ننھی ماہم کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے کیس میں ملزم زاکر انٹولا نے اعتراف جرم کرلیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے ملزم کا زیر دفعہ 164 کے تحت اقبالی بیان ریکارڈ کرلیا۔ بدھ کو جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں پولیس نے ملزم ذاکر عرف انڈولہ کو پیش کر دیا۔ ملزم کو سخت سیکورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے ملزم کا چہرا ڈھانپ کر رکھا تھا۔ پولیس کی جانب سے ملزم کی شناخت پریڈ اور اعترافی بیان ریکارڈ کرنے کے لئے پیش کیا گیا۔ عدالت نے پولیس کی جانب سے دائر ذاکر انڈولا کی شناخت پریڈ کی درخواست پر اعتراض لگا دیا۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ملزم کا چہرہ میڈیا پر نشر ہو چکا ہے، شناخت پریڈ کی درخواست قابل قبول نہیں۔ ملزم کا دفعہ 164 کے تحت اعترافی بیان قلمبند کیا جاسکتا ہے۔ دوران سماعت ملزم کا اعترافی بیان ریکارڈ کیا گیا۔ ملزم زاکر عرف انٹولا نے عدالت کے روبرو جرم کا اعتراف کرلیا۔ ملزم نے اپنے بیان میں کہا کہ چھ سالہ ماہم کو 27 جولائی کو اغوا کیا تھا، بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد خوف کی وجہ سے قتل کردیا، بچی کے قتل کے بعد لاش کچرہ کنڈی میں پھینک دی۔ عدالت نے اعتراف جرم کے بعد ملزم کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ ملزم کی تصویر میڈیا پر نشر ہونے کے باعث شناخت پریڈ کی کارروائی موخر کردی گئی۔