آزاد کشمیر تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ ہے،اس خطہ کا بنیادی مقصد بھی یہی تھا کہ اس پار مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی آواز بنا جائے،کشمیر کے مسلمانوں کی توانا آواز ہمیشہ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے پلیٹ فارم سے ہمیشہ بلند ہوئی ہے،آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس نہ صرف ایک سیاسی جماعت ہے،بلکہ یہ تحریک آزادی کشمیر کی بنیاد ہے،جب کشمیر کے مسلمانوں نے اس پلیٹ فارم سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کیا تھا،اس بنیاد پر ہر دور میں اس کے خلاف سازشیں ہوتی رہی ہیں اور اس کو اقتدار سے دور رکھ کر اس کو کمزور کرنے کی کوششیں کی گئی،اور آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس نے ہمیشہ اپنی نظریاتی سرحدوں کا پہرہ دیا ہے اور اس پر کام کیا ہے،موجودہ صورتحال میں جب آزاد کشمیر کی نظریاتی سرحدوں کو ایک بار پھر متاثر کرنے کی ناکام کوشش کی گئی تو صدر مسلم کانفرنس نے اپنے اسلاف اور مسلم کانفرنس کی روایات کو قائم رکھتے ہوئے ایک بار پھر ہندوستان کی سازشوں کو ناکام بنا دیا اور پاکستان کا پرچم سر بلند کر کے یہ ثابت کیا ہے کہ مسلم کانفرنس آج بھی اپنی روایات پر قائم ہے اور قائد اعظم کے فرمان کے مطابق کشمیر بنے گا پاکستان پر کار بند ہے،اس ضمن میں سردار عتیق احمد خان صدر جماعت آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کی قیادت میں پہلے مظفر آباد اور پھر پونچھ ڈویڑن میں شاندار استحکام پاکستان ریلیاں نکالی گئی،اور مودی کی تمام سازشوں کو بے نقاب کیا۔۔صدر جماعت کی ہدایت پر 25مئی کو مظفر آباد میں شاندار ریلی نکالی گئی۔مظفر آباد آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے زیر اہتمام شاندار ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘،استحکام پاکستان ریلی،کوہالہ سے مظفرآباد تک سینکڑوں گاڑیوں،درجنوں موٹر سائیکلوں پر سوال ہزاروں افراد کا قافلہ،کشمیر بنے گا پاکستان،افواج پاکستان زندہ باد،تحریک آزادی کشمیر زندہ باد کے نعروں سے فضاء گونجتی رہی۔کوہالہ میں صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان نے پاکستان اور آزادکشمیر کے جھنڈوں کی پرچم کشائی کی۔مسلم کانفرنسی کارکنوں کا زبردست جو ش وخروش،بلدیاتی نمائندگان،خواتین اور نوجوانوں کی ریلی میں بھرپور شرکت کی۔شرکاء ریلی پاکستان کے قومی پرچم لہراتے ہوئے مظفرآباد کی جانب روانہ ہوگئے۔اس موقع پر صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ آزادکشمیر کے افق پر سیاسی بحران کا راستہ روکنے اور نظریاتی وفکری انتشار کے خاتمہ کے لیے مسلم کانفرنس کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔نظریہ الحاق پاکستان دراصل تحریک تکمیل پاکستان کانام ہے جس کے لیے کشمیری 76 سالوں سے قربانیوں کی نئی تاریخ رقم کررہے ہیں۔مسلم کانفرنس کو سیاسی محاذ پر کمزور کرنے کی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ اس وقت خطہ کے اندر نظریاتی انتشار بڑھتا چلا جارہاہے،نوجوانوں کے اندر مایوسی اور غصہ ثابت کرتا ہے کہ مستقبل کے حوالے سے خدشات میں اضافہ ہورہاہے۔مسلم کانفرنس اپنے نظریاتی مشن کی تکمیل کے لیے جدوجہد کا سفرجاری رکھے گی۔مسلم کانفرنس کا نظریہ ہر کشمیری کے دل کی آواز ہے جسے کسی طرح ختم نہیں کیا جاسکتا۔بنیادی حقوق کی تحریک میں مسلم کانفرنسی کارکنوں نے بھی ہر اول دستے کا کردار اداکیا مگر کچھ عناصر نے سستے آٹے اور بجلی کی دستیابی کے لیے تحریک کو اپنے مخصوص اور مذموم مقاصد کی طرف موڑنے کی کوشش کی،دشمن نے بنیادی حقوق کی تحریک کو پاکستان مخالف رنگ دینے کی ناکام کوشش کی جسے کشمیری عوام نے ناکام بنادیا۔گزشتہ چند روز سے آزادکشمیر کے اندر یہ تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ نظریہ الحاق پاکستان اور تحریک الحاق پاکستان د م توڑ چکی ہے جو کہ خلاف حقائق ہے۔مسلم کانفرنس نے اپنے آغاز سے آج تک ریاستی مسلمانوں کے بنیادی حقوق آزادی اور نظریہ الحاق پاکستان کی تکمیل کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے۔قائد ملت چوہدری غلام عباس،مجاہد اول سردار محمد عبدالقیوم خان اور سردار سکندر حیات خان کی قیادت میں مسلم کانفرنس نے نظریاتی تحریک کی سمت کا تعین کیا اور ریاست کے اندر عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ بھی یقینی بنایا۔موجودہ نظام مسلم کانفرنس اور اسلاف کی جدوجہد کا نتیجہ ہے،مسلم کانفرنس کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس نے آزادکشمیرمیں نظریاتی تشخص قائم رکھتے ہوئے اداروں کی بنیاد رکھی،ان اداروں کی وجہ سے اس وقت آزادکشمیرمیں تعلیم،صحت،مواصلات سمیت زندگی کے دیگر شعبہ جات میں عوام کو بنیادی ضروریات اور سہولیات مل رہی ہیں۔سردار عتیق احمد خان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہماری اصل منزل ہے،نظریہ پاکستان کے لیے مسلم کانفرنس کا ہر بے لوث کارکن بلاتنخواہ سپاہی کا کردار ادا کررہاہے،یہ مرحلہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ کا نہیں،سوچنے کی بات یہ ہے کہ مسلم کانفرنس کو کمزور کر کے خطہ کے اندر فکری اور نظریاتی انتشار پیدا کیا گیا جس سے دشمن کو اپنے مقاصد کی تکمیل میں آسانی محسو س ہوئی۔مسلم کانفرنس کے نظریہ اور تحریک کیخلاف اگر سازشیں نہ کی جاتیں تو ریاست کے اندر کسی کو شرپسندی،انتشار پیدا کرنے کی جرات نہ ہوتی۔سردار عتیق احمد خان نے مزید کہا کہ خطہ کے اندر مایوسی اور غصہ کو نفرت میں تبدیل ہونے سے بچانا وقت کا تقاضا ہے،ہمارے نظریئے کی بنیاد پر قائم ریاست اور سیاست میں سب کی بقاء ہے۔کوہالہ سے کشمیر بنے گا پاکستان اور استحکام پاکستان کے عظیم مقاصد کے لیے اس ریلی کا انعقاد کرنے پر مسلم کانفرنسی کارکنوں،بلدیاتی نمائندگان اور تمام ونگز کی محنت پر سب کا شکر گزار ہوں۔مسلم کانفرنس ایک نظم وضبط کا نام بھی ہے،مجاہد اول نے نظریاتی تربیت کے ساتھ نظم وضبط قائم رکھنے کی بھی تلقین کی۔پاکستان کے پرچم کو نہ تو ماضی میں سرنگوں ہونے دیا اور نہ ہی ہم آئندہ اس پرچم کو سرنگوں ہونے دیں گے۔سردار عتیق احمد کا مزید کہنا تھا کہ وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ خطہ کے اندر پیدا ہونیو الی موجودہ کیفیت اور سیاسی بحران کا نظریاتی عمل کے ذریعے خاتمہ کیا جائے۔مسلم کانفرنس کا پلیٹ فارم ہمیشہ پاکستان کی سلامتی،دفاع اور قومی مفادات کے لیے سرگرم کردار کا حامل رہا ہے اور ہمارا سفر کبھی رکا نہیں،مسلم کانفرنس اور اس کے نظریہ کو ریاست کے اندر کمزور کرنے کی پہلی سازش مہاراجہ دور میں ہوئی تھی جسے ریاستی عوام نے ووٹ کی طاقت سے ناکام بنادیا تھا،تحریک آزادی کشمیر میں بھرپور کردار ادا کرنے کے بعد 1947ء میں جب آزادکشمیر کا یہ انتظامی ڈھانچہ قائم ہوا تو مسلم کانفرنس ہی اس ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور آگے بڑھانے کے لیے سرگرم ہوئی۔آزادکشمیر کے اندر مسلم کانفرنس کی مقبولیت سے خائف عناصر نے ہمیشہ نظریہ الحاق پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش کی مگر چونکہ ریاست کے ہر فرد کے دل میں یہ نظریہ ایمان کے طورپر موجود ہے،اسے نہ تو ختم کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی کمزور کیا جاسکتا ہے۔سردار عتیق احمد خان نے واضح کیا کہ مسلم کانفرنس بدترین حالات میں اپنی جدوجہد جاری رکھے گی،اقتدار ہماری منزل نہیں،نظریے کا تحفظ اور تکمیل پاکستان کی منزل کے حصول کے لیے مستقبل میں بھی قربانیوں کا سفر جاری رہے گا۔امیدوار اسمبلی حلقہ کھاوڑہ راجہ ثاقب مجیداپنے سینکڑوں ساتھیوں کے ہمراہ پرچم کشائی کے لیے کوہالہ میں موجود تھے جہاں سردا ر عتیق احمد خان کی زیر قیادت آنیوالے قافلے کا استقبال کیا گیا۔اور مظفر آباد میں شاندار طاقت کا مظاہرہ کیا گیا۔۔ریلی کو کامیاب کرنے میں مسلم کانفرنس کی عہدیداران،کارکنان،یوتھ ونگ اور طلباء ونگ کا کلیدی کردار رہا۔۔13جون کو آل جموں و کشمیر مسلم کے زیر اہتمام پونچھ ڈویڑن میں عظیم الشان کشمیر بنے گا پاکستان ریلی نکالی گئی،ہزاروں افراد ریلی میں امڈ آئے۔پونچھ ڈویڑن کی فضا کشمیر بنے گا پاکستان،پاک فوج زندہ باد،مجاہد اول زندہ باد،سردار عتیق زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی۔پونچھ ڈویڑن کو پاکستان کے جھنڈوں سے دولہن کی طرح سجایاگیا۔ریلی میں آزاد کشمیر کی تمام جماعتوں کے قائدین،علمائے کرام،ڈسٹرکٹ کونسلر،بلدیہ کونسلر کے علاوہ وکلا صحافیوں سمیت تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ ریلی مجاہد اول کے مزار سے صدرمسلم کانفرنس سردارعتیق احمدخان کی قیادت میں شروع ہوئی۔سردارعتیق احمدخان کے ہمراہ میجر ریٹائرڈ نصراللہ خان،شمیم علی ملک،یوتھ ونگ کے چیئرمین سردار عثمان علی خان،ضلع باغ کے صدر سردار مشتاق نیئر،سردار عبد الرشید چغتائی ایڈووکیٹ،سید امجد گردیزی ایڈووکیٹ،ضلع مظفرآباد کے صدر یاسر نقوی ایڈووکیٹ،سٹی صدر شیخ مقصود،سابق امیدوار اسمبلی سٹی سجاد انور عباسی،ثقلین فدا کاظمی،سکندر حبیب،خواجہ حنان،ایم ایس ایف یوتھ ونگ لائر ونگ خواتین ونگ طلبات ونگ کے عہدیداران و کارکنان ہمراہ تھے۔غازی آباد سے 12سوگاڑیوں دھیرکوٹ کی طرف روانہ ہوئیں۔ریلی کا ارجہ پہنچنے پر راجہ تبارک علی خان،آصف سیاد نے شاندار استقبال کیا اور منوں پتیاں نچھاور کیں۔ اس میں چیئرمین یوتھ ونگ سردار عثمان علی خان متحرک رہے۔ میرپور سے سابق صدرمسلم کانفرنس مرزا محمد شفیق جرال،چوہدری خضرحیات،محترمہ عامرہ خانم،ناہید راجہ نے قافلہ سمیت شرکت کی۔طالبات ونگ کی چیئرپرسن میمونہ کیانی ایڈووکیٹ نے خواتین کا بڑا قافلہ لے کر پہنچ گئی۔ارجہ کے مقام پر ریلی کااستقبال کیاگیا۔ راولاکوٹ میں بھی ریلی کاشاندار استقبال کیاگیا۔ریلی باغ،ارجہ سے ہوتے ہوئے غازیوں اور شہیدوں کی سرزمین راولاکوٹ پہنچے جو جلسہ عام کی شکل اختیار کرگئی۔ راولاکوٹ پہنچنے پر چئیرمن سردار الطاف سید اظہر علی شاہ،سردار اظہر نذر،خواجہ جاوید،سردار و اجد بن عارف، سردارعابد رزاق ودیگر سیاسی جماعتوں کے کارکنان اور مشیر حکومت احمد صغیر کارکنوں و عہدیداران کے ہمراہ ستقبال کیا گیا۔ریلی میں پلندری سے سردار عابد رزاق،راجہ محمد لطیف حسرت،جنید الطاف نے شرکت کی۔یاد رہے کہ مسلم کانفرنس کے زیراہتمام ہونے والی کشمیر بنے گاپاکستان ریلی پونچھ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اتنی کثیرتعداد میں عوامی نے شرکت کی۔اس کے بعد آزاد کشمیر کے ضلع باغ میں بھی آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے پلیٹ فارم سے شاندار کشمیر بنے گا پاکستان ریلی نکالی گئی،جس میں کثیر تعداد میں کارکنان میں شرکت کی۔۔اور بھرپور انداز میں اپنے نظریے کو پیش کیا۔اس کے بعدآل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے زیرِ انتظام ضلع نیلم میں بھی شاندار کشمیر بنے گا پاکستان ریلی نکالی گء ،جو کہ ہزاروں کے قافلے پر مشتمل تھی،ریلی کو کامیاب کرنے میں مسلم کانفرنسی راہنما،کارکنان،یوتھ ونگ،طلبا ونگ کے راہنما متحرک رہے۔صدر مسلم کانفرنس جب باب نیلم چلہانہ کے مقام پر پہنچے تو سینکڑوں گاڑیوں موٹر سائیکلوں کے ہمراہ ضلع نیلم کی صدر شمیم علی ملک اور طلباء بورڈ کے متحرک چیئرمین سید ثقلین فدا کاظمی ایڈووکیٹ نے کارکنان کے ہمراہ استقبال کیا اور منتوں پتیاں نچھاور کیں اور فلک شگاف نعرے لگائے جس سے نیلم کی فضاء کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں سے گونجتی رہی۔ریلی مختلف مقامات سے ہوتے ہوئے اٹھمقام میں اختتام پذیر ہوئی جہاں جلسہ کی شکل اختیار کر گئی۔پاکستان اور دیگر علاقوں سے آئے سیاحوں نے کشمیر بنے گا پاکستان ریلی دیکھی تو وہ بھی ریلی میں شرکت کے لیے دوڑ نکلے اور کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگائے۔ریلی میں کشمیر بنے گا پاکستان،سالار جمہوریت زندہ باد،نہ جھکنے والا نہ بکنے والا قائد ہمارا قائد ہمارا،ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے،مجاہد اول زندہ باد،افواج پاکستان زندہ باد،قائد تیرے چاہنے والے نیلم والے نیلم والے سے گونجتا رہا مسلم کانفرنس یوتھ ونگ کے کارکنان نے ریلی میں بڑی تعداد میں شرکت کی اور ریلی کو کامیاب بنایا۔آل جموں وکشمیرمسلم کانفرنس کے صدر وسابق وزیراعظم سردارعتیق احمدخان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادکشمیر میں حالیہ دنوں چند شرپسند عناصر نے مسائل کی آڑ میں پاکستان کے پرچم کی بے حرمتی کی اور مسلح افواج پاکستان اور تحریک آزادی کشمیر کیخلاف گفتگو کی گئی،جس کے بعد ہم نے آزادکشمیر بھر میں کشمیر بنے گاپاکستان اور پاک فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی ریلیاں نکالنے کافیصلہ کیا۔مسلم کانفرنس آزاد کشمیر میں نظریاتی اساس کی وارث ہے۔ کشمیری عوام کا پاکستان کے ساتھ لازوال رشتہ ہے، جسے کوئی کمزور نہیں کر سکتا۔ آزاد کشمیر نظریاتی افراتفری کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ کچھ لوگ مسائل کی آڑ میں اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل چاہتے ہیں۔ مجاہد اول کے کارکنان پاکستان کی فوج ہیں۔اور پاکستان کیلئے کسی بھی وقت جان نثار کرنے کیلئے تیار ہیں۔ آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے مجاہد اول کی قیادت میں اسلام اور پاکستان کے نام پر آزاد ہوئے ہیں۔یہ ایک چھوٹا سا ملک ہے جس میں پیارو محبت،رواداری کی فضاء چاہتے ہیں۔گالیاں، بدزبانی،غیرشائستگی،انتشار کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ اس چھوٹے سے علاقے میں سب نے ایک دوسرے کااحترام کرنا ہے۔ مجاہد اول نے کہا تھا کہ نیلم میرا دوسرا گھر ہے۔مجاہد اول پیدل سفرکر کے نیلم جاتے تھے۔ آزادکشمیر میں افراتفری جو افراتفری پیدا ہوئی کہ کوئی ایم ایل اے اپنے حلقے میں آنے کوتیار نہیں تھا۔خوف وہراس کاماحول تھا۔تو ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم کشمیر بنے گاپاکستان ریلیاں اور پاکستان کاپرچم بلند کرتے ہیں اوراس میں ہم کامیاب ہوئے ہیں۔نیلم ویلی لوگ نے ہندوستان کی فائرنگ کے سامنے چٹان بن کرکھڑے رہے انہیں میں سلام پیش کرتاہوں۔نیلم ویلی کی عوام نے فرنٹ لائن پر رہ کربھارتی جارحیت کامقا بلہ کیا ہے۔پاک فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کسی صورت قبول نہیں۔ بعض عناصر آزادکشمیر میں افراتفری پیدا کرناچاہتے ہیں۔ہندوستان کے آئی ٹی ایکسپرٹ نے گوگل میں اس علاقے کوختم کردیا ہوا ہے اور ہمارے ہاں ایسے لوگ ہیں جو ایسے حالات پیدا کرناچاہتے ہیں جس کے نتیجے میں آزادکشمیرمیں ا فراتفری پیدا ہو۔ہندوستان نے دفعہ 370کاخاتمہ کر کے دس لاکھ فوج کشمیر میں تعینات کررکھی ہے لیکن آزادکشمیر میں فوج کی ضرورت نہیں ہے۔پاکستان ہمارا دفاعی حصار ہے اور ہمارا دفاع کرنے والوں کا ہم دفاع کرینگے۔ ماضی میں پاکستان کی حکومتوں نے دانستہ طور پر مسلم کانفرنس کو کمزور کیا جب تک کانفرنس طاقتور تھی آزادکشمیر میں ایسے حالات نہیں تھے لیکن مسلم کانفرنس کو دانستہ طور پر کمزور کیاگیا اور اس کے نتیجے میں یہ سیاسی فتنہ پیدا ہوا۔ مسلم کانفرنس میں 6لاکھ شہداء کاخون ہے اور اس کی ایک تاریخ ہے۔مسلم کانفرنس کامشن ریاست جموں وکشمیر کی آزادی اور پاکستان کے ساتھ اس کاالحاق ہے جو مجاہد اول کا مشن تھا۔ریلی کے شرکاء کے شکرگزار ہیں جنہوں نے اس ریلی میں شرکت کی۔ثقلین فداکاظمی کے بھی شکرگزار ہیں۔جلد کوٹلی،میرپور میں بھی ریلیاں کرینگے اور مسلم کانفرنس کو مضبوط کریں گے۔کارکنان حوصلہ نہ ہاریں ان شاء اللہ 2006والی مسلم کانفرنس ایک بار پھر ا بھر کرسامنے آئے گی۔جس طرح آپ مجھے جوش اجذبے کے ساتھ دکھائی دیتے ہیں اسی طرح آنے والے الیکشن میں یہ لوگ اسی جذبے کے ساتھ آگے آئیں گے اور مسلم کانفرنس کے ہاتھوں کومضبوط کرینگے۔صدر جماعت مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان نے میرپور اور کوٹلی میں ریلیاں نکالنے کا عندیہ دیا۔۔۔