پشاور (اے پی پی) خیبر پی کے اسمبلی میں جے یوآئی رکن منورخان اور ڈپٹی سپیکر محمود جان کے مابین تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، ضمنی سوال کی اجازت نہ ملنے پر حزب اختلاف کے اراکین ایوان سے واک آٹ کرگئے۔ ڈپٹی سپیکرنے واضح کیاکہ کسی کے دبائو میں نہیں آئوں گا۔ اسمبلی کورولزکے مطابق ہی چلائوں گا۔ کسی کی ڈکٹیشن پر اسمبلی نہیں چل سکتی۔ منگل کے روز اسمبلی اجلاس کے دوران جب حمیرا خاتون کے سوال پر وزیر صحت تیمور جھگڑا نے اپنا جواب مکمل کیا تومنورخان اپنی نشست پراٹھ کھڑے ہوئے اور بولے انہیں ضمنی سوال کی اجازت دی جائے۔3بار کورم مکمل ہونے پر حزب اختلاگ کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔ جس پر ڈپٹی سپیکر محمود جان نے کہاکہ رولزکے مطابق منسٹر کی جانب سے محرک رکن کو مطمئن کئے جانے کے بعد ضمنی سوال نہیں بنتا تاہم منور خان بضد تھے کہ انہیں بولنے کی اجازت دی جائے۔ جس پر ڈپٹی سپیکر برہم ہوگئے اورکہا کہ وہ رولزکے تحت ہی چلیں گے۔ سب کو رولزمعلوم ہونے چاہئے۔ چلانے سے کچھ نہیں ہوتا۔ پی پی کی رکن نگہت یاسمین ڈپٹی سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی طرف سے اپوزیشن اراکین کو منانے کی ہدایات جاری ہونی چاہئے تھی۔ آپ اس اسمبلی کو یونین کونسل کی لیول سے بھی نیچے لے آئے ہیں۔ اجلاس جمعہ تک ملتوی کر دیا گیا۔
اسمبلی اجلاس