کراچی( نیوز رپورٹر) شہر قائد کے علاقے گارڈن میں واقع پولیس ہیڈ کوارٹر میں دستی بم کے دھماکے میں 2 اہلکار جاں بحق اور 2 زخمی ہو گئے۔پولیس کے مطابق دھماکا ہیڈکوارٹر گارڈن کے اسلحہ خانے میں ہوا۔اسپتال ذرائع کے مطابق واقعے کے بعد چار زخمی پولیس اہلکاروں کو اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں دوران علاج 2 اہلکار جاں بحق ہوگئے۔ شہید ہونے والے 2 اہل کاروں کی شناخت 45 سالہ کانسٹیبل صابر اور 40 سالہ شہزاد کے نام سے ہوئی ہے۔زخمی ہونے والے اہل کاروں میں 40 سالہ علی گوہر اور 55 سالہ سعید شامل ہیں۔، جنہیں اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔ ابتدائی اطلاع کے مطابق دونوں زخمی اہل کاروں کی حالت تشویش ناک ہے۔پولیس حکام نے بتایاکہ دستی بم گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹر کے مال خانے میں صفائی کے دوران پھٹا۔ ذرائع کے مطابق کراچی کے گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹر میں پھٹنے والا دستی بم روسی ساختہ تھا، یہ اسلحہ خانے سے نہیں بلکہ کہیں اور سے لایا گیا تھا جس کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق گارڈن دھماکے کے حوالے سے پولیس نے ابتدائی رپورٹ تیار کرلی ہے، بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ کے مطابق دھماکا غیر ملکی ساختہ گرنیڈ پھٹنے سے ہوا۔ گارڈن پولیس ہیڈکوارٹر کا اسلحہ خانہ صرف سرکاری اسلحہ رکھنے کے لیے استعمال ہوتا ہے، اسلحہ خانے کے ریکارڈ میں یہ دو گرنیڈ نکالے جانے کی کوئی انٹری موجود نہیں ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق اس امر کی تحقیقات بھی جاری ہیں کہ ہینڈ گرنیڈ میں ڈیٹو کیوں لگا ہوا تھا، اسلحہ خانے میں سرکاری گرنیڈ، راکٹ، کلاشنکوف اور گولہ باردو رکھا جاتا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق اسلحہ خانے میں موجود سرکاری ہینڈ گرنیڈز کی تعداد پوری ہے، پھٹنے والا گرنیڈ روسی ساختہ تھا جس کی سرکاری اسلحہ خانے کے قریب موجودگی سوالیہ نشانہ ہے، اسلحہ خانہ کیس پراپرٹی رکھنے کے لیے استعمال نہیں کیا جاتا، موچی کی دکان پر گھسائی کرنے والا گرینڈ بھی موجود تھا۔روسی ساختہ آر جی ڈی ون پھٹنے سے دھماکا ہوا، جائے وقوعہ سے ایک اور روسی ساختہ گرنیڈ بھی ملا، ہینڈ گرنیڈ اسلحہ خانے کے باہر موچی کی دکان پر پھٹا، ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈو کے مطابق واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔
کراچی بم دھماکہ