قومی اسمبلی کا اجلاس کورم کی نذر ہو گیا۔ اجلاس میں یو نیورسٹیوں کے قیام کے بل کا معاملہ آیا تو مولانا عبدالاکبر چترالی ڈٹ گئے اور کہا کہ میں یہ بل منظور نہیں ہو نے دوں گا میں کورم کی نشاندہی کرتا ہوں، اسی دوران وزیر آبی وسائل سید خورشید شاہ بات کرنے کے لیے کھڑے ہوئے تو سپیکر نے کہا کہ کورم کی نشاندہی ہو چکی ہے۔ اگر چترالی صاحب کورم کی نشاندہی کے معاملے کو واپس لے لیں تو خورشید شاہ بات کر سکیں گے، جس پر عبد الاکبر چترالی نے کہا کہ یونیورسٹیز کے بل واپس لیں میں کورم کی نشاندہی واپس لے لوں گا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کورم کی نشاندہی واپس نہ لینے پر اجلاس آج دن گیارہ بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا۔ اجلاس میں اراکین انتائی کم تعداد میں مو جودتھے ، یونیورسٹیز کے قیام کے بلز کی منظوری پر مولانا عبدالاکبر چترالی نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹیز سے متعلق قانون سازی پر میڈیا اور عوام تنقید کر رہی ہے۔ انہوں نے اسمبلی میں ہونے والی حالیہ قانون سازی پر عوام کی طرف سے تنقید کا معاملہ اٹھایا ، جب مو لا نا عبدالاکبر چترالی نے وزارت داخلہ کی کارگردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ ناکام ترین وزارت نکلی اسلحہ لائسنس سے متعلق معاملہ ابھی تک حل نہ ہو سکا ۔ وزارت داخلہ کا عملہ ہمیں بھگاتا ہے، عام آدمی کے ساتھ کیا کر تاہوگاتو ان کی نشاندہی پر سپیکر نے اراکین اسمبلی کو اسلحہ لائسنس کے اجرا ءمیں تاخیر پر نوٹس لیتے ہوئے وزارت داخلہ کی قانون سازی کوآج تک موخرکر دیا اور وزیر داخلہ سے اسلحہ لائسنس کے معاملے پر وضاحت طلب کر لی ۔
یونیورسٹیز بل واپس لیں، چترالی، کو رم کی نشاندہی
Aug 04, 2023