اسلام آباد (رانا فرحان اسلم/خبر نگار+ آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس پر الیکشن کمشن کے فیصلے کے بعد تحریک انصاف اور عمران خان کیخلاف تمام قانونی راستے اختیار کئے جائیں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی نااہلی کے لیے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرنے کے حوالے سے اجلاس میں اتفاق رائے ہوا۔ تاہم حتمی فیصلے کیلئے آج وفاقی کابینہ سے منظوری لئے جانے کا امکان ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمشن آف پاکستان کے باہر احتجاج کی کال کے بعد اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ تحریک انصاف سمیت کسی بھی سیاسی جماعت کو ریڈ زون کے اندر احتجاج کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ چیئرمین پی ٹی آئی اور دیگر قائدین کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ بھی آج کابینہ اجلاس میں ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم ہاؤس میں پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس پر الیکشن کمشن کے فیصلے پر تفصیلی غور کیا گیا اور آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عمران خان کی نااہلی کے لیے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا جائے گا۔ ریفرنس آرٹیکل 62 اور 63کے تحت دائرکیا جائے گا۔ مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ غیر رسمی مشاورت اور آج ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں حتمی منظوری کے بعد ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمشن کے فیصلے پر کارروائی اور طریقہ کار کا فیصلہ بھی آج وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی کے بے نامی اکائونٹس اور کرمنل کیسز سے متعلق کارروائی کا فیصلہ بھی کیا جائے گا۔ عمران خان اور دیگر قیادت کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے متعلق بھی کابینہ فیصلے کریگی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحریک انصاف سمیت کسی کو بھی ریڈ زون میں احتجاج نہیں کرنے دیا جائے گا، کوئی احتجاج کرنا چاہتا ہے تو ریڈ زون کے باہر جہاں مرضی کرلے۔ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس عمران خان اور پی ٹی آئی کے خلاف فرد جرم ہے، یہ ثابت ہو چکا ہے، اب آئین و قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اویس احمد نورانی اور سینیٹر کامران مرتضی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان عملی طور پر پاکستان کے نااہل ترین حکمران ثابت ہوئے۔ الیکشن کمشن کے سامنے جھوٹے بیان حلفی اور ڈیکلیریشن جمع کرائے گئے۔ عمران خان نے متعدد غیرملکی کمپنیوں اور شہریوں سے ممنوعہ فنڈنگ لی۔ عمران خان نے351غیرملکی کمپنیوں34غیر ملکی شہریوں سے غیر قانونی فنڈز لیے، یہ ثابت ہوچکا ہے کہ عمران خان ایک غیر ملکی کٹھ پتلی ہے۔ عمران خان نے 13بنک اکائونٹس الیکشن کمشن سے چھپائے۔ عمران خان کی جانب سے الیکشن کمشن کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی۔ ممنوعہ فنڈنگ کیس سے ثابت ہوا کہ پوری تحریک انصاف شریک جرم ہے۔ پی ٹی آئی کے تمام عہدیداروں کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہئے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے یہ پارٹی فارن ایڈڈ پارٹی ڈکلیئر ہوچکی ہے، ثابت ہوچکا ہے پی ٹی آئی کو غیرملکی فنڈنگ ہوئی، الیکشن کمشن فیصلے کی روح کے مطابق یہ صادق اور امین نہیں کذاب اور خائن بن چکے ہیں، فارن فنڈنگ کیس کے بعد پی ٹی آئی کے عہدیداران کی فوری طور پر گرفتاریاں عمل میں لائی جانی چاہئیں، ان کے ملازمین کو گرفتار کر کے مزید تفصیلات حاصل کی جائیں۔ انہوں نے پی ڈی ایم رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں تمام جماعتوں کے سربراہان اور رہنمائوں نے شرکت کی۔ آئین و قانون کے مطابق عملی اقدامات اور کیا سزا بنتی ہیں اس معاملے پر مشاورت مکمل ہو چکی ہے، عمران خان نے پانچ سال تک الیکشن کمشن کے سامنے مسلسل جھوٹ بولا اور 22سال سے قوم اور نئی نسل کے سامنے بھی جھوٹ بول رہا ہے، مسلسل ان کا بیانیہ بھی تبدیل ہو رہا ہے، حکومت میں آ کر نااہل حکمران ثابت ہوا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس کے ہوشربا حقائق سے ثابت ہو چکا ہے کہ عمران خان نے اسرائیل، ہندوستان سے بھی مدد لی ہے، آج حقائق سامنے آنے کے بعد معلوم ہوا ہے کہ فنڈ دینے والے شہریوں کا تعلق اسرائیل، ہندوستان، امریکہ، کینیڈا، ڈنمارک اور فن لینڈ سمیت کئی ممالک سے ہے، ہمارا آئین اور اسلامی نظریہ ان ممالک کے نشانے پر ہے، ان کا ایجنڈا پاکستان سے اسلامی نظریے کا خاتمہ ہے اور ان ممالک کی عمران خان کو فنڈنگ سے اندازہ لگ رہا ہے کہ ان کا ایجنڈا کیا تھا‘ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان نے 16بینک اکائونٹس الیکشن کمیشن سے چھپائے‘ عمران خان نے ابھی صرف یہ 2013تک اتنے اکائونٹس چھپائے ہیں، آگے کا بھی حساب لیا جائے۔ عمران خان کی جانب سے یہ کہنا کہ مجھے علم نہ تھا، ایسے عذر نہیں پیش کر سکتے، عمران خان نے اپنے دستخط سے بینک اکائونٹس کھولے۔ سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ صرف عمران خان نہیں پورا ٹبر مجرم ہے، تمام ادارے اور سیاسی جماعتیں حکومت پر زور دے رہی ہیں کہ ان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے، عمران خان کو پارٹی عہدے سے فوری طور پر استعفیٰ دے دینا چاہیے اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ملکی صدارت سے استعفیٰ دے دینا چاہیے کیونکہ وہ مجرم ثابت ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک مجرم رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے، اب ان لوگوں کے نام لیتا ہے جو دنیا سے جا چکے ہیں، اپنی غلطیوں کا ملبہ مرحوم ساتھیوں پر ڈالنے کی کوشش کر کے بھونڈی حرکت کر رہا ہے، تحریک انصاف کے قائدین کی فوری طور پر گرفتاریاں عمل میں لانی چاہئیں، عمران خان کے گھر کے چار ملازمین کے نام پر بھی اکائونٹس کھولے گئے، انہیں بھی شامل تفتیش کیا جانا چاہیے۔ فضل الرحمان نے کہا کہ اس وقت مسئلہ ریاست کی بقا کا ہے اور ریاست کے دفاع کے تمام ذمہ داران، ادارے، قوتوں، تنظیموں کو یک جان ہو کر ملک کو بچانے کی فکرکرنی چاہیے، سب چیزوں سے بالاتر ہو کر ملک کی دفاع کی جنگ لڑیں اور جرائم پیشہ طبقوں کو ملکی سیاست سے اکھاڑ باہر پھینکیں، ان کو تاریخ میں عبرت کی علامت بنا دینا چاہیے۔ دوسری طرف وزیراعظم ہاؤس کو ممنوعہ فنڈنگ سے متعلق الیکشن کمشن کے فیصلے کی نقل موصول ہو گئی ہے۔ الیکشن کمشن کے فیصلے سے متعلق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قانونی ٹیم کا اجلاس ہوا جس میں اتحادی جماعتوں کے وزراء بھی شریک تھے۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اجلاس کے شرکاء کو الیکشن کمشن کے فیصلے پر بریفنگ دی۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم ہاؤس میں پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں کے سربراہی اجلاس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف نے کی۔ ذرائع کے مطابق آئندہ چند دن میں پی ٹی آئی کے مرکزی اور صوبائی عہدیداروں کے خلاف آپریشن کلین اپ شروع ہونے کا امکان ہے۔ پورے پاکستان میں مختلف ٹیمیں بیک وقت کارروائی کریں گی۔ نجی ٹی وی کے مطابق نواز شریف نے اتحادی جماعتوں کو جلد از جلد پی ٹی آئی کیخلاف ریفرنس بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔ اجلاس کی اندرونی کہانی میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف نے ہدایت کی کہ سپریم کورٹ سے استدعا کی جائے کہ ریفرنس فل کورٹ سنے۔ نواز شریف نے کہا کہ ملک دشمن عناصر کے ایجنڈے پر عدم استحکام پیدا کرنے والوں سے کوئی رعایت نہ برتی جائے۔ عمران خان سی پیک رول بیک، کشمیر کا سودا کرنے میں بھی براہ راست ملوث ہے۔ اتحادی جماعتوں نے ملک بھر میں تحریک انصاف کے خلاف مل کر جلسے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایم کیو ایم کراچی‘ پیپلز پارٹی حیدر آباد‘ سکھر میں جلسے کریں گی۔ جے یو آئی ف پشاور‘ پی کے میپ اور بی این پی مینگل کوئٹہ میں جلسہ کریں گی۔ جلسوں میں اتحادی جماعتوں کی تمام قیادت شریک ہو گی۔ مسلم لیگ ن راولپنڈی اور اسلام آباد میں جلسے کرے گی۔ آفتاب شیرپاؤ نے کہا اتحادی حکومت کو اب کارکردگی دکھانا ہو گی اور مہنگائی کے جن کو قابو کرنا ہو گا۔ دریں اثناء پی ڈی ایم اور حکومتی اتحاد کا اجلاس آج پھر طلب کر لیا گیا۔ اجلاس آج وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد ہو گا۔ وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں اہم فیصلوں کا امکان ہے۔ نواز شریف بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گے۔
اسلام آباد (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف والوں نے اگر کوئی ایڈوانچر کیا تو پوری طاقت سے نمٹیں گے، آج ریڈ زون میں داخل اور الیکشن کمشن آفس کے سامنے آنے کی کوشش نہ کریں، پی ٹی آئی والے الیکشن کمشن پر حملہ آور ہو سکتے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریڈ زون میں احتجاج پر پابندی لگا رکھی ہے۔ اسلام آباد کے ریڈ زون میں کسی کو احتجاج کی اجازت نہیں دی جائے گی، اگر کسی نے قانون کو ہاتھ میں لیا تو سختی سے نمٹا جائے گا۔ بدھ کو وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ان کو انتباہ کرتا ہوں ریڈ زون کے بجائے ایچ نائن پارک میں احتجاج کرسکتے ہیں، اگرکسی نے ریڈ زون میں داخلے کی کوشش کی تو پھر قانون کے مطابق روکا جائے گا، اطلاعات ہیں یہ الیکشن کمشن پر حملہ آور ہو سکتے ہیں، پی ٹی آئی احتجاج کے نام پر انتشار پھیلانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن فیصلے میں عمران خان بیرونی ایجنٹ ثابت ہو چکے ہیں، عمران نے پاکستان کی سیاست کو گندہ کیا اور نفرت پھیلائی، عمران خان نے اوئے، توں کا کلچر متعارف کرایا، کابینہ کے اجلاس میں بنیادی فیصلے ہوں گے، الیکشن کمشن فیصلے میں مجرمانہ سرگرمیوں کی نشاندہی کی گئی، جس میں منی لانڈرنگ، جعل سازی اور فیک اکائونٹس کی نشاندہی کی گئی، فیصلے کی بنیاد پر ہم جائزہ لے رہے ہیں۔ ہر چیز آئین وقانون کے مطابق کریں گے۔ انہوں نے غریب لوگوں کے ناموں پر اکائونٹس کھلوائے، انہیں تو معلوم ہی نہیں، دوسروں پر چپڑاسی، گول گپے والوں کا الزام لگاتے ہیں، اب ان کے اپنے چپڑاسیوں کے نام سامنے آرہے ہیں، وقت کے ساتھ اگر کسی کا نام ای سی ایل میں ڈالنا یا گرفتارکرنا ہوا توکریں گے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر کوئی جماعت کسی ملک یا فارن نیشنل سے فنڈنگ لے تو فارن ایڈڈ پارٹی ڈکلیئر ہوگی، اگر فارن ایڈڈ پارٹی ڈکلیئر ہوگی تو ڈکلیریشن ہوگی۔ الیکشن کمیشن فیصلہ، اگر چوہا نکلا ہے تو پھر کیا چوہے کیخلاف احتجاج کر رہے ہیں، جیسے جیسے انہوں نے فیصلہ پڑھا پھر انہوں نے احتجاج کا فیصلہ کیا، کابینہ چاہے تو پی ٹی آئی کو فارن ایڈڈ پارٹی قرار دے سکتی ہے۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کوئی جلدی نہیں تمام قانونی پہلوئوں کا جائزہ لیکر فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کیا سپریم کورٹ صرف 3 رکنی بنچ ہی ہے، ریفرنس دائرکریں گے تو استدعا ہو گی اسے فل کورٹ بنچ سنے، نوازشریف نے واپسی کا فیصلہ خود کرنا ہے، پارٹی نے درخواست کی ہے الیکشن میں نوازشریف پارٹی کو لیڈ کریں۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے ریڈ زون میں کسی کو احتجاج کی اجازت نہیں دی جائے گی، پی ٹی آئی فارن ایجنٹ ثابت ہو چکی ہے۔ مزید براں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کو نشانہ بنانے والا ڈرون پاکستان سے نہیں اڑا۔ اسلام آباد میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ آپ کے علم میں ہے کہ ایمن الظواہری کی ہلاکت کس طرح ہوئی اور وہ کہاں تھے، یہ ایسا معاملہ ہے جس پر افغانستان اور امریکا کے درمیان بات ہونی چاہیے۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ یہ بھی دیکھا جانا چاہیے کہ مذاکرات میں اس حوالے سے کیا بات ہوئی تھی، اگر اس سے پہلے بات نہیں ہوئی تو اس مسئلے کو حل ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن ہو تو ہی پاکستان میں امن ہوتا ہے، افغانستان میں امن نہ ہو یا حالات ٹھیک نہ ہوں تو اثرات پاکستان پر بھی پڑتے ہیں۔
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ ہم الیکشن کمشن کے سامنے احتجاج کریں گے، ریڈ زون نہیں جائیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے الیکشن کمشن کے سامنے براہ راست احتجاج کرنے کی بجائے نادرا چوک میں احتجاجی مظاہرہ کریں گے اور وہاں سے سیکرٹری جنرل تحریک انصاف اسد عمر کی قیادت میں اراکین پارلیمنٹ کا وفد الیکش کمشن احتجاجی مراسلہ دینے جائے گا۔ پارٹی کارکنوں کو آج نادرا دفتر کے سامنے احتجاج کیلئے دن تین بجے بلایا گیا ہے۔ احتجاج کی قیادت اسد عمر کریں گے۔ چار بجے سہہ پہر اسد عمر احتجاجی کارکنان سے خطاب کریں گے جہاں سے وہ اپنا نمائندہ وفد لیکر الیکشن کمشن جائیں گے اور احتجاجی مراسلہ سپرد کریں گے۔ علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان مقبول رہنما ہیں، ان پر پابندی لگانا آسان بات نہیں۔ ہم جانبدار الیکشن کمشن کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے۔ کے پی کے ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمشن نے ایک کارنامہ سر انجام دیا۔ اس کارنامہ کے بعد امپورٹڈ حکومت بہت خوش ہے، الیکشن کمشن کو اختیار نہیں کہ حکومت کو ریفرنس بھجوائے۔ پہلے فیصلہ کچھ اور تھا پھر وزیر قانون کی خواہش پر فیصلہ تبدیل کیا گیا، زیر التوا کیسز کے دوران چیف الیکشن کمشنر کیسے ملاقات کرسکتے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر اور ممبر سندھ پر ریفرنس دائر ہوچکے ہیں وہ کیسے فیصلے پر دستخط کرسکتے ہیں؟۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ہم اس فیصلے کو چیلنج کریں گے‘ تحریک انصاف اور عمران خان پر پابندی نہیں لگا سکتے۔ تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ الیکشن کمشن نے پی ڈی ایم کے ایک آلہ کار کی طرز پر کام کیا، ایسے لوگوں کو اوورسیز ڈیکلئر کیا گیا جو پاکستانی ہیں۔ الیکشن کمشن کو ہمیں نوٹس دینا تھا لیکن کوئی نوٹس نہیں دیا گیا‘ 2012 میں یہ پیسے آئے تھے اور 2013 میں انتخابات ہوئے تھے‘ 84 سیٹیں لینے والے کہہ رہے ہیں کہ 155سیٹیں لینے والی پارٹی پر پابندی لگادیں گے، اپنے قد اور حیثیت کے مطابق بات کریں، یہ کہتے ہیں کہ اگر ابھی الیکشن کرائے تو عمران خان جیت جائے گا تو پھر مارشل لاء لگا دیں، یہ تو کوئی جواز نہیں کہ عمران خان جیت جائے گا جس پر یہ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ پی ڈی ایم کی لیڈر شپ کی زیرالتوا کیس سے متعلق الیکشن کمشن سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے فوری بعد یہ فیصلہ سنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن نے عجلت میں دو فیصلے سنائے، ایک فیصلہ میڈیا اور دیگر لوگوں کو جاری کیا گیا جس میں آخری لائن نہیں تھی، دوسرے فیصلے میں ڈیڑھ لائن شامل کرکے ویب سائٹ پر جاری کیا گیا، الیکشن کمشن کا فیصلہ آئین اور قانون سے ماورا ہے، یہ اعتماد ہے تحریک انصاف اور عمران خان پر عدالت سے فیصلہ واپس ہو جائے گا۔ 2002ء کے پولیٹیکل پارٹی ایکٹ میں الیکشن کمشن کو حکومت کو ریفرنس بھیجنے کا اختیار نہیں‘ ان میں کچھ شرم ہوتی تو فیصلے سے خود کو علیحدہ کر لیتے۔ الیکشن کمشن کے فیصلے میں سقم کا پہاڑ ہے، نہ صرف اپیل میں جائیں گے بلکہ تادیبی کارروائی کا بھی کہیں گے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم حساب کتاب نہیں دے سکتے، غیبی امداد پر آپ نہیں چل سکتے۔ آپ لیبیا کی امداد پر چل رہے تھے، کسی پارٹی پر پابندی ہونی چاہئے تو وہ جے یو آئی ف ہے‘ ن لیگ‘ پیپلز پارٹی کا معاملہ بھی الیکشن کمشن میں التوا کا شکار ہے، بلاول بھٹو شہباز شریف کے بارے میں کہتے تھے اسامہ بن لادن نے پیسے دیے اور حکومت ختم کی۔ الیکشن کمشن سے کسی شرم وحیا کی توقع نہیں۔ رقم منتقلی کو ممنوعہ فنڈنگ قرار دیا۔ پی ڈی ایم سے ملاقات کے بعد فیصلہ سنایا۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن کے اندر یہ اسطاعت ہی نہیں کہ وہ گوشواروں کا جائزہ لے سکے، الیکشن کمشن نے جانبداری میں ملا حکم نامہ پورا کرنا ہے، پی ڈی ایم اور الیکشن کمشن کا گٹھ جوڑ ہے، اس سے معلوم پڑتا ہے رجیم چینج سازش ابھی مکمل نہیں ہوئی۔ فیصل جاوید نے کہا کہ فنڈنگ کیس بہت ہی واضح ہے، کوئی غیر ملکی فنڈنگ نہیں ہوئی، نہ ہی کوئی غیر قانونی فنڈنگ ہوئی۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جس جس وقت فنڈ ریزنگ ہوئی اس وقت کے قانون کے مطابق ہوئی، فیصلے میں متعدد غلطیاں سامنے آرہی ہیں۔ ترجمان الیکشن کمشن نے کہا کہ ادارے کے فیصلوں سے متعلق کیے جانے والے پراپیگنڈے کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ترجمان الیکشن کمشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیشہ کی طرح چند اشخاص کی طرف سے گمراہ کن اور جھوٹا پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ ترجمان کے مطابق 8 سال بعد آنے والے فیصلے میں عجلت ڈھونڈنے والوں پر حیرانی ہے۔ اس پراپیگنڈے کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ کمشن نے ایک ہی فیصلہ دیا ہے جو صفحہ بہ صفحہ دستخط شدہ ہے اور آفیشل ویب سائٹ پر جاری کیا گیا۔ فواد چوہدری اور سیکرٹری اطلاعات فرخ حبیب نے ایک اور بیان میں کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت عمران خان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا بیان دے رہی ہے جبکہ عمران خان حکومت جانے کے بعد ایک بار بھی ملک سے باہر نہیں گئے لیکن ان کا نام ای سی ایل پر ڈالنا صرف ایک اور حماقت ہے۔ اپنے جوابی بیان میں پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا کہ تحریک انصاف اس فسطائیت کا مقابلہ جاری رکھے گی۔ فواد چوہدری نے کہا کہ عوام کا حکومت منتخب کرنے کا حق ہر صورت منوایا جائے گا۔ فرخ حبیب نے کہا کہ پی ڈی ایم کوئی جمہوری موومنٹ نہیں بلکہ پاکستان کی تباہی کی موومنٹ ہے، پی ڈی ایم کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں، عوام اب ان کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔