کراچی (نمائندہ نوائے وقت)کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالتوں نے سندھ محبت ریلی حملے کے مقدمے میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے گرفتار چار ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی جبکہ سانحہ صفورا میں سزائے موت پانے والے ملزمان کی عدم پیشی پرپولیس اہلکاروں کے قتل اور بم دھماکے سمیت 7مقدمات کھٹائی میں پڑھ گئے ہیں۔ مقدمات میں گرفتار ملزمان کو پیش نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ملزمان کی پیشی یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔ جمعرات کوسینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کی عدالت کے روبرو سندھ محبت ریلی پر حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو سے گرفتار عامرعلی عرف سر پھٹا فیصل عرف ماما، پرویز اقبال اور سرور پر فرد جرم عائد کردی۔ کمرہ عدالت میں موجود تمام ملزمان کا صحت جرم سے انکار کردیا۔ عدالت نے تفتشی افسر اور گواہان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کرلیا۔ عدالت نے حکم دیا کے تفتیشی افسر اور گواہان سولہ اگست کو پیش ہوں۔ پولیس کے مطابق ملزمان نے بائیس مئی دوہزار بارہ کو عوامی تحریک کی جانب سے نکالی جانے والی مبحت سندھ ریلی پر فائرنگ کی۔ فائرنگ سے خاتون سمیت چھ افراد جاں بحق اور 22افراد زخمی ہوئے۔ ملزمان نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ حماد صدیقی کی ایما پر ریلی پر فائرنگ کی۔ عدالت نے مقدمے میں حماد صدیقی اور دیگر کو اشتہاری قرار دیا ہے۔ دریں اثناءانسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ صفورا میں سزائے موت پانے والے مجرمان کے دیگر مقدمات کا معاملے کی سماعت ہوئی۔ مقدمات میں گرفتار سعد عزیز عرف ٹن ٹن اور طاہر منہاس کو پیش نہ کرنے کے باعث ان پر فرد جرم عائد نہیں کی جاسکی۔ عدالت نے جیل حکام پر اظہار برہمی کرتے ہوئے جیل حکام کو آئندہ سماعت پر ملزمان کو پیش کرنے کا حکم دیا۔ دوران سماعت عدالت نے مقدمات میں مفرور 6دہشت گردوں کے وارنٹ جاری کر دئیے۔ مفرور ملزمان میں حافظ عمر عرف جواد، علی الرحمٰن عرف ٹونا، سرفراز عرف حمزہ، کامران عرف عمران بھٹی، عامر عرف عباسی، طیب داو¿د شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق سانحہ صفورا میں سزائے موت پانے والے سعد عزیز اور طاہر منہاس سمیت 5 مجرمان کا مقدمہ فروری 2016ءمیں فوجی عدالت منتقل کیا گیا تھا۔ مقدمہ اور مجرمان کی فوجی عدالت منتقلی کے باعث دیگر مقدمات کی پروسیڈنگ روک دی گئی تھی۔ ڈیڑھ برس بعد مجرموں کے خلاف مقدمات دوبارہ بحال کر دئیے گئے۔ مقدمات میں تھانہ پریڈی اور بریگیڈ میں پولیس اہلکاروں کے قتل، حیدری مارکیٹ میں بم دھماکہ کیس اور نارتھ ناظم آباد، سمن آباد میں پولیس مقابلہ دھماکہ خیزمواد کے مقدمات بھی شامل ہیں۔
سپریم کورٹ