بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی نے دو طرفہ مذاکراتی عمل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ افغانستان میں داعش کی موجودگی لاحق خطرے سے نمٹنے اقدامات کئے جا رہے ہیں ترجمان دفتر خارجہ

Aug 04, 2017

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ اے این این) ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی نے دو طرفہ مذاکراتی عمل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ افغانستان میں داعش کی موجودگی کے باعث لاحق خطرے سے نمٹنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بگڑ رہی ہے۔ صرف چھ دنوں میں آٹھ کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا ہے۔ بھارتی فورسز، جبر کا ہر ہتھکنڈہ استعمال کر رہی ہیں جس کی پاکستان سخت مذمت کرتا ہے۔ بھارت نے کشمیری قیادت کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو دہشت گردی قرار دینے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار پریس باریفنگ کے دوران کہا پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ مذاکرات کا ادارہ جاتی بندوبست تھا جو اب معطل ہے جس کے باعث دونوں ممالک کے درمیان مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔ بھارتی رویہ کی وجہ سے سارک کا عمل متاثر ہوا ہے اور یہ تنظیم معطل ہوکر رہ گئی ہے۔ سرکاری سطح پر پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی ٹریک ٹو یا بیک چینل ڈپلومیسی نہیں چل رہی، بھارت خود پاکستان میں ریاستی سپانسرڈ دہشت گردی کرا رہا ہے جس کے لئے دہشت گردوں کو فنانس مہیا کرتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں غیر کشمیریوں کی آبادکاری کے حوالے سے سوال پر ترجمان نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے چند ماہ پہلے یہ معاملہ اٹھایا تھا اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام خط میں انہیں اس بات سے آگاہ کیا تھا، بھارت کی یہ کوشش اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے خلاف ہے جس کے مطابق جموں و کشمیر میں کوئی مادی تبدیلی نہیں کی جاسکتی۔ ایک سوال پر ترجمان کا کہنا تھا بھارت سے سبکدوش ہونے والے پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط نے ذاتی وجوہات پر قبل از وقت ریٹائرمنٹ لی ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی تنازعات کے حوالے سے ورلڈ بنک ہیڈکوارٹرز میں پانی و بجلی کی وزارتوں کے سیکرٹریوں کے درمیان مذاکرات ہوئے ہیں۔ عالمی بنک کے ماتحت ہونے والے یہ مذاکرات اکتیس جولائی اور یکم اگست کو ہوئے، مذاکرات کا اگلا دور اگلے ماہ ستمبر میں ہوگا۔ ترجمان نے کہا افغان مسئلہ کے حل کے حوالہ سے چار فریقی رابطہ گروپ کا میکنزم اپنی جگہ موجود ہے، اس میں افغانستان کے علاوہ باقی تین ممالک امریکہ، چین اور پاکستان سہولت کار ہیں۔ حال ہی میں آستانہ میں اس گروپ کو فعال بنانے پر اتفاق ہوا۔ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو سعودی عرب ایئر پورٹ پر روکے جانے کے حوالے سے سوال پر ترجمان نے کہا وہ میڈیا رپورٹس پر تبصرہ نہیں کرتے۔ سکم میں چین اور بھارت کی افواج کے درمیان سٹینڈ آ ف کے حوالے سے نفیس زکریا نے کہا بھارتی ہٹ دھرمی کی وجہ سے سکم میں تناو¿ بڑھ رہا ہے، پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن و استحکام کے حوالے سے بات کی ہے۔ وزیراعظم کی تبدیلی سے خارجہ پالیسی پر اثرات کے حوالے سے سوال پر ترجمان نے کہا ملک کے چیف ایگزیکٹو خود کہہ چکے ہیں کہ کسی پالیسی میں تبدیلی نہیں ہوگی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ نے کہا بھارت پاکستان میں دہشت گردی کراتا ہے۔ نریندر مودی کے دور میں بھارت کے ساتھ تعلقات مزید خراب ہوئے مسئلہ کشمیر دونوں ملکوں کے درمیان بنیادی تنازع ہے مسائل کا حل ملکر تلاش کرنا ہو گا۔ اے این این کے مطابق نفیس ذکریا نے کہا ہے کشمیری عوام ہی نہیں پاکستان بھی بھارت کی ریاستی حمایت یافتہ دہشتگردی کا شکار ہے۔ تحریک آزادی کو دہشتگردی قرار دینے کی بھارتی کوشش عالمی برادری نے مستر د کردی،بھارتی فوج نہتے کشمیریوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کررہی ہے، امریکی وفد کا دورہ پاکستان مثبت رہا جس میں کشمیر سمیت تمام معاملات پر بات چیت کی گئی، منشیات و انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لئے موثر سرحدی انتظام ضروری ہے، ترکی میں تعینات سہیل محمود بھارت میں بطور ہائی کمشنر خدمات سرانجام دیں گے۔ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان نے کہا بھارتی بے بنیاد الزامات اپنے دہشتگردی سے رنگے ہاتھ چھپانے کی کوشش ہے، بھارت پاکستان پر دہشتگردی پرمسلط کرتا ہے اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔ پاکستان خود بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہے جب کہ بھارتی سرکاری حکام نے پاکستان میں ریاستی دہشت گردی کے پھیلا¶ کو تسلیم کیا ہے۔ نیشن رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ نے کہا بھارت کو پاکستان اور چین کے ساتھ امن قائم کرنا چاہئے کیونکہ اس کی گھنٹی خطے کیلئے خطرہ تھی۔


دفتر خارجہ

مزیدخبریں