نومنتخب ارکان اسمبلی کا نوٹیفکیشن 7 اور حلف برداری 11اگست کو ہو گی: الیکشن کمشن

Aug 04, 2018

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نامہ نگار+ ایجنسیاں) نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سید علی ظفر نے کہا ہے کہ 13یا 14اگست کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جاسکتا ہے، پہلے اجلاس میں سپیکر و ڈپٹی سپیکر کا چناﺅ ہوگا جس کے بعد وزیراعظم کا انتخاب کیا جائیگا، وزیراعظم کے حلف اٹھاتے ہی نگران حکومت اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوجائیگی۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی ظفر کا کہنا تھا کہ 15اگست تک آئین کے مطابق ہر صورت قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنا ہے لہذا 13یا 14 اگست کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا چنا ہوگا جس کے بعد وزیراعظم کا انتخاب ہوگا۔ علی ظفر نے کہا کہ آزاد امیدواروں کو اپنی پسند کی جماعت میں شمولیت کا وقت دیا جائے گا تاہم انہیں 10روز کے اندر گوشواروں کی تفصیلات جمع کرانا ہوں گی جس کے بعد الیکشن کمیشن انتخابی نتائج کا اعلان کرے گا، انہوں نے کہا کہ جس دن الیکشن کمیشن کامیاب امیدواروں کا اطلاع دیگا اس کے اگلے دن ہی اجلاس طلب ہوگا۔ واضح رہے کہ آئین کے آرٹیکل 91 کی شق 2 کے تحت پولنگ ڈے سے 21 دن کے اندر قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا ضروری ہوتا ہے۔ تحریک انصاف کی جانب سے نئے وزیر اعظم کی تقریب حلف برداری 14 اگست سے پہلے کرانے کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے تاکہ عمران خان یوم آزادی پر سرکاری تقریبات میں بحیثیت وزیر اعظم شریک ہوں۔لیکن اب نگران وزیر قانون کی جانب سے قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس 13 یا 14 اگست کو بلائے جانے کے اعلان کے بعد عمران خان کی بطور وزیر اعظم یوم آزادی کی تقریبات میں شرکت مشکل نظر آرہی ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ نگران حکومت آئندہ منتخب حکومت کو خزانے، امور خارجہ، توانائی، پیٹرولیم اور آبی وسائل سمیت مختلف شعبوں میں رہنما اصول دے کر جا رہی ہے۔ اگلی حکومت کو فائدہ ہو گا۔اس سے پہلے، وزیر اطلاعات نے نیشنل آرکائیوز آف پاکستان میں ادارے کی نوعیت اور کارکردگی کے بارے میں ایک بریفنگ میں شرکت کی۔وفاقی وزیر نے سرکاری ریکارڈ اور تاریخ کے تحفظ میں ادارے کے اہم کردار کی تعریف کی۔ علاوہ ازیں الیکشن کمشن 7اگست کو منتخب ارکان اسمبلی کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری کرے گا، 9اگست تک آزاد ارکان کسی جماعت میں شمولیت یا آزاد حیثیت برقرار رکھنے سے آگاہ کرینگے اور 13اگست کو وزیراعظم کے عہدے کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق 15اگست کو ارکان قومی اسمبلی نئے وزیراعظم کا انتخاب کریں گے اور اسی دن نو منتخب وزیراعظم اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ 10اگست کو خواتین اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر کامیاب ارکان کا نوٹیفیکیشن جاری ہوگا۔ 11اگست کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں نومتخب ارکان حلف اٹھائیں گے۔ اسی دن اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کیلئے کاغذات نامزدگی جمع ہونگے۔ 12اگست کو قومی اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کیلئے انتخاب ہوگا۔ 13اگست کو وزیراعظم کے عہدے کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جائیں گے۔ عام انتخابات 2018ءمیں کامیاب ہونے والے امیدواروں کے پاس انتخابی ا خراجات کے گوشوارے جمع کرانے کا ( آج) آخری دن ہے ، الیکشن کمشن گوشوارے جمع کرانے میں ناکام ہونے والے امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفیکشن روک دے گا۔ تفصیلات کے مطابق انتخابی اخراجات کی تفصیلات ریٹرننگ افسر کے پاس جمع کرانے کی (آج) آخری تاریخ ہے۔ الیکشن کمشن کی جانب سے خواتین اور غیر مسلموں کی مخصوص نشستوں کے ایسے تمام امیدواروں جن کا نام امیدواروں کی حتمی فہرست (فارم 33) میں شامل ہے کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے اخراجات کے گوشوارے 7اگست تک متعلقہ ریٹرننگ آفیسر کے پاس جمع کروا دیں بصورت دیگر ان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جائے گا۔اسلام آباد سے نامہ نگار کے مطابق الیکشن کمشن نے عام انتخابات 2018ءمیں پولنگ ایجنٹوں کو مبینہ طور پر گنتی کے عمل سے باہر نکالنے کے معاملے کی ابتدائی تحقیقات مکمل کرلیں۔ ذرائع کے مطابق صوبائی الیکشن کمشنرز نے پولنگ ایجنٹوں سے متعلق رپورٹ الیکشن کمشن کو بھجوا دی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کسی پولنگ ایجنٹ کو گنتی کے عمل سے نہیں نکالا گیا، ہر امیدوار کے ایک ایک ایجنٹ کو گنتی کے عمل میں بٹھایا گیا،گنتی کے عمل سے پولنگ ایجنٹس کو نکالنے کی باتیں گمراہ کن ہیں، امیدواروں نے پولنگ بوتھ وائز ایجنٹ مقرر کئے ہوئے تھے، الیکشن ایکٹ کے تحت پولنگ اسٹیشن پر ایک امیداوار کے صرف ایک ایجنٹ کو آنے اجازت تھی، پولنگ اسٹیشن کا نتیجہ متعلقہ پولنگ اسٹیشن پر چسپاں بھی کیا گیا، ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کیا گیا ہے کہ فارم 45 پر پولنگ ایجنٹس اور پولنگ عملہ کے دستخط لئے گئے، جن فارم 45 پر پولنگ ایجنٹس کے دستخط نہیں تھے وہاں وجوہات لکھی گئی۔ مزید برآں الیکشن کمشن نے صدارتی انتخابات کے لئے تیاریاں شروع کردیں، اس سلسلے میں چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز نے ہائی کورٹس سے پولنگ آفیسرز کی تعیناتی کی درخواست کر دی۔ پولنگ آفیسرز کی اسمبلیوں پر تعیناتی سے متعلق سیکرٹری الیکشن کمشن کو آگاہ کر دیا،ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن صدارتی انتخاب سے متعلق جلد شیڈول جاری کرے گا۔ چیف الیکشن کمشنر آئین کے آرٹیکل 41کے تحت صدارتی انتخاب کی منظوری دے گا۔
علی ظفر/ الیکشن کمشن

مزیدخبریں