اسلام آباد (عزیزعلوی) وفاقی وزارت داخلہ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے کے بعد تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی سرگرمیوں کی رپورٹ مرتب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے تحت پارٹی کی جانب سے مسلسل بیرون ممالک سے فنڈنگ لینے ،اس رقم کے استعمال کے طریقہ کاراور مقاصد ، پارٹی کے مجموعی اخراجات، آئے روز جلسے، احتجاج، ریلیاں منعقد کرنا، ایک دن میں کئی کئی اجلاس، پریس کانفرنسیں کرنا،گھر سے آئے روز ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا سے براہ راست خطاب کرنا، سوشل میڈیاسے مختلف انداز سے نت نئی مہمیں جاری رکھنا، سیاسی مخالفین اور ملکی سسٹم پر لگاتار تنقید کرکے الزامات کی بھرمار کرنا سے متعلق امور پر رپورٹ مرتب کی جائے گی پی ٹی آئی کی مسلسل فنڈنگ کرنے والوں کے بارے میں بھی معلومات لینے پر کام کرے گی جس میں اس بات پر فوکس رکھا جائے گا کہ اس طرح مسلسل رقوم دینے کے ان کے مقاصد کیا تھے اورایسے افراد کے ذرائع آمدنی کے متعلق معلومات کی فراہمی کے لئے متعلقہ ممالک کے سفارتخانوں کی وساطت سے بھی مدد لی جائے گی وزارت داخلہ پی ٹی آئی کو فارن سے آنے والی رقوم کو ہینڈل کرنے والے پارٹی ذمہ داران، ملازمین کے نام بھی ای سی ایل میں ڈالنے پر غور کر رہی ہے۔