اسلام آباد میں نیوزکانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی این جی کا شعبہ یومیہ چار سوپچیس ملین مکعب فٹ گیس استعمال کررہا ہے، جسے مرحلہ وارختم کرنا ہوگا۔ مشیرپٹرولیم نے کہا کہ سی این جی ہزارسی سی گاڑی اورپبلک ٹرانسپورٹ تک محدود کریں گے، اِس فیصلے پرسختی سے عمل درآمد کے لیے صوبوں سے بات چیت ہوگئی ہے۔ ڈاکٹرعاصم حسین کا کہنا تھا کہ گھریلوصارفین اولین ترجیح ہیں، پھر کھاد کارخانوں اور صنعت کا پہیہ بھی چلانا ہے، سپریم کورٹ نے سی این جی کی قیمتوں میں حکومت کی مدد کی، سپریم کورٹ فیصلہ نہ کرتی تو شائد ایسا کرنا حکومت کے لیے مشکل ہوتا۔ ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا کہ وہ کل سپریم کورٹ میں اپنی پالیسی گائیڈ لائن جمع کرائیں گے۔ زیادہ منافع لینے والوں نے سی این جی اسٹیشنزبند کردیئے ہیں، جنہیں منافع مل رہا ہے وہ سی این جی اسٹیشنزآج بھی چل رہے ہیں۔ ڈاکٹرعاصم حسین نے بتایا کہ ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن کے حوالے سے معاملات طے پاگئے ہیں، برادرملک منصوبے کیلئے پانچ سو ملین ڈالر فراہم کرے گا جس کی واپسی گیس قیمتوں میں ہی ہوگی۔
سی این جی کو مرحلہ وار ختم کرنا ہے، اِس فیصلے پرسختی سے عمل درآمد کے لیے صوبوں سے بات چیت ہوگئی ہے۔ ڈاکٹر عاصم حسین
Dec 04, 2012 | 14:28