سینٹرل پنجاب سے مریض کی فوری منتقلی کیلئے چیف منسٹر ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کا فیصلہ، مریم نواز نے اجازت دیدی

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر نے ملاقات کی، جس میں ائیرایمبولینس پراجیکٹ اور موٹروے ریسکیو 1122سروسز کے آغاز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈاکٹر رضوان نصیر نے ایئر ایمبولینس پراجیکٹ کے بارے میں بریفنگ دی اور ائیر ایمبولینس پائلٹ رن سے متعلق آگاہ کیا گیا۔ بہاولنگر اورمیانوالی سے ایئر ایمبولینس کے ذریعے دور دراز علاقوں میں مریضوں کی منتقلی کے بارے میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صوبے کے مختلف شہروں میں ایئرایمبولینس کی لینڈنگ کے انتظامات پر بریفنگ دی گئی۔ ملاقات میں ایئر ایمبولینس کے لئے نئے جہازوں کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔ سینٹرل پنجاب میں ہنگامی حالت کی صورت میں مریض کی فوری منتقلی کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب کا ہیلی کاپٹر استعمال کرنے پر اتفاق کیا۔ سیکرٹری ایمرجنسی سروسز نے ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کی اجازت پر وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعلی نے ائیر ایمبولینس پراجیکٹ پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعلی نے موٹر ویز پر ریسکیو سروسز کے جلد آغاز کے لئے اقدامات کی ہدایت کی اور کہاکہ پنجاب کو ائیر ایمبولینس سروس کا آغاز کرنے والا پہلا صوبہ ہونے کا اعزاز حاصل ہو چکا ہے۔ ہارٹ اٹیک، ہیڈ انجری اور سپائنل انجری کی صورت میں مریض کاگولڈن آور میں ہسپتال پہنچنا ضروری ہے۔ گولڈن آور میں مریض کی بڑے ہسپتال منتقلی بہت بڑا ٹاسک ہے۔ ہر فرد کی جان قیمتی ہے، ائیر ایمبولینس سے دور دراز کے مریض کو علاج کیلئے بڑے ہسپتال پہنچایا جا سکے گا۔ ائیر ایمبولینس پراجیکٹ عوام کے لئے ہے، ایمرجنسی کی صورت میں جان بچائی جا سکے گی۔ موٹرویز کے انٹر چینج پر ریسکیو 1122ایمبولینس موجود ہوگی۔  موٹرویز پر حادثات کی صورت میں ریسکیو ایمبولینس کا فورا پہنچنا ممکن ہوگا۔ پنجاب موٹرویز پر ایمبولینس شروع کرنے والا پہلا صوبہ ہو گا۔ ریسکیو سروسز میں پنجاب، پاکستان ہی نہیں جنوبی ایشیا میں رول ماڈل بن چکا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نے روجھان میں رودکوہی سے گھر زیر آب آنے پر رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ نے فوری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ مکینوں کے ریسکیو اور ریلیف کے اقدامات کا حکم دیا اور متاثرہ افراد اور ان کے مال مویشی کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایات کیں۔

ای پیپر دی نیشن