کراچی (کرائم رپورٹر+ نوائے وقت نیوز) کراچی میں نامعلوم افراد نے کار پر فائرنگ کر دی جس سے مجلس وحدت المسلمین کے رہنما علامہ دیدار حسین جلبانی محافظ سمیت جاں بحق ہو گئے جبکہ دیگر پرتشدد واقعات میں 14 افراد کو قتل کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت المسلمین کراچی کے سیکرٹری جنرل علامہ دیدار حسین ایک نجی ٹی وی کے دفتر پر حملے کیخلاف کراچی پریس کلب کے سامنے ہونیوالے احتجاج میں شرکت کیلئے گاڑی پر جا رہے تھے کہ گلشن اقبال میں این ای ڈی یونیورسٹی کے قریب 3موٹرسائیکلوں پر سوار 6افراد نے گاڑی پر اندھادھند فائرنگ کر دی جس سے علامہ دیدار حسین شاہ اور انکا محافظ محمد علی جاں بحق جبکہ حملہ آور فرار ہو گئے۔ مجلس وحدت المسلمین نے اس سانحہ پر 3روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے آج ہڑتال کی کال دیدی۔ مولانا دیدار حسین جلبانی کی نماز جنازہ آج صبح 10 بجے ایم اے جناح روڈ پر ادا کی جائیگی۔ علامہ ساجد نقوی اور دیگر رہنمائوں نے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ خبر ملتے ہی ابو الحسن اصفہانی روڈ انچولی، گرومندر، نمائش چورنگی اور دیگر ملحقہ علاقوں میں سخت کشیدگی پھیل گئی، کاروباری مراکز اور مارکیٹیں بند کر دی گئیں۔ ایم اے جناح روڈ سمیت دیگر سڑکوں پر ٹریفک معطل ہو گئی، شہر کے مختلف علاقوں میں ہوائی فائرنگ کی آوازیں آتی رہیں۔ شہر میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر رینجرز اور پولیس کو ہائی الرٹ کر دیا گیا۔ قبل ازیں کورنگی میں سنگر چورنگی کے قریب نامعلوم افراد نے بس سے اتارکر 28سالہ فیکٹری ورکر ذاکر شاہ کو گولیوں سے چھلنی کر دیا۔ بلدیہ ٹائون میں 30سالہ امجد محسود کو جو فیکٹری ورکر تھا کند آلے سے تشدد کرکے قتل کر دیا۔ نارتھ ناظم آباد ڈی بلاک میں 30سالہ نامعلوم شخص کی نعش برآمد کرلی گئی۔ ڈاکس تھانے کی حدود میں نیٹی جیٹی پل کے قریب گندے نالے سے 20سالہ بلوچ نوجوان کی نعش برآمد ہوئی جسے قتل کیا گیا تھا۔ ادھر پولیس اور حساس اداروں نے دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے کھوکھرا پار سے 2دہشت گردوں کو گرفتار کرکے اینٹی ائرکرافٹ شیل برآمد کر لئے، دونوں ملزم افغانی ہیں۔ علاوہ ازیں رینجرز نے کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کا دائرہ وسیع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ڈی جی رینجرز میجر جنرل رضوان اختر کی سربراہی میں آپریشنل کمیٹی کے اجلاس ہوا، جس میں کراچی میں گزشتہ چند روز میں ٹارگٹ کلنگ کی بڑھتی وارداتوں پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ٹارگٹڈ آپریشن کا دائرہ وسیع کیا جائے گا اور اس مقصد کے لئے مختلف علاقوں کی نشاندہی بھی کر لی گئی ہے آپریشن مکمل طور پر خفیہ رکھا جائے گا۔ اجلاس کے دوران ڈی جی رینجرز نے شہر قائد میں ٹارگٹ کلنگ کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ ادھر نارتھ ناظم آباد میں نامعلوم افراد نے مسجد کے باہر فائرنگ کر دی جس سے مراکش کے دو باشندے 60 سالہ عبدالمجید، 50 سالہ عمر خطاب اور ان کے پاکستانی تبلیغی ساتھی سلیمان اور قاری حنیف جاں بحق، ایک زخمی ہو گیا۔ پولیس کے مطابق جاں بحق افراد تبلیغی دورے پر آئے تھے۔ قبل ازیں منگل کو لانڈھی میں فائرنگ سے زخمی ہونیوالے اہلسنت و الجماعت کے رہنما مولانا اسحاق عمر ہسپتال میں گذشتہ روز دم توڑ گئے۔ دریں اثناء سخی حسن چورنگی کے قریب نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے ڈبل کیبن گاڑی پر اندھادھند فائرنگ کر دی جس سے اس میں سوار سابقہ امیدوار صوبائی اسمبلی مشتاق مہمند 4 ساتھیوں شیر خان، عبدالحمید اور خانزادہ سمیت ہلاک، اس کے 2 دیگر دوست شدید زخمی ہو گئے۔ مشتاق مہمند کے متعلق نجی ٹی وی کے مطابق وہ حساس اداروں کے سابق افسروں کے غیرقانونی ہائیڈرنٹس چلاتا تھا اور طالبان سے بھی اس کے رابطے تھے۔ ادھر ابراہیم حیدری میں فائرنگ سے زخمی ہونے والا نوجوان دم توڑ گیا۔