کابل (اے ایف پی) افغان صوبے پکتیا میں نمازجمعہ کے موقع پر مسجد میں 2 بر قعہ پوشوں کے خودکش دھماکوں سے 30افراد جاں بحق جبکہ 70زخمی ہوگئے۔ پکتیا پولیس کا کہنا تھاکہ گردیز شہر میں نماز جمعہ کے موقع پر شیعہ مسجد کے اندر دھماکے ہوئے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ خودکش دھماکے اس وقت ہوئے جب مسجد میں نمازجمعہ کی ادائیگی کی جارہی تھی۔ دھماکے کے فوری بعد امدادی ٹیمیں اور سکیورٹی فورسز موقع پر پہنچ گئیں اور جائے وقوع سے شواہد اکٹھا کرنا شروع کر دیئے تاہم ابھی تک کسی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ ترجمان طالبان کا کہنا ہے کہ طالبان ان دھماکوں میں ملوث نہیں۔ افغان سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپرشن شروع کر دیا ہے۔ زخمیوں کو ہسپتال داخل کرا دیا گیا۔ اے پی پی کے مطابق افغان آرمی نے خصوصی آپریشن میں طالبان کی دو جیلوں سے 61 قیدیوں کو رہا کروالیا ۔ جمعہ کو عالمی میڈیا نے افغان وزارت دفاع کے حوالہ سے بتایا کہ افغان نیشنل آرمی نے جمعرات کی رات گئے صوبہ ہلمند میں خصوصی آپریشن کیا جس کے دوران طالبان کی دو جیلوں سے 61 قیدیوں کو رہا کروالیا گیا۔پاکستان نے افغان شہر گردیز میں نماز جمعہ کے دوران خود کش حملہ کی شدید مذمت کی ہے۔ دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تمام متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہے۔ اور ہماری دعا ہے کہ اس حملہ میں زخمی ہونے والے جلد صحت یاب ہوں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کی ہر قسم کی سختی سے مذمت کرتا ہے۔دہشت گردی کے خلاف افغانستان کی جنگ میں پاکستان اس کے ساتھ یکجہتی کیلئے پرعزم ہے۔