کراچی (نوائے وقت رپورٹ) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو کوئی پکڑنے والا نہیں، ایم کیو ایم کے کارکنوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے، حکومت، فوج اور ایجنسیاں مہاجروں کے خلاف اقدامات ختم کریں۔ ایم کیو ایم کو دشمن اور مہاجروں کے ساتھ امتیازی سلوک نہ برتا جائے، اگر صبر کا دامن چھوڑ دیا تو پورے پاکستان کی فوج کنٹرول نہیں کر سکے گی۔ لندن سے فون کے ذریعے کراچی میں جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمعیت کے کارکنوں پر کوئی کیس ہو تو کوئی ادارہ انہیں نہیں پکڑتا اگر پکڑ لے تو اگلے دن رہا کر دیا جاتا ہے، آج تک جماعت اسلامی پاکستان کو توڑنے میں مصروف رہی ہے اور بیرونی قوتوں کے ساتھ مل کر ملک کو توڑنا چاہتی ہے۔ آج جماعت اسلامی کے بارے میں کچھ شواہد پیش کرنا چاہتا ہوں، ڈرون حملوں میں جماعت اسلامی اور جمعیت کے کارکن مر رہے ہیں، جماعت اسلامی کے کارکن فوجیوں اور رینجرز کے قتل میں بھی ملوث رہے ہیں۔ جماعت اسلامی پر اب تک کیوں کوئی پابندی نہیں لگائی گئی؟ جبکہ جماعت اسلامی کے القاعدہ اور طالبان سے رابطے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاجروں نے آج تک علیحدگی کا نعرہ نہیں لگایا نہ لگانا چاہتے ہیں، آج حکومت کو کسی چیز کی پروا نہیں، پنجاب یونیورسٹی میں مار پیٹ کرنے اور سڑک بلاک کرنے والے افراد کو گرفتار کیا جاتا ہے اور اگلے دن ہی رہا کر دیا جاتا ہے۔ آج ایم کیو ایم کے لاکھوں کارکن گھروں پر نہیں سو رہے، کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، ناانصافی کی بھی حد ہوتی ہے، ہمیں کمزور نہ سمجھا جائے، کل سنی اور آج شیعہ علما کو قتل کیا گیا مگر دہشت گردوں کو کوئی پکڑنے والا نہیں، طالبان کی اکثریت اب کراچی کے پوش علاقوں میں چھپی ہوئی ہے، دہشت گرد ڈیفنس اور کلفٹن میں رہ کر اغوا کی وارداتیں کر رہے ہیں، الطاف حسین نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نفرت کی دیواریں تعمیر کرتی رہی تو نتائج اچھے نہیں نکلیں گے، عسکری اداروں کا سیاست میں کوئی کردار نہیں، اس جھوٹ پر کوئی یقین نہیں کرے گا، فوج عوام سے مل کر ملک کو دہشت گردوں سے پاک کرے۔ جنرل نیازی کو حکیم اللہ محسود نے مارا، جب حکیم اللہ محسود مارا گیا تو اسے شہید کہا گیا جو دہشت گردوں سے رابطوں میں ہیں ان پر پابندی کیوں نہیں لگائی گئی؟ بی بی سی کے مطابق ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کے دوران الزام لگایا کہ جماعت اسلامی نے طالبان اور القاعدہ سے گٹھ جوڑ کر رکھا ہے۔ حکومت آرٹیکل 6کے تحت اس جماعت پر مقدمہ چلائے۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کے امیر نے حکیم اللہ محسود کو شہید قرار دیا تھا جس سے ثابت ہو جاتا ہے کہ جماعت اسلامی ملک دشمن عناصر کے ساتھ ملکر دہشت گردی اور قتل و غارت میں ملوث ہے۔ حکومت جماعت اسلامی کے ساتھ ساتھ اس کی ذیلی تنظیم جمعیت پر بھی پابندی عائد کرے۔