اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) ترک صدر رجب طیب اردگان نے عید کے پہلے روزر صدر مملکت عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، ترک صدر نے عمران خان کو عید کی مبارک باد دی۔ دونوں رہنمائوں کے درمیان عید کے تہوار پر عوام کے لیے نیک تمنائوں کا اظہار کیا گیا۔ ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان اور ترکی کے اہداف ایک ہیں، ترکی کشمیر پر پاکستان کے موقف کی حمایت جاری رکھے گا۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے صدر مملکت اور وزیراعظم سے اہم علاقائی امور پر گفتگو کی گئی اس موقع پردو طرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے کشمیر کاز کے لیے ترک صدر کی حمایت کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا، ترک صدر نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا، دونوں رہنمائوں نے مشترکہ مفادات کے معاملات پر رابطے میں رہنے کا فیصلہ کیا۔ عمران خان نے ترک صدر کو آیا صوفیا مسجد کو دوبارہ کھولے جانے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ لاکھوں پاکستانیوں نے مسجد کے مناظر ٹی وی پر دیکھے، وزیراعظم نے کرونا سے نمٹنے کے لیے اردگان کی کوششوں کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے پاکستان سمیت متعدد ممالک کو مدد فراہم کرنے پر ترک صدر سے اظہار تشکر کیا، دونوں رہنمائوں نے معاشی ترقی اور انسانیوں زندگیوں کو بچانے پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستان اور ترکی نے میڈیسن ڈیولپمنٹ پر مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا، وزیراعظم نے کہا کہ پاک ترک اسٹریٹجک تعلقات اور باہمی اعتماد انتہائی ضروری ہے۔ترک صدر رجب طیب اردوان نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھی فون کیا اور انہیں عید کی مبطارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ترکی کشمیر کے معاملے پر پاکستان کے موقف کی حمایت جاری رکھے گا۔ ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ عید ایسے وقت منائی جا رہی ہے جب دنیا کو متعدد چیلنجز درپیش ہیں، کرونا وبا نے عالمی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ صدر مملکت نے مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کی حالت زار پر بھی روشنی ڈالی اور خوف کے ماحول میں زندگی گزارنے والے بھارتی مسلمانوں کے مسائل کو اجاگر کیا۔ ترک صدر نے صدر عارف علوی کو دورہ ترکی کی دعوت بھی دی۔ علاہ ازیںافغانستان کے صدر اشرف غنی نے وزیراعظم عمران خان کو ٹیلی فون کیا اور انہیں عید الاضحی کی مبارکباد پیش کی۔ وزیراعظم عمران خان نے بھی افغان صدر کو عید کی مبارکباد دی اور کہا کہ اس سال عید الاضحی ایسے وقت میں آئی جب بین الاقوامی برادری کوویڈ 19 سمیت کئی چیلنجوں کا سامنا کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے امید کا اظہار کیا کہ کرونا وباء پر کامیابی سے قابو پا لیا جائے گا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے امن عمل میں پاکستان کے مثبت کردار کو اجاگر کیا اور اس بات پر زور دیا کہ افغانستان میں امن بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ امن عمل کی موجودہ رفتار کو امریکہ طالبان امن معاہدے کے نفاذ کے لئے بڑھانا ہوگا جس سے بین الافغان مذاکرات جلد شروع ہونے کی راہ ہموار ہو سکے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے دونوں ممالک کے درمیان مختلف ادارہ جاتی میکنزمز کا حوالہ دیتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان۔پاکستان ایکشن پلان فار پیس اینڈ سالیڈیریٹی (اے پی اے پی پی ایس) کے اگلے اجلاس کے جلد از جلد انعقاد کا خواہاں ہیں۔