لاہور (خبر نگار + سٹی رپورٹر + خصوصی نامہ نگار + کامرس رپورٹر + ایجنسیاں) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے ڈرون حملوںکے خلاف قرارداد پیش کرنے اور بولنے کی اجازت نہ ملنے پر شدید احتجاج اور واک آئوٹ کیا۔ پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر امریکہ اور حکومت کے خلاف دھرنا دیا۔ وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان کاکہنا ہے کہ تحریک انصاف ڈرون حملوں پر ڈرون ڈرامہ کر رہی ہے مگر یہ قوم کو بے وقوف نہیں بنا سکتے۔ اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے ڈرون حملوں کے خلاف قرارداد ایجنڈے میں شامل نہ کرنے اور ایوان میں اس پر بولنے کی اجازت نہ ملنے کے خلاف احتجاج کیا اور امریکہ و حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ محمود الرشید نے کہا کہ حکمران مکمل طور پر امریکہ کے سامنے لیٹ چکے ہیں ان کو ملک اور قوم کی کوئی فکر نہیں جب پوری دنیا ڈرون حملوں کو جنگی جرائم قرار دے چکی ہے تو حکمران اس پر کیوں خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ڈرون حملوں کا معاملہ حکومت یا اپوزیشن کا نہیں بلکہ ملک کی سلامتی اور خودمختاری کا معاملہ ہے۔ ڈپٹی سپیکر سردار شیر گورچانی نے کہا کہ ڈرون حملوں کے خلاف قرارداد آئوٹ آف ٹرن نہیں لی جا سکتی جو ایجنڈا ہے اسے پہلے مکمل کیا جائے پھر ڈرون حملوں پر بات کی جائے گی۔ صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پہلے سرکاری کارروائی مکمل ہو جائے اس کے بعد اپوزیشن جب تک چاہے ڈرون پر بات کر لے لیکن یہ ڈرون پر بات نہیں کرنا چاہتے بلکہ یہ ڈرون ڈرامہ کر رہے ہیں جس کے بعد اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج اور نعرے بازی شروع کر دی۔ اپوزیشن ارکان ڈرون حملے نامنظور‘ امریکی پٹھو ہائے ہائے‘ بند کرو بند کرو ڈرون حملے بند کرو کے نعرے جبکہ حکومتی ارکان جائو یہودیو جائو یہودیو کے نعرے لگاتے رہے جس کے بعد اپوزیشن نے ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا اور اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید، پیپلز پارٹی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر سردار شہاب الدین اور جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر وسیم اختر کی قیادت میں پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر احتجاجی مظاہرہ کیا، دھرنا دیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ ڈپٹی سپیکر کی ہدایت پر صوبائی وزیر میاں ندیم کامران اور خلیل طاہر سندھو اپوزیشن کو منانے کیلئے آئے لیکن اپوزیشن نے ایوان میں جانے سے انکار کر دیا اور مطالبہ کیا کہ جب تک رانا ثناء اللہ خان ڈرون ڈرامہ کا لفظ واپس نہیں لیتے ہم ایوان میں واپس نہیں آئیںگے۔ قبل ازیں اجلاس میں تحریک انصاف کی خاتون رکن راحیلہ انور رکن پنجاب اسمبلی عارف عباسی اور اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے پانچ ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود اپوزیشن ارکان کی رہائش کا مسئلہ حل نہ کئے جانے پر شدید احتجاج کیا اور دھمکی دی کہ اگر حکومت نے یہ مسئلہ حل نہ کیا تو ہم اسمبلی کے احاطے میں رہائشی ٹینٹ لگا کر عارضی رہائش کا انتظام کر دیں گے جس پر صوبائی وزیر قانون نے یقین دہانی کروائی کہ رواں اجلاس میں ہی اپوزیشن کا یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ اجلاس میں سیمنٹ کارٹل کا فی الفور خاتمہ کرنے، صنعتی اداروں کے زہر آلودہ پانی کو سمندر میں گرنے سے روکنے کے لئے اقدامات اور اخبارات میں شائع ہونے والی قرآنی آیات کو کاؤنٹر فائل بنانے کی سفارش کی۔ ملک بھر میں اشاعتی اور نشریاتی اداروں کو سکیورٹی فراہم کرنے کی قراردادیں منظور کر لی گئیں۔ قبل ازیں محکمہ صحت کے متعلق سوالوں کے درست جوابات نہ ملنے پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا‘ سپیکر نے غلط جواب دینے والے حکام کے خلاف صوبائی وزیر کو کارروائی کی ہدایت کر دی۔ صوبائی وزیر ڈاکٹر فرخ جاوید نے محکمہ صحت کے متعلق سوالات کے جوابات دیئے لیکن تحریک انصاف کے رکن اسمبلی مراد راس اور (ق) لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی سردار وقاص حسن موکل سمیت دیگر اپوزیشن ارکان نے اپنے سوالوں کے درست جواب نہ آنے پر نہ صرف احتجاج کیا بلکہ مطالبہ کیا کہ جو لوگ سوالوں کے غلط جوابات دیتے ہیں ان کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے۔