لاہور ہائیکورٹ نے این اے 131 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیےخواجہ سعد رفیق کی درخواست سماعت کےلئے منظور کر لی ،الیکشن کمیشن کو عمران خان کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری کرنے سے بھی روک دیا ۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس مامون الرشید نے لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق کی جانب سے این اے 131 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے متعلق دی جانے والی درخواست پر سماعت کی، سعد رفیق کی جانب اعظم نذیر تارڑاور عمران خان کی جانب سے بابراعوان عدالت میں پیش ہوئے۔سعد رفیق کے وکیل اعظم نذیرتارڑ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میرے موکل نے آر او کو دوبارہ گنتی کی درخواست دی مگر مسترد کردی گئی جبکہ مستردووٹوں کی گنتی سے ثابت ہوا کہ بے قاعدگیاں ہوئی ہیں۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حلقے میں صرف 680 ووٹوں کا فرق ہے دوبارہ گنتی ہونی چاہئے ،انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا ہے کوئی حلقہ کھولنے پر اعتراض نہیں،دوبارہ گنتی پر عمران کے وکیل کو بھی اعتراض نہیں ہوگا۔عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی ہو چکی ہے ،30 تاریخ نتائج مکمل کرنے کی تھی،وکیل سعد رفیق نے کہا کہ ہم صرف تھیلوں کا رزلٹ مانگ رہے ہیں۔عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد خواجہ سعد رفیق کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی اور الیکشن کمیشن کو عمران خان کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری کرنے سے بھی روک دیا ۔یاد رہے کہ پچیس جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں این اے 131 میں عمران خان نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کو 680 ووٹوں سے شکست دی تھی۔خواجہ سعد رفیق نے عمران خان کی کامیابی کو چیلنج کرتے ہوئے آر او سے مسترد شدہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست کی تھی جس میں عمران خان کی کامیابی برقرار رہی تھی تاہم ان کی کامیابی کا مارجن کم ہو کر 608 رہ گیا تھا۔بعد ازاں سعد رفیق نے آر او سے پورا حلقہ کھولنے کی درخواست کی جسے مسترد کر دیا گیا۔رہنما مسلم لیگ ن نے آر او کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ کے الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کیا تھا۔