سری نگر (کے پی آئی) مقبوضہ جموں و کشمیر حکومت نے پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی، جو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند ہیں، کی نظربندی میں مزید تین ماہ کی توسیع کردی ہے۔ پی ڈی پی نے محبوبہ مفتی پر پبلک سیفٹی ایکٹ کے اطلاق میں تین ماہ کی توسیع کئے جانے کی مذمت کی ہے۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس نے 5اگست کو یوم استحصال منانے کیلئے ہڑتال کی کال دیدی۔ ادھر بھارت نے کرونا مریضوں کیلئے ہوٹلز کو بطور قرنطینہ استعمال کیا اور مالکان کو ایک پیسہ بھی نہیں دیا۔ جبکہ لاک ڈائون کے سبب سکول نہ کھلنے سے بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ادھر بھارتی سیاستدان اور سابق وزیرداخلہ پی چدمبرم نے جو اس وقت راجیہ سبھا کے رکن ہیں، کہا ہے کہ جموں وکشمیر ایک بڑی جیل ہے اور مودی حکومت 5 اگست 2019ء کے اقدامات کے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پی چدمبرم نے شائع ہونے والے ایک مضمون میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے لئے بھارتی آئین کی دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پروجیکٹ جموں و کشمیر کا مقصد ریاست کو توڑنا، اس کی حیثیت کو گھٹا کر یونین ٹیریٹری بنانا، ان علاقوں کو براہ راست نئی دہلی کی حکمرانی میں لانا، سیاسی سرگرمیوں کو دبانا، وادی کشمیر کے لوگوں کو ہراساں کرنا اور آزادی کی جدوجہد کو کچلنا تھا۔ پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کا قانون اندھا دھند طریقے سے استعمال کیا جارہا ہے۔ تحریک آزادی کو روکنے کے لئے وسیع پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں روزانہ کی جارہی ہیں۔ انسانی حقوق کو برقرار رکھنے کے لئے تمام قانونی کمیشنوں کو مجروح کیا گیا ہے۔ نئی میڈیا پالیسی واضح اعتراف ہے کہ آزاد میڈیا کے لئے جموں و کشمیر میں کوئی جگہ نہیں اور یہ سنسرشپ کو تقویت دیتی ہے۔ بھارتی سیاست دان نے کہاکہ مبین شاہ، میاں عبد القیوم، گوہر گیلانی ، مسرت زہرہ اور صفورا زرگر کے مقدمات قانون کے ناجائز استعمال اور انصاف کے حصول میں مشکلات کو ظاہر کرتے ہیں۔ کشمیر ایوان صنعت وتجارت نے تخمینہ لگایا ہے کہ اگست 2019 کے بعد سے صرف وادی کشمیرکے پیداوار میں ہونے والا نقصان تقریباً 40 ہزارکروڑ روپے ہے اور 4 لاکھ 97ہزار افراد بے روزگار ہوئے ہیں۔ سیاحوں کی آمد جو 2017 میں 6 لاکھ11ہزار 534 تھی سے گھٹ کر 2018ء میں 3 لاکھ 16ہزار 424 اور 2019ء میں صرف 43ہزار 59 رہ گئی ہے۔ پھلوں، گارمنٹس، قالین سازی، آئی ٹی، مواصلات اور ٹرانسپورٹ کی صنعتیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے جموں وکشمیر کے لوگوں کے نام اپنے ایک پیغام میں بدھ کو مکمل ہڑتال کرنے کی کال دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمرانوں نے جس طرح اپنے مذموم ایجنڈے کو پورا کرنے کیلئے پوری آبادی کو گھروں تک محدود کر کے کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے وہ عالمی برادی کیلئے ایک کھلا چیلنج ہے۔ انہوں نے خاص طور پر پاکستان او ر دنیا کے دیگر ملکوں میں رہنے والے کشمیریوں سے اپیل کی کہ وہ پانچ اگست کو بڑی تعداد میں بھارتی سفارتخانوں کے آگے جمع ہوں اور گزشتہ برس کی اس روز کی غیر قانونی بھارتی کارروائیوں کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں پانچ اگست کو ہڑتال کی کال دہراتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام اس روز مکمل ہڑتال کر کے بھارتی حکام پر واضح کریں گے کہ وہ بھارت کا غیر قانونی قبضہ تسلیم نہیں کر یں گے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا کہ بدھ کو مقبوضہ علاقے کی مساجد سے آزادی کے ترانے نشر کیے جائیں گے۔محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا نے کہا آرٹیکل 370صرف مسلمانوں کو سزا دینے کے لئے ختم کیا گیا پانچ اگست یوم سیاہ ہے ،گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں ادھر نیو یارک کے ٹائم سکوائر میں کشمیری لائیوز میٹر کے بینرلہرا دیئے گئے ایک پر پانچ اگست کشمیر کے محاصرے کا دن ہے تحریر تھا۔
اسلام آباد (محمدرضوان ملک/ نیوز رپورٹر) لائن آف کنٹرول کے دونوں طرف اور دنیا بھر میں کشمیری پانچ اگست کو یوم استحصال کشمیر منائیں گے۔ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہیں۔05 اگست 2020 کو مقبوضہ کشمیر پر گزشتہ سال کے بھارتی غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کا ایک سال مکمل ہونے پر پورے ملک اور آزاد کشمیر میں بھارت کے خلاف احتجاج کیا جائے گا اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں جہاں پورے ملک میں تقاریب کا انعقاد کیا جارہا ہے، وہاں پورے ملک میں 05 اگست کو صبح 10:00 بجے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اورحق خودارادیت کے لیے ان کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی۔ پانچ اگست کو وزیراعظم عمران خان آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد کا دورہ کریں گے اور کشمیر کی اسمبلی سے خطاب کریں گے۔ پانچ اگست کو باضابطہ طور پر کشمیر ہائی وے کو سری نگر ہائی وے میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ پانچ اگست کو ہی اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے انسانی ہاتھوں کی ایک طویل زنجیر بنائی جائے گی۔ یاد رہے کہ بھارت نے آج سے ایک سال قبل پانچ اگست ہی کے دن ملکی آئین کی دفعہ 370 اور 35a کو ختم کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو لگا تے ہوئے لوگوں کو گھروں میں محصور کر دیا تھا اور انٹرنیٹ بند کر دیا تھا اس کے بعد سے بھارت جموں وکشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کو کم کرنے کیلئے جبر و تشدد اور دھوکہ ہی کی پالیسی پر بدستور عمل پیرا ہے اور غیر کشمیریوں کو کشمیر میں آباد کر کے آبادی کا تناسب تبدیل کر نا چاہتا ہے۔ ایک سال سے کشمیری اپنے گھروں میں محصور ہیں۔ بچوں کو کھانا مل رہا ہے نہ مریضوں کو ادویات۔ بدقسمتی سے ایک سال گزرنے کے باوجود کشمیریوں کی چیخیں اور سسکیاں عالمی برادری کے ضمیر کو بیدار نہیں کر سکی ہیں۔ پانچ اگست کو پاکستان سمیت پوری دنیا میں آباد کشمیر ی ایک بار پھر عالمی برادری کا ضمیر بیدار کرنے کی کوشش کریں گے۔
مقبوضہ کشمیر بڑی جیل، سابق بھارتی وزیر داخلہ: کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے کل یوم استحصال منایا جائیگا
Aug 04, 2020