لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر پاکستان سید منورحسن نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کے خاندانوں نے موجودہ حکومت سے جو امیدیں باندھی تھیں وہ بھی نقش برآب ثابت ہوئیں، لاپتہ افراد کے بارے میں موجودہ حکمرانوں کابھی وہی رویہ ہے جو مشرف اور زرداری حکومت کا تھا ،سینکڑوں خاندان حکومتی بے حسی اور لاپرواہی سے انتظار کی سولی پر لٹکے ہوئے ہیں، حکمران سپریم کورٹ کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیتے ہیں۔ لاپتہ افراد کے معصوم بچے اور بوڑھے والدین روزانہ مختلف شہروں میںاحتجاج کررہے ہیںلیکن انکارونا دھوناحکمرانو ں کے مردہ ضمیر کو جھنجھوڑنے میں ناکام رہا ہے اوران کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ چیف جسٹس عدالتی احکامات پر عمل در آمد کو یقینی بنائیں اور جن سکیورٹی اداروں کی حراست سے لاپتہ افراد برآمد ہوں ان کیخلاف سخت ترین کارروائی کی جائے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سکیورٹی ادارے اور ایجنسیاں بیرونی دہشت گردوں کو پکڑنے میں تو ناکام رہتی ہیں جبکہ اپنے پرامن شہریوں کو گھروں سے اٹھا کر لاپتہ کردیتی ہیں۔ منور حسن نے سپریم کورٹ کی طرف سے ایجنسیوں کی حراست میں تشدد سے جاں بحق ہونے والے دوافراد کی موت کو قتل قرار دیئے جانے کو سراہتے ہوئے مطالبہ کیا کہ عدالت ایجنسیوں کی حراست میں دم توڑنے والے تمام افراد کی موت کو قتل قرار دیکر ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں قرار واقعی سزا دے اور جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کی سرپرستی کی جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عدالت عظمیٰ حکومت کی طرف سے امریکہ کے حوالے کئے گئے افرادکے بارے میں بھی تحقیقات کروائے اور عافیہ صدیقی سمیت امریکی قید میں موجود پاکستانیوں کی رہائی کیلئے حکومت کو پابند کرے۔
لاپتہ افراد کے بارے میں حکمرانوں کا رویہ مشرف، زرداری دور جیسا ہے: منورحسن
Dec 04, 2013