ایم کیو ایم کے رکن تقریر میں ساتھی کو پرچیاں لکھ کر دیتے رہے

قومی اسمبلی کا اجلاس مسلسل تیسرے روز بھی کورم کی نذر ہونے پر تحریک انصاف کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم کی رکن سائرہ بانو نے شدید احتجاج کیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا کورم پورا نہ کرنا اور اجلاس میں دو دو دن کے وقفے کر نا کرپشن کے زمرے میں نہیں آتا؟ جب رکن اسمبلی محسن داوڑ کی طرف سے کورم کی نشاندہی کرنے پر کورم پورا نہ نکلا تو ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے اجلاس جمعہ تک ملتوی کر دیا۔ جس پر سائرہ بانو غصے میں آگئیں اور کہا کہ اجلاس بدھ تک کیوں ملتوی نہیں کیا گیا ،کیا اسمبلی چلانی نہیں آتی، اچھا ہوا کورم ٹوٹ گیا۔ آئندہ بھی ایسا ہی ہو نا چاہیے۔ تحریک انصاف کے رکن عطا اللہ ایڈووکیٹ نے  کہا کہ سندھ میں ہمارے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اگر آپ سندھ میں ہمارے اپوزیشن لیڈر کے ساتھ بار بار ’’مستیاں‘‘کریں گے ہم آپ کو کبھی اس کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم آپ کو ’’چھوڑیں‘‘ گے نہیں، وزیراعظم سے مطالبہ کریں گے کہ سندھ میں گورنر راج لگا دیں۔ توجہ دلائو نوٹس پر جب  پی ٹی آئی کی رکن نفیسہ خٹک نے کہا کہ اسلام آباد میں درختوں پر ’’کریپرز‘‘کا حملہ ہو رہا ہے اور وہ درختوں کو تباہ کر ہے ہیں اس کا کوئی علاج کیا جائے تو وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ ان کریپرز کا علاج تو ہو جائے گا لیکن اصل خطرہ تو ان کریپرز سے ہے جو ملک کی معیشت سے چمٹ کر اس کا خون چوس لیتے ہیں۔ فکر نہ کریں عمران خان ان کا علاج کر رہے ہیں جس پر مسلم لیگ (ن) کے رکن مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ ملک کو اصل خطرہ اس حکومت سے ہے، ایم کیو ایم کے رکن اقبال محمد علی اپنی پارٹی کے اسامہ قادری کو تقریر کے دوران پرچیاں لکھ لکھ کر دیتے رہے۔

ای پیپر دی نیشن