اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزراءکی عدم موجودگی پر وقفہ سوالات موخر کر دیا گیا۔ اجلاس کے دوران یونیورسٹیوں کے قیام کے بلوں پر مولانا عبدالاکبر چترالی نے بلوں کی مخالفت کی اور کہا کہ لوگ کہہ رہے ہیں ایم این ایز پیسے لے کر یونیورسٹیاں منظور کروا رہے ہیں۔ 28کلومیٹر پر کتنی یو نیورسٹیاں بنائیں گے۔ یہ مافیا ہیں تعلیم فروخت کر رہے ہیں۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کا جلاس سپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہو ا، سپیکر نے وزرا کی عدم موجودگی پر وفقہ سوالات موخر کر دیا۔ قومی اسمبلی اجلاس نیشنل اینٹی منی لانڈرنگ اینڈ کاﺅنٹر فنانسنگ آف ٹیررزم بل 2023ءایوان میں پیش بل وزیر مملکت خارجہ حنا ربانی کھر نے پیش کیا۔ نیشنل لاجسٹک کارپوریشن بل 2023ءپیش تنظیم تصفیہ تجارتی تنازعہ بل 2023ءمشترکہ اجلاس کو بھیج دیا گیا۔ اجلاس پاکستان شہری ہوا بازی بل 2023منظور کر لیاگیا بل وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے پیش کیاقو، نیشنل اینٹی منی لانڈرنگ اینڈ کاﺅنٹر ٹیررزم اتھارٹی بل 2023 ءکثرت رائے سے منظور بل وزیر مملکت حنا ربانی کھر نے پیش کیا۔ مولانا عبدالاکبر چترالی کی طرف سے کورم کی نشاندہی کی دھمکی پر اجلاس میں وفاقی عدالتی کارروائی خدمت بل 2023 ءموخر کر دیا گیا۔ صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے تحفظ کا ترمیمی بل 2023اور پریس ،اخبارات نیوز ایجنسیز اور کتب رجسٹریشن ترمیمی بل 2023ءمنظور کر لیے گئے۔ دونوں بل وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے پیش کیے۔ قومی اسمبلی نے گن اینڈ کنٹری کلب بل 2023 کثرت رائے سے منظور ی دی یہ بل وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ احسان مزاری نے پیش کیا۔ بعد ازاں اجلاس میں ضمنی ایجنڈے پر متعدد اہم بلوں کی منظوری دی گئی۔ پاکستان ائیرسیفٹی انوسٹی گیش بل 2023 منظور کر لیا گیا۔ ضمنی ایجنڈے کے تحت جب قومی اسمبلی میں نیورسٹیوں کے قیام کے حوالے سے قانون سازی شروع کی گئی تو جماعت اسلامی کے رکن عبدالاکبر چترالی نے اعتراض اٹھایا انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں کتنی یونیورسٹیاں بنائیں گے۔ تعلیم کو فروخت کیا جا رہا ہے،پہلے سے موجود یونیورسٹیوں میں منشیات اور فحاشی کے کیسز سامنے آرہے ہیں۔ لوگ کہہ رہے ہیں ایم این ایز پیسے لے کر یونیورسٹیاں منظور کروا رہے ہیں۔ 28کلومیٹر پر کتنی یو نیورسٹیاں بنائیں گے۔ یہ مافیا ہیں تعلیم فروخت کر رہے ہیں، ایک ممبر دس یو نیورسٹیاں بنا رہے ہیں کیا انہوں نے ٹھیکہ لیا ہوا ہے جس پر سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ یونیورسٹی بنانا بری بات نہیں لیکن کوالٹی کی تعلیم بھی ہونی چاہیے، جب ہم نے مشروط کر دیا ہے کہ ایچ ای سی شرائط پوری کیے بغیر یہ یو نیورسٹیاں کام شروع نہیں کر یں گی تو اعتراض کس بات کا۔بل کے محرک ارمغان سبحانی نے کہا کہ جو پیسے لے کر کام کرتے ہیں ان پر لعنت ہو۔ چترالی صاحب معیاری تعلیم کی راہ میں رکاوٹ بننا چاہتے ہیں۔بعد ازاں اجلاس میں انسٹیٹیوٹ آف گجرات بل 2023 ءمنظور بل لیگی رکن ارمغان سبحانی نے پیش کیا، سپیکر نے وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین کے ایوان میں آنے پر ان سے رائے مانگی تو انہوں نے بھی یونیورسٹیوں کے بل دھڑا دھڑ منظور کئے جانے پر تحفظات کا اظہار کر دیا اور کہاکہ ہم کہتے ہیں پہلے یونیورسٹی کی اپروول ہو پھر چارٹر کی منظوری لی جائے۔ قانون منظور ہونے پر وہ ایچ ای سی کی منظوری کے بغیر بھی یونیورسٹی قائم کر لیتے ہیں۔ ان یونیورسٹیوں کی ڈگریوں پر پھر اعتراضات اٹھتے ہیں کیونکہ ان کے پاس این او سی نہیں ہوتا۔مجھے بتایا گیا ہے کہ 10 ہزار ایسے طلباءکو ڈگریاں دی گئیں جن کی اب تصدیق نہیں ہو رہی۔ ایوان بالا کا موقف ہے کہ پہلے ایچ ای سی کے ضروری لوازامات پورے کیے جائیںیونیورسٹی ہونی چاہیے مگر تعلیمی اداروں میں کوالٹی کی تعلیم ہونی چاہیے۔ ایسا نہ ہو کہ ایک کمرے میں یونیورسٹی بن جائے اور طلبا مشکلات کا شکار ہوں۔مناسب ہے کہ بل سٹینڈنگ کمیٹی میں بھیجے جائیں نواب شیر وسیر نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ کون سا غیر قانونی کام ہو گیا ہے۔ سپیکر نے جب ن لیگ کے رکن ذوالفقار علی بھٹو کو ان کی طرف سے یونیورسٹی کا بل پیش کرنے کا کہا تھا انہوں نے گفتگو شروع کر دی اور کہا کہ ٹوکیو میں ایک ہزار یو نیورسٹیاں ہیں میڈیا پر یو نیورسٹیوں کے قیام پر شور مچانے کے پیچھے پہلے سے قائم نجی یونیورسٹیوں کے مالکان ہیں، میں کورم کی نشاندہی کر تا ہوں، کورم کی نشاندہی کرنے پر سپیکر نے اجلاس آج بروز جمعہ دن گیارہ بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا۔