اسلام آباد (این این آئی) نیب نے ریلوے اراضی سکینڈل کیس میں ملوث سابق جرنیلوں اور سویلین افسروں کے خلاف تحقیقات مکمل کرلی ہے۔ ترجمان نیب کے مطابق تین جرنیلوں اور دو سویلین افسران کے بیانات ریکارڈ کرلیے ہیں جن میں لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ جاوید اشرف قاضی، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سعیدالظفر اور میجر جنرل ریٹائرڈ حامد حسن جبکہ سویلین افسران سابق رکن فنانس ریلوے خورشید احمد خان اور جی ایم آپریشن اقبال صمد خان شامل ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی رپورٹ رواں ہفتے نیب ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ کارکے رینٹل پاور کو ہرجانے کا نوٹس تاحال نہیں دیا گیا تاہم نوٹس کا آئینی اور قانونی پہلو سے جائزہ لیا جا رہا ہے ¾ نیب نے ترک کمپنی کو 120ملین ڈالرکی ادائیگی کا نوٹس ابھی تک نہیں بھجوایا جبکہ کارکے کی جانب سے موصول نوٹس کے جواب کی تیاری جاری ہے۔ ترک کمپنی کے چاروں بحری جہازوں کو پاکستان میں روکے ہوئے ہیں۔ قومی احتساب بیوروکے ذرائع کے مطابق ترک کمپنی کارکے کی جانب سے بھجوایا گیا نوٹس تین روز قبل نیب کو موصول ہوا تھا جس کے جواب کا ڈرافٹ تیار کیا جارہا ہے۔ نوٹس میں الزام لگایا گیا کہ رینٹل پاور کیس میں کارکے کو بلاوجہ تنگ کیا جارہا ہے اور نیب 17.2ملین ڈالرز کا معاہدہ کرکے مکر گیا۔
نیب
اراضی سکینڈل میں سابق جرنیلوں‘ سول افسروں سے تحقیقات مکمل ”کارکے“ کو ہرجانے کا نوٹس نہیں بھجوایا : نیب
Dec 04, 2012