ڈھاکہ (نوائے وقت رپورٹ) بنگلہ دیش کی طلبہ تحریک نے حسینہ واجد حکومت کے خلاف آج پھر سے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کر دیا۔ جبکہ بنگلہ دیش حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز انسٹا گرام‘ ٹک ٹاک‘ واٹس ایپ اور یوٹیوب سمیت کئی مقبول ایپلیکیشنز پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اس اقدام کے خلاف ایک بار پھر طلبہ تنظیموں نے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کر دیا ہے۔ ٹائمز آف انڈیا‘ کی رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ واجد کی حکومت نے ملک بھر میں وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والے سوشل نیٹ ورکس تک عوام کی رسائی کو محدود کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش میں ملک گیر پھوٹنے والے کوٹہ مخالف مظاہروں میں ہلاک ہونے والے افراد کے لئے انصاف کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ بنگلادیشی میڈیا کے مطابق طلبہ تنظیموں نے اتوار سے غیر معینہ مدت کیلئے سول نافرمانی کی تحریک کی کال دی ہے، عدم تعاون تحریک میں ٹیکسوں، یوٹیلٹی بلز کی عدم ادائیگی، سرکاری ملازمین کی ہڑتال، بنکوں سے بیرون ملک ترسیلات زر کی ادائیگی روکنا شامل ہے۔ حسینہ واجد حکومت نے طلباء کو غیر مشروط مذاکرات کی پیشکش کر دی۔ طلباء نے مطالبات منظوری تک مذاکراتی پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ڈھاکا میں گزشتہ روز ہونے والے احتجاج کے دوران 2 افراد ہلاک اور 100سے زائد زخمی ہوئے جب کہ گزشتہ ماہ سے جاری مظاہروں میں کل 200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یو این چلڈرن ایجنسی کے مطابق مظاہروں میں کم از کم 32 بچے ہلاک ہوئے جن میں سب سے کم عمر بچہ 5 سال کا تھا۔
بنگلہ دیش، طلبا کی آج سے سول نافرمانی تحریک شروع، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی
Aug 04, 2024