مظفرگڑھ(نامہ نگار) گھنٹوں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث میڈیکل سٹوروں کے فریزر میں پڑی کم ٹمپریچر پر رکھنے والی ادویات خراب ہونے لگیں،متعلقہ سرکاری اداروں کی جانب سے مناسب چیکنگ نہ ہونے کے باعث میڈیکل سٹوروں کے مالکان یہی خراب ادویات مریضوں کو تھمانے لگے،تفصیلات کیمطابق بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کی صورت میں شہر کے بیشتر میڈیکل سٹوروں کے پاس بجلی کا کوئی متبادل نظام موجود نہیں،بجلی کی گھنٹوں طویل لوڈشیڈنگ کے باعث میڈیکل سٹوروں کے فریجوں میں موجود فریج آئٹم ادویات گرمی کی شدت برداشت نہیں کرسکتیں اور خراب ہوجاتی ہیں،ڈرگ انسپکٹرز میڈیکل اسٹوروں میں ادویات کو رکھنے کی جگہ اور ادویات رکھنے کے لیے تجویزکردہ ماحول برقرار رکھوانے کے ذمہ دار ہوتے ہیں مگر گزشتہ روز ضلع بھر میں ہونے والی بجلی کی گھنٹوں کی طویل لوڈشیڈنگ کے دوران کسی ڈرگ انسپکٹر نے میڈیکل سٹوروں میں موجود فریج آئٹم ادویات کو چیک کیا اور نہ ہی فریج میں پڑی خراب ادویات مریضوں کو بیچنے پر کسی میڈیکل سٹوروں کیخلاف کوئی کارروائی کی گئی.شوگر کے مریضوں راؤ ساجد وکیل،محمد محسن،تنویر،بلال ودیگر کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں ہونے والی بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے دوران شہر کے کئی میڈیکل اسٹورز میں انسولین و دیگر کم ٹمپریچر میں رکھنے والی ادویات خراب ہوگئیں اور وہ یہی ادویات عام مریضوں کو بیچتے رہے،انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈرگ انسپکٹرز کو میڈیکل اسٹوروں کی باقاعدگی سے انسپکشن اور ادویات کے لیے درکار ماحول برقرار رکھنے کے لیے میڈیکل سٹوروں کی چیکنگ کا پابند کیا جائے تاکہ خراب ہونے والی ادویات کی وجہ سے انسانی جانوں کو درپیش کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچا جاسکے.