وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے گذشتہ روز دوحہ میں امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات کی جس میں دونوں قائدین کے مابین پاک قطر تعلقات کے فروغ اور اقتصادی و تجارتی شعبے میں باہمی تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق ہُوا۔ اس موقع پر امیرِ قطر نے پاکستان میں قومی ترقی کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری اور پاکستان میں توانائی کے بحران کے خاتمہ کے لئے بھرپور تعاون کا اعلان کیا۔
ملک کو گذشتہ دو دہائیوں سے توانائی کے جس سنگین بحران کا سامنا ہے اسکے باعث نہ صرف ملک کی صنعت و معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں بلکہ بیرونی سرمایہ کاروں نے بھی یہاں سرمایہ کاری سے ہاتھ کھینچ لیا ہے، موجودہ حکومت نے اس صورتحال کا ادراک کر کے ہی توانائی کے بحران سے نجات اپنی حکومتی پالیسیوں میں ترجیح اول بنایا اور اس مقصد کیلئے ہی وزیراعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف چین، ترکی، برطانیہ، عرب اور خلیجی ریاستوں میں بھاگ دوڑ کر رہے ہیں جس سے توانائی کے بحران پر قابو پانے کے آثار پیدا ہو رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف اسی سلسلہ میں اب قطر گئے ہیں جن کا امیرِ قطرنے جس پُرتپاک انداز میں خیر مقدم کیا اور تعاون کا یقین دلایا وہ ایک برادر اسلامی ملک کی دوسری برادر مسلم ملک کے ساتھ اپنی فکر مندی اور یکجہتی کا بین ثبوت ہے۔ قطر کے ساتھ گذشتہ دورِ حکومت میں بھی ایل این جی کے حصول کا معاہدہ ہوا تھا جو ابھی تک عملی قالب میں نہیں ڈھل سکا جبکہ اس معاہدے کو روبہ عمل لا کر یقیناً ملک میں گیس کی قلت پر قابو پایا جا سکتا ہے جبکہ اس سے صنعتوں کا پہیہ بھی رواں ہو جائیگا۔ اس تناظر میں توقع کی جانی چاہئے کہ حکومت امیرِ قطر کی پیشکش سے ترجیحی بنیادوں پر فائدہ اٹھائے گی جس سے توانائی کا بحران ختم کرنے میں بھی مدد ملے گی اور دوطرفہ تعلقات بھی مزید مستحکم ہو جائیں گے۔
امیرِ قطر کی توانائی کے بحران سے نجات کیلئے بھرپور تعاون کی پیشکش
Dec 04, 2014