اسلام آباد (نامہ نگار) سینٹ کی مجلس قائمہ برائے قانون و انصاف کے ارکان نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے بارے میں ملے جلے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مجوزہ ترمیمی بل پر مکمل مشاورت کے بعد اسکے نفاذ کی ضرورت پر زور دیا ہے، مجلس قائمہ کے چیئرمین سینیٹر کاظم خان نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے حوالے سے کہا کہ قانون بنانا آسان لیکن عمل درآمد مشکل ہوتا ہے، 1973ء سے شروع کردہ شناختی کارڈ بنانے کا عمل اور کارڈ مشکوک ہیں، حالیہ انتخاب میں جعلی ووٹرز کا اندراج ثابت ہو چکا، سمندر پار پاکستانیوں کی دوہری شہریت اور پاکستان میں ووٹر لسٹ میں اندراج اور اس کی تصدیق باریک بینی سے کرنے کے بعد اور مجوزہ ترمیمی بل پر مکمل بحث مباحثہ اور غور و فکر کے بعد نفاذ کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مجلس قائمہ کے پارلیمنٹ میں منعقدہ اجلاس میں کیا۔ سینیٹر رضا ربانی نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی مخالفت کی۔ سینیٹر ڈاکٹر جہانگیر بدر نے کہا کہ اربوں ڈالر کے زر مبادلہ پاکستان بھجوانے والے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ آمدہ بلدیاتی انتخابات سے قبل رجسٹریشن کی جائے۔ سینیٹر ظفر علی شاہ نے کہا کہ بلاشبہ پاکستان کی معیشت کی ترقی میں سمندر پار پاکستانیوں کا کردار اہم ہے اور یہ پاکستان کے حقیقی سفیر ہیں لیکن پاکستان میں انتخابات کے موقع پر ووٹ کا حق استعمال کرنے والوں کی طرف سے بیرون ملک انتخابی عذرداریوں اور جعلی ووٹوں کے ثبوت کے ذریعے پاکستانی انتخابات کو مشکوک بنایا جا سکتا ہے، حکومت تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد متفقہ منظوری کے ذریعے ہی بل کو نافذ کریگی۔ سینیٹر داؤود خان اچکزئی نے بل پر کمیٹی کے تمام ارکان کی رائے اور وزارت داخلہ، وزارت خارجہ کی مشاورت پر زور دیا۔ ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمشن شیرافگن نے آگاہ کیا کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں دوسرے ممالک میں مقیم اپنے شہریوں کو ووٹ کا حق نہیں دیا ہوا، صرف سفارتخانوں میں کام کرنے اور فوجی ڈیوٹی پر مامور سرکاری افسران اور اہلکاران کو پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ کا حق حاصل ہے، بیرون ملک مقیم ستر لاکھ پاکستانیوں کی رجسٹریشن کیلئے کم از کم پانچ سال درکار ہیں۔ بلوچستان میں حالیہ منعقدہ بلدیاتی انتخابات کیلئے سرکاری پرنٹنگ پریس سے ووٹر لیسٹیں چھپوائی گئی ہیں۔ چیئرمین کمیٹی کاظم خان نے کہا کہ وزیراعظم نے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں سے خطاب کے دوران سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا اعلان کیا حکومت سرکاری بل پر مکمل مشاورت کے بعد نفاذ کا فیصلہ کرے۔ کمیٹی کے ارکان کے متفقہ فیصلے پر اجلاس آئندہ کیلئے مؤخر کر دیا گیا۔ اجلاس میں وزارت پارلیمانی امور کے سیکرٹری منظور علی، اوورسیز پاکستانیز کے منیر قریشی وزارت داخلہ کے امتیاز تاجور اور وزارت قانون کے حاکم خان نے بھی شرکت کی۔
سینٹ کمیٹی کے ارکان سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے معاملے پر تقسیم‘ رضا ربانی کی مخالفت
Dec 04, 2013