اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان برطانیہ ، جمہوریہ کوریا اور ملاوی کے ساتھ تجارت، معیشت اور ثقافت کے شعبوں میں اپنے تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ صدر مملکت نے یہ باتیں پاکستان میں برطانیہ اور ملاوی کے نامزد ہائی کمشنرز اور جمہوریہ کوریا کے نامزد سفیر سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں جنہوں نے جمعرات کو یہاں اپنی سفارتی اسناد صدر کو پیش کیں اور ایوان صدر میں ان سے الگ الگ ملاقات کی۔ پاکستان میں برطانیہ کی نامزد ہائی کمشنر جین میریٹ سے گفتگو کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے جو تاریخی روابط اور عوامی دیرپا روابط پر مبنی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو باہمی مفاد کے لیے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید وسعت دینے اور فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کی سماجی و اقتصادی ترقی میں شراکت کو بھی سراہا۔ صدر نے ثقافتی روابط اور عوامی روابط کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دونوں حکومتیں مزید مضبوط اور طویل مدتی تعلقات قائم کرنے اور اسے برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دنیا میں اسلامو فوبیا کے واقعات کی روک تھام اور حوصلہ شکنی کی ضرورت ہے۔جمہوریہ کوریا کے نامزد سفیر پارک کی جون سے بات کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ پاکستان کوریا کے ساتھ اپنے کثیر جہتی تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے جس میں سیاسی، اقتصادی، سائنسی، ثقافتی اور عوامی روابط شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کوریا کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے دوطرفہ تجارت بڑھانے کی زبردست صلاحیت موجود ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ایران میں پاکستان کے نامزد سفیر مدثر ٹیپو نے ملاقات کی ،صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان ایران تعلقات کی جڑیں تاریخ، ثقافت اور مذہب میں ہیں، پاک-ایران رشتے کو گہرا اور وسیع کرنے کی کوششیں کی جانی چاہئیں، ایران کے ساتھ تجارت، معیشت، ثقافت اور عوامی روابط کے شعبوں میں تعاون گہرا کرنے کی ضرورت ہے ، بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں لوگوں کی حالت زار کو ایرانی عوام کے سامنے اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ، ایران نے جموں و کشمیر پر عدل اور انصاف کی حمایت کی ، نامزد سفیر نے کہا کہ پاکستان ایران تعلقات مزید مستحکم کرنے ، نئی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں۔