قومی اسمبلی میں عبدالقادر بلوچ چھائے رہے‘ پیپلزپارٹی نے رمیش کمار کو ’’را‘‘ کا ایجنٹ قرار دیدیا


اسلام آباد (قاضی بلال) قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزراء کی حسب روایت شدید کمی رہی۔ وقفہ سوالات کے دوران وزارتوں کے وزراء نہ ہونے کی وجہ سے عبدالقادر بلوچ ہی چھائے رہے جو تمام سوالوں کے جواب دیتے رہے۔ سعودی عرب میں پاکستانیوں پر مظالم کیخلاف اراکین پارلیمنٹ نے شدید احتجاج کیا۔ حکومت کی جانب سے معذرت خواہانہ جواب آنے پر اراکین اسمبلی نے تحفظات کا اظہار کیا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے اقلیتی رہنماء ڈاکٹر رمیش کمار کی جانب سے لاڑکانہ میں دھرم شالہ جلا دیا گیا، لوگوں کو ونی کیا جا رہا ہے، اقلیتیں محفوظ نہیں ہے، ہر طرف ملک میں لاقانونیت ہے، کے بیان میں پیپلز پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ سراپا احتجاج ہوگئے اور ڈاکٹر رمیش کمار پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہیں را کا ایجنٹ قرار دیدیا۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے ڈاکٹر رمیش کمار کو احتیاط کرنے کی نصیحت کرتے ہوئے انکی تقریر کو حذف کردیا۔ اسکے جواب میں وفاقی وزیر جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ یہ تاثر درست نہیں کہ ملک میں ہر جگہ لاقانونیت ہے‘ ہندو مسلمان برابر کے پاکستانی شہری ہیں‘ مذہب کی بنیاد پر کوئی تفریق روا نہیں رکھی جارہی۔ اس سے قبل ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ ملک میں ہمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دینا ہوگی۔ جب بھی ہم کوئی مسئلہ اٹھاتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ کوئی لاقانونیت نہیں ہے۔ اس پر پیپلز پارٹی کے رکن عبدالستار باچانی برہم ہوگئے اور انہوں نے بلا اجازت بولنا شروع کردیا۔ ایاز سومرو نے کہا کہ فاضل حکومتی رکن نے الزام عائد کیا ہے کہ لاڑکانہ میں دھرم شالہ جلایا گیا ہے جو درست نہیں۔ اگر جلا ہے تو بتائیں کہاں جلا ہے یہ بھارت کیلئے کام کرتے ہیں، کشمیر میں اتنے ظلم ہوئے ہیں ڈاکٹر رمیش کمار نے ایک لفظ بھی بھارت کے خلاف نہیں کہا۔ مسلم لیگ (ن) کو بھی چاہئے کہ وہ ایسے لوگوں کو ٹکٹ نہ دیا کرے۔ ایوان میں سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کی آواز بھی ایوان بھی بلند ہوتی رہی۔ اراکین پارلیمنٹ کی اکثریت کا موقف تھا کہ سعودی عرب کی کمپنیوں کے مالکان پاکستانیوں کے ساتھ ظلم کرتے ہیں، حکمرانوں کا رویہ بھی مناسب نہیں‘ ایک طرف وہ بادشاہوں کے دوست بنے ہوئے ہیں جبکہ عوام کیلئے ایک لفظ تک نہیں بولتے ہیں ۔

ای پیپر دی نیشن