اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز) سارک داخلہ سیکرٹریوں کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری داخلہ نے متفقہ شعبوں میں تعاون پر پیشرفت، باہمی تعاون مزید مستحکم کرنے سے متعلق سفارشات کا جائزہ لیا گیا اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ رکن ملکوں نے امن و استحکام کیلئے دہشت گرد قوتوں کیخلاف جنگ میں تعاون پر اتفاق کیا ہے دہشتگردی اور انتہا پسندی خطے کے امن کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں سیکرٹری داخلہ عارف احمد خان سارک داخلہ سیکرٹریز کے چیئرمین منتخب ہوئے ہیں۔ عارف خان نے کہا کہ ہمارے مشترکہ چیلنچز اجتماعی ردعمل کا تقاضا کرتے ہیں ہر پلیٹ فارم ایک دوسرے کے تجربے سے فائدہ اٹھانے کا موقع فراہم کرتا ہے یہ پلیٹ فارم دہشت گردی اور کرپشن جیسے اہم امور کا احاطہ کرتا ہے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے کنونشز کو زیر بحث لایا جائے گا۔ سارک وزرائے داخلہ کا ایک روزہ اجلاس آج اسلام آباد میں ہو گا سارک کے سیکریٹریز داخلہ نے امن و استحکام کے لئے دہشتگرد قوتوں کے خلاف جنگ میں تعاون پر اتفاق کیا۔ سارک وزرائے داخلہ کے لئے سفارشات کو حتمی شکل دے دیجنہیں آج اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ اجلاس میں سیکریٹریز داخلہ نے متفقہ شعبوں میں تعاون پر پیشرفت کا جائزہ لیا۔ خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ نے کہاکہ یہ باعث فخر ہے کہ سارک ممالک اس خطے کی نمائندگی کرتے ہیں جہاں مشترکہ سرحدیں اور مشترکہ ثقافت موجود ہے ہمارے چیلنجز اجتماعی کوششوں کا تقاضاکرتے ہیں۔ سارک رکن ممالک کو ایک دوسرے کے تجربہ سے فائدہ اٹھانے کا پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔ سارک سیکریٹریز داخلہ اجلاس کا مینڈیٹ دہشتگردی ،کرپشن ، منشیات ، سمندری قزاق اور دیگر اہم مسائل کو کور کرتا ہے۔ اجلاس میں دہشتگردی کے خاتمے سے متعلق کنونشنز اور جرائم کے معاملات میں باہمی تعاون سے متعلق ایڈیشنل پروٹوکول اور کنونشن پر بھی غور ہو گا۔ اگرچہ ستمبر 2014ءکو کھٹمنڈو میں ہونے والے سارک سیکریٹریز داخلہ کے چھٹے اجلاس کے بعد متعلقہ شعبوں میں کافی پیشرفت ہوئی ہے لیکن ابھی بھی اس فورم کی جانب سے کافی کام ہونا باقی ہے انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ سیکریٹریز داخلہ کی نتیجہ خیز سفارشات سارک ممالک کے وزرائے داخلہ کو علاقے اور ممبر ممالک کے عوام کے بہتر مفاد کے لیے فیصلے کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے انہوں نے سارک ممبر ممالک سے امیگریشن حکام کو اپنی سفارشات دینے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سفارشات سے سارک ممبر ممالک میں بہتر تعاون کے عمل کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
اسلام آباد+ لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی نامہ نگار) بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سارک کانفرنس میں شرکت کیلئے 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے ان کی آمد پر لاہور، اسلام آباد، مظفرآباد سمیت ملک کے تمام بڑے شہروں میں مذہبی، سیاسی جماعتوں کشمیری اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے احتجاجی مظاہرے کئے ریلیاں نکالی گئیں۔ اسلام آباد میں متحدہ جہاد کونسل اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیراہتمام کشمیری کمیونٹی نے فیض آباد میں احتجاجی مظاہرہ کر کے دو گھنٹے تک ایکسپریس وے پر ٹریفک بلاک کر دی۔ اس موقع پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین اور حزب المجاہدین کے امیر کمانڈر سید صلاح الدین، حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنما¶ں غلام محمد صفی اور دیگر نے مظاہرے کی قیادت کی۔ مظاہرین نے بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن میں راج ناتھ کی آمد نامنظور، خونی ہاتھ راج ناتھ، راج ناتھ واپس جا¶ کے نعرے اور مطالبات لکھے تھے۔ سید صلاح الدین نے کہا کہ راج ناتھ ظالم اور کشمیریوں کا قاتل اسے خوش آمدید کہنا کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ صباح نیوز کے مطابق بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی اسلام آباد آمد کے خلاف کشمیری تنظیموں‘ سول سوسائٹی کے بینر اتار دئیے گئے۔ جماعة الدعوة کی اپیل پر ملک بھر میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے ریلیاں نکالی گئیں۔ لاہور میں مسجد شہداءمال روڈ پر بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اسلام آباد، ملتان، کراچی، حیدر آباد، کوئٹہ، مظفرآباد اور پشاور سمیت دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں بھی ہزاروں افراد نے سڑکوں پر نکل کر بھارت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ راج ناتھ سنگھ کے پتلے اور ہندوستانی ترنگا نذر آتش کیاگیا۔ حافظ محمد سعید، عبدالرحمن مکی، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر، غلام محمد صفی، مولانا امیر حمزہ، حافظ عبدالغفار روپڑی، سید ضیاءاللہ شاہ بخاری، قاری یعقوب شیخ و دیگر نے کہا کہ کشمیر میں غذائی قلت پر قابو پانے کیلئے فریڈم فوٹیلا طرز پر امدادی قافلہ بھجوایا جائے۔ چکوٹھی میں روکے گئے فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کے ٹرک مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دی جائے۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو پھر پاکستانی قوم آلو‘ پیاز کے ٹرک بھی نہیں جانے دے گی۔ اب بھارت سے کوئی معاہدہ نہیں چلے گا۔ کشمیر پالیسی از سر نو تشکیل دی جائے۔ بھارتی وزیر داخلہ کی آمد کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ نہتے کشمیریوں پر ظلم میں بھارت اور امریکہ ایک ہیں۔ جماعة الدعوة کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہروں اور ریلیوںکے دوران زبردست جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔ مسجد شہداءمال روڈ پر احتجاجی مظاہرہ سے امیر جماعة الدعوة پاکستان حافظ محمد سعید، حافظ عبدالرحمن مکی، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر، مولانا امیر حمزہ، حافظ عبدالغفار روپڑی، سید ضیاءاللہ شاہ بخاری، قاری یعقوب شیخ، سردار محمد خان لغاری، مولانا سیف اللہ خالد، شیخ نعیم بادشاہ، معظم علی خاں، جمال شاہ، ابوالہاشم ربانی، مولانا ادریس فاروقی و دیگر نے خطاب کیا۔ حافظ عبدالرحمن مکی نے کہاکہ بھارتی وزیر داخلہ کا استقبال کرکے اسے کشمیریوں کے قتل کا لائسنس دیا گیا۔ کراچی میں جماعة الدعوة نے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ جمعیت اہلحدیث پاکستان کی ذیلی تنظیموں اہلحدیث یوتھ فورس، جمعیت اساتذہ و اہلحدیث سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیراہتمام ملک بھر میں بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ کی پاکستان آمد پر احتجاجی مظاہرے ، بھارتی مظالم اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی احتجاج کیا گیا۔ لاہور میں بتی چوک میں احتجاجی مظاہرے کی قیادت ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے کی۔ مظاہرین کی بھارت کیخلاف کتبے اٹھا کر نعرہ بازی ۔ بھارتی پرچم نذر آتش ، کشمیریوں سے رشتہ کیا اور کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگائے گئے۔ مظاہرے میں لاہور کے صدر عبید الرحمن ایڈووکیٹ، عامر عبداللہ، مولانا طارق جاوید، ثناءالرحمن، حافظ عبدالباسط ظہیر، سیف اللہ صدر لاہور، حافظ محمد عثمان جنرل سیکرٹری اے ایس ایف پاکستان، حافظ محمد طیب ، سفیان فاروقی، عطاءالرحمن حقانی ، عمران مجاہد و دیگر رہنماﺅں نے شرکت کی۔
راجناتھ/ مظاہرے