راولپنڈی اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے شہریار خان آفریدی، ان کے بھائی فرخ آفریدی، خاتون رہنما نادیہ حسین اور شاہ جہاں کی نظر بندی غیر قانونی قرار دے کر چاروں کی رہائی کا حکم دے دیا جس کے بعد شہریار آفریدی کو رہا کیا گیا۔ رہائی کے بعد اڈیالہ جیل سے باہر نکلتے ہی انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔ ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس انوار الحق پنوں نے سماعت کرتے ہوئے چاروں رہنماﺅں کی 15 روز نظر بندی کے ڈپٹی کمشنر کے احکامات کو کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے ڈپٹی کمشنر اور سی پی او کے نظر بندی سے متعلق امن و امان خراب کرنے کا موقف بھی مسترد کر دیا۔ شہریار آفریدی کی رہائی کی روبکار اڈیالہ جیل انتظامیہ کو ملی۔ شہریار آفریدی کی رہائی سے قبل اڈیالہ جیل کے باہر نفری الرٹ کردی گئی۔ ڈی ایس پی نیوٹان بھاری نفری کے ساتھ پہنچ گئے ۔ دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کے رہنما افتخار درانی کو گرفتار کر لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق افتخار درانی کو اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما کی گرفتاری کی وجہ اب تک سامنے نہیں آ سکی۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مرکزی رہنما ڈاکٹر افتخار درانی لاپتا ہیں، انہیں اسلام آباد سے اغوا کیا گیا ہے۔ سابق ایم این اے راشد شفیق کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے پانچ روزہ حفاظتی ضمانت دیدی۔ راشد شفیق کو بیس ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا گیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے راشد شفیق کی گرفتاری سے روک دیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت مردان میں سانحہ نو مئی کیس میں سابق ایم پی ایز افتخار وشنوائی، عبدالسلام اور ملک شوکت و دیگر کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے 120کارکنوں کی عبوری ضمانت میں سات ستمبر تک توسیع کر دی۔
شہر یار آفریدی