دبئی (طاہر منیر طاہر) پاکستان کی سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کا مجسمہ مادام تساؤ دبئی میں منعقدہ ایک سرکاری تقریب کے دوران رکھ دیا گیا- اس موقع پر پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری موجود تھے۔ یو اے ای میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی، سفارتخانہ اور قونصلیٹ جنرل آف پاکستان کے سینئر حکام اور کمیونٹی کے ممتاز افراد بھی موجود تھے۔
اس موقع پر اپنے ریمارکس میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ موم کا مجسمہ محترمہ بے نظیر بھٹو کو ایک بہترین خراج عقیدت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی میراث مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم ہونے کے ناطے نوجوان نسل خصوصاً خواتین کو متاثر کرتی رہی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم بین الاقوامی فورمز پر امن، استحکام اور اقوام کے درمیان تعاون کی وکالت میں مستقل مزاج اور پرجوش تھے۔
مرحومہ محترمہ بے نظیر بھٹو کے مومی مجسمے کی نقاب کشائی مادام تساؤ میں اسی طرح کا لباس تھا جوانہوں نے وزیراعظم پاکستان کے طور پر حلف لینے کے وقت پہنی تھی۔ روایتی تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے 1989 میں ایک نشست سے مجسمہ بنایا گیا تھا۔ یہ مجسمہ مادام تساؤ دبئی کے پہلے زون میں شاہی خاندانوں اور دنیا کے رہنماؤں کے مومی شخصیات کے ساتھ رکھا جائے گا۔ سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو ایک پاکستانی سیاست دان اور ریاستی خاتون تھیں جنہوں نے 1988 سے 1990 اور پھر 1993 سے 1996 تک پاکستان کی 11ویں اور 13ویں وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ جدید تاریخ میں کسی بھی اسلامی ریاست کی پہلی خاتون رہنما تھیں اور ذوالفقارعلی بھٹو کی بیٹی تھیں۔ اس موقع پر سفیرپاکستان فیصل نیاز ترمذی نے کہا "مادام تساؤ" کا کام ہمیں قابل ذکر افراد کی کامیابیوں اور شراکت کو منانے کی اجازت دیتا ہے جنہوں نے پوری دنیا کی نسلوں کو متاثر کیا۔ مجھے خوشی ہے کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی شہری اب مادام تساؤ دبئی میں سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی شکل دیکھ سکیں گے اور ان کے کارناموں کے بارے میں جان سکیں گے۔ مادام تساؤ دبئی کے جنرل منیجر سناز کولسرود نے کہا کہ "ہمیں فخر ہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اس تقریب میں شرکت کی- ہمیں مادام تساؤ دبئی کی معزز شخصیات کی صف میں سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کو شامل کرنے اور اپنے پاکستانی مہمانوں کے ساتھ ان کی شخصیت کا اشتراک کرنے پر خوشی ہے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے کے دوران ابوظہبی میں متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان سے ملاقات کی۔ ہز ہائینس شیخ عبداللہ نے بلاول بھٹو زرداری کا ابوظہبی میں استقبال کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات اور متحدہ عرب امارات میں پاکستانی کمیونٹی کے گرانقدر تعاون کی تعریف کی۔ وزیر خارجہ نے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید کے بھائی عزت مآب شیخ سعید بن زاید کے افسوسناک انتقال پر متحدہ عرب امارات کی قیادت سے تعزیت کا اظہار بھی کیا۔ وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان متحدہ عرب امارات کے ساتھ اپنے سیاسی اور اقتصادی تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور متحدہ عرب امارات کو خطے میں ایک قابل اعتماد ترقیاتی پارٹنر کے طور پر دیکھتا ہے۔ دونوں اطراف نے دبئی میں 2023 کے آخر میں COP 28 کے لیے کیے گئے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور متحدہ عرب امارات کی سربراہی میں اس کے کامیاب نتائج پر اعتماد کا اظہار کیا۔ ملاقات میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان موجودہ تاریخی اور برادرانہ تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور خاص طور پر تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، سیاحت اور توانائی کے شعبوں میں ان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے زور دیا گیا- دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔