اسلام آباد(آئی این پی ) خیبرپی کے حکومت سی پیک کے پانچ منصوبوں تعمیرات، ترقی، بحالی اور سولرائزیشن میں ڈھائی ارب روپے کی سرمایہ کاری کریگی،چینی حکومت نے خیبر پی کے کے طلبا کو مزید وظائف دینا شروع کر دیے ،پشاور یونیورسٹی میں پہلا چائنا سٹڈی سنٹر قائم، سی پیک کے آغاز کے بعد خیبرپختونخوا میں انفراسٹرکچر میں نمایاں بہتری،براہ راست سرمایہ کاری سیاسی استحکام سے وابستہ۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری اپنی تزویراتی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے خیبرپختونخوا کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی اور صوبے میں انفراسٹرکچر، توانائی کے شعبے اور صنعتی ترقی کو بہتر بنانے کے علاوہ سماجی ترقی کا باعث بنے گی تاہم صوبائی حکومت کے لیے سی پیک منصوبوں کے فوائد کو زیادہ سے زیادہ عوامی سطح تک پہنچانا ایک امتحان ہوگا۔ خیبرپی کے سے گزرنے والا سی پیک روٹ صوبے کی معیشت اور صنعت کو زبردست فروغ دے گا۔ سی پیک کے تحت صوبے میں جدید صنعتی پارکس قائم کیے جائیں گے جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور صوبے میں بڑی سرمایہ کاری کو راغب کیا جائے گا۔ پشاور یونیورسٹی کے پاکستان سٹڈی سنٹر کے ڈائریکٹر پروفیسر فخر الاسلام نے کہا کہ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا ایک حصہ ہے جس میں اقتصادی استحکام اور پائیداری کے لیے بہت زیادہ امکانات ہیں۔ سی پیک یقینا ایک گیم چینجر ہے لیکن یہ ہماری صلاحیت کا امتحان بھی ہے۔ یہ غیر ملکی سرمایہ کاری اور مہارت کے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کی ہماری صلاحیت پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی اقتصادی زونز کے منصوبوں کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے کیونکہ ماضی میں مختلف وجوہات کی بنا پر صوبے میں بڑی صنعتیں زیادہ کامیاب نہیں ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ اسپیشل اکنامک زونز میں چھوٹی اور زرعی صنعتیں لگائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر منصوبے پر کامیابی سے عملدرآمد کیا گیا تو خصوصی اقتصادی زونز ترقی کی کلید ثابت ہوں گے۔ پروفیسر فخر الاسلام نے کہا کہ اس حوالے سے صوبے کی ترجیحات کی عکاسی کرنے والی پالیسی وضع کی جائے۔ سپیشل اکنامک زونز سے صوبے کے محنت کشوں کو بہت فائدہ ہوگا کیونکہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی متوازن صنعتی ترقی اور معاشی خوشحالی کا باعث بنے گی۔ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری نے خاص طور پر ترقی پذیر معیشتوں پر اچھا اثر چھوڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ملک کی سیاسی صورتحال کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت کے لیے معاشی ترقی کے لیے طویل المدتی حکمت عملی وضع کرنا اور اسے نافذ کرنا بہت ضروری ہے۔ بصورت دیگرچین اور دیگر ملکوںسے بہت کم سرمایہ کاری آئے گی جو پاکستان کو اپنی برآمدی صلاحیت کا ادراک کرنے اور اپنے ترقیاتی مقاصد کو پورا کرنے نہیں دے گی۔انہوں نے کہا کہ چینی حکومت نے خیبرپی کے کے طلبا کو مزید وظائف دینا شروع کر دئیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مختلف یونیورسٹیوں کے پروفیسرز کو بھی چین مدعو کیا گیا تھا تاکہ وہ وہاں کے لوگوں کے ساتھ اپنے خیالات کا تبادلہ کریں اور سی پیک پر اتفاق رائے پیدا کریں۔پاکستان میں بہت سی یونیورسٹیوں نے 'چائنا اسٹڈی سینٹرز' قائم کیے ہیں اور بہت سی مزید چینی زبان سیکھنے کے مراکز چلا رہی ہیں۔ خیبرپی کے کی کچھ یونیورسٹیاں بھی ایسے مراکز قائم کر رہی ہیں۔ پشاور یونیورسٹی نے صوبے میں پہلا چائنا سٹڈی سنٹر قائم کر کے سبقت حاصل کی ہے،پروفیسر فخر الاسلام نے کہا کہ اس مرکز کا مقصد چین کے ساتھ تحقیق، سیکھنے، منصوبوں اور لوگوں کے درمیان روابط کو بڑھانا تھا۔انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان اعلی تعلیم اور لینگویج اسٹڈیز کے شعبے میں جاری تعاون سی پیک کے نتائج میں شامل ہے۔ سی پیک کے تحت متعدد منصوبوں کے آغاز کے بعد خیبرپی کے میں انفراسٹرکچر میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ سی پیک منصوبوں کے ذریعے کی جانے والی سرمایہ کاری نے صوبے کے معاشی نقطہ نظر کو کافی حوصلہ افزا قرار دیا ہے۔ خیبرپی کے حکومت سی پیک کے پانچ منصوبوں تعمیرات، ترقی، بحالی اور سولرائزیشن میں ڈھائی ارب روپے کی سرمایہ کاری کریگی۔