لاہور(نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے جنرل ہسپتال میں زیرعلاج تشدد کا شکار کم عمر بچی رضوانہ کی عیادت کی، اس موقع پر پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر الفرید ظفر اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر خالد بن اسلم نے مریم نواز کو رضوانہ کے متعلق بریفنگ دی۔ ان کا کہنا تھا کہ بچی رضوانہ کی طبیعت خطرے سے باہر ہے۔مریم نواز کے ہمراہ پرویز رشید اور عظمی بخاری بھی موجود تھے۔مریم نواز نے جنرل ہسپتال میں تشدد کی شکار رضوانہ کی عیادت کے بعدمیڈیاسے بات کرتے ہوئے کہا کہ رضوانہ کے معاملے پر بہت دکھ اور تکلیف ہوئی۔بچوں کی تعلیم و تربیت اور حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے۔ رضوانہ پر تشدد کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لانا حکومتی ذمہ داری ہے۔ کتنے اس طرح کے کیس ڈر کی وجہ سے چھپائے جاتے ہیں۔مجرم چاہے جتنا مرضی بڑا اور طاقتور ہو قانون کے شکنجے میں لانا چاہئے۔مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کم سن ملازمہ رضوانہ کی عیادت کے دوران بچی سے بات چیت بھی کی۔ مریم نواز نے رضوانہ سے پوچھا کہ کیسی ہو آپ، اب ٹھیک ہو، بالکل ٹھیک ہو جا¶ گی۔ انشاءاللہ۔ مریم نواز نے پوچھا کہ آپ کو بہت مارا؟۔ رضوانہ نے کہا کہ مارنے کے ساتھ تیزاب بھی پلاتے تھے۔ مریم نواز نے کہا کہ آپ نے کبھی کسی کو کیوں بتایا نہیں؟۔ رضوانہ نے کہا کہ مارتے تھے۔ مریم نواز نے کہا کہ امی ابو کو بھی نہیں بتایا؟ بچی نے نہیں میں جواب دیا تو مریم نواز نے کہا کہ ایسی بات تو کبھی چھپانا نہیں چاہئے، فوراً بتانا چاہئے۔ رضوانہ نے کہا کہ ڈنڈے سے مارتے تھے۔