سانحہ ماڈل ٹا¶ن کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے کےلئے ہر حد تک جائینگے: طاہر القادری

لاہور(پ ر) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کیس میں پاناما جیسی غیر جانبدار، بااختیار جے آئی ٹی بن جاتی تو ورثاءکو انصاف مل چکا ہوتا، سانحہ ماڈل ٹا¶ن کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے کےلئے ہر حد تک جائینگے‘ قصاص تحریک کے دوسرے راﺅنڈ کیلئے کارکن پوری طرح تیار ہیں۔کیا انصاف کے حصول کا یہی پیمانہ ہے کہ ہزاروں افراد کے ساتھ سڑکوں پر احتجاج کیا جائےگا۔ 3 سال کا ہر دن شہدائے ماڈل ٹاﺅن کو انصاف دلوانے کی قانونی جدوجہد میں گزارا، جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کے حصول کیلئے کیس 3 سال سے لاہور ہائیکورٹ میں ہے۔ ٹرائل کورٹ سے لے کر سپریم کورٹ تک انصاف کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ سربراہ عوامی تحریک نے گزشتہ روز عوامی تحریک کے وکلاءسے ٹیلی فون پر خطاب کیا اور سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے حوالے سے تمام کیسز کی قانونی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ وکلاءنے سربراہ عوامی تحریک کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ استغاثہ میں 17 ماہ سے عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں۔ پولیس کی طرف سے عوامی تحریک کے کارکنوں پر درج ہونیوالی جھوٹی ایف آئی آر کے چالان میں 3سال سے پیش ہو رہے ہیں ۔جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ کے حصول کےلئے 3سال سے لاہور ہائیکورٹ میں بیٹھے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ شریف برادران کو طلب نہ کئے جانے پر اے ٹی سی کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا۔ سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کے اے ٹی سی کی طرف سے طلبی آرڈر کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے حاصل کئے گئے حکم امتناہی کو بھی چیلنج کر رکھا ہے۔ شہدائے ماڈل ٹاﺅن کے ورثاءکی طرف سے اے ٹی سی کو درخواست دی گئی تھی کہ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ کو استغاثہ کیس کا حصہ بنایا جائے مگر اے ٹی سی نے اس درخواست کو مسترد کر دیا۔ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا اپیل خارج ہونے پر اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا، جہاں سے ابھی تک کوئی تاریخ نہیں ملی۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ گاڈ فادر کی نا اہلی کے بعد ہمیں امید ہے کہ شہدائے ماڈل ٹاﺅن کے ورثاءکو عدالتوں سے انصاف ملے گا اور تمام چھوٹے بڑے قاتل انجام کو پہنچیں گے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...