سیول + ٹوکیو (اے پی پی+ آن لائن) شمالی کوریا نے اپنے دوسرے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کے تجربے کیلئے راکٹ کی تنصیب شروع کردی جس کے جواب میں جاپان نے اس کے ساتھ طے شدہ مذاکرات ملتوی کر دیئے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق عالمی برادری خصوصاً امریکہ‘ جاپان اورجنوبی کوریا کے شدید احتجاج کے باوجود شمالی کوریا نے اپنے بیلسٹک میزائل کے تجربے کیلئے عملدرآمد شروع کر دیا ہے جس کیلئے اس نے سوہائی سیٹلائٹ سٹیشن پر راکٹ کی تنصیب بھی کردی ہے تاہم تجربہ 10 دسمبر سے 22 دسمبر کے دوران کسی بھی روز صبح 7 بجے سے دوپہر کے درمیان کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا سائنسی مشن صرف بین القطبین معلومات جیسے پرامن مقاصد کیلئے ہے جس پر ناقدین کی تنقید بلاجواز ہے۔ شمالی کوریا کے اس اقدام پر امریکہ، جاپان اور جنوبی کوریا نے اس کی شدید مذمت کی ہے۔جاپان نے شمالی کوریا کا راکٹ مار گرانے کی دھمکی دی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کے وزیراعظم یوشیہکو توڈا نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر دفاع نے شمالی کوریا کا راکٹ مار گرانے کی تیاریوں کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر شمالی کوریا کا راکٹ لاﺅنچنگ مشرقی ایشیائی ملک کیلئے خطرے کا باعث ہوا تو یہ ہمارے لئے ہرگز قابل قبول نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر شمالی کوریا نیا میزائل تجربہ کرتا ہے تو یہ ایک افسوسناک بات بھی ہے۔