اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) کے عقاب صفت رہنماؤں نے پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے ’’پس پردہ رابطوں‘‘ اور مطالبات کو ’’منظر عام‘‘ پر لانے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ کی اعلی قیادت نے عقاب صفت رہنماؤں کے دباؤ کے باعث پیپلز پارٹی کے ’’مطالبات‘‘ تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن کے درمیان ’’لڑائی‘‘ کا پس منظر یہ ہے کہ چودھری نثار علی خان کرپشن کے مقدمات میں ملوث پی پی رہنماں کو کوئی رعایت دینے کے لئے تیار نہیں۔ انہوں نے پارٹی کی اعلی قیادت کو باور کرا دیا ہے کہ پیپلز پارٹی سے کسی خیر کی توقع نہیں رکھنی چاہئے۔ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے بعض رہنماؤں کے مسلم لیگ (ن) کی اعلی قیادت سے خفیہ رابطے قائم ہیں اور وہ حکومت سے رعائتوں کا تقاضا کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت ایک طرف اسٹیبلشمنٹ سے ہر قیمت پر معاملہ کرنا چاہتی ہے دوسری طرف مسلم لیگی کی اعلی قیادت کا ساتھ دینے کی قیمت وصول کرنا چاہتی ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کے نکتہ نظر کو مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں/ راجہ محمد ظفر الحق‘ خواجہ سعد رفیق‘ مشاہد اﷲ خان اور احسن اقبال کو میاں شہبازشریف کی تائید حاصل ہے۔مسلم لیگ ن کے عقاب صفت رہنماؤں اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے درمیان آئندہ چند دنوں میں شدید نوعیت کی ’’لڑائی‘‘ کا امکان ہے۔ چودھری نثار علی خان جو پچھلے دو سال سے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے بارے میں کوئی بات کرنے سے مصلحتاً گریز کرتے رہے ہیں۔آئندہ چند دنوں میں کھل کر اپنے دل کی بات کہیں گے۔ انہوں نے اپنی سیاسی زندگی میں صرف ایک بار وزیراعظم محمد نوازشریف کی طرف سے روکنے پر چودھری اعتزاز احسن کی تقریر کا جواب نہیں دیا تھا اب وہ کسی کی پروا کئے بغیر کھل کر چودھری اعتزاز احسن کو جواب دینا چاہتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کا پی پی رہنماؤں کے رابطوں اور مطالبات کو منظر عام پر لانے کا فیصلہ
Aug 04, 2016