڈر پر دینے کا مظاہرہ کر ڈالیں یہ قوم کی خواہش ہے کہ ہمارے تمام فورس کے جوان ہندوﺅں کے رینجرز یا فوج کو کچا چبانے کو بے تاب!! بھارتی گیڈروں کو ایک ہی پیغام ہے۔ (پنجابی میں)
اینہا دشمناں کولوں کی ڈرنا
اے موت کولوں وی ڈر دے نئیں
(یہ بہادر) یہ دشمنوں سے کیا ڈریں گے یہ تو موت سے بھی نہیں ڈرتے۔