ماسکو، بلغراد (نوائے وقت رپورٹ+ بی بی سی+ اے ایف پی+ نیوز ایجنسیاں) روس اور ترکی کے وزرائے خارجہ کی سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں اہم ملاقات ہوئی، ترکی کی جانب سے روسی جنگی طیارہ گرائے جانے کے بعد یہ پہلی ملاقات ہے۔ ترک وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ترکی ہم منصب کے ساتھ ایک ملاقات میں سارے مسائل حل نہیں ہوسکتے، یہ نہایت اہم ہے کہ رابطوں کے سلسلے کھلے رہیں۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی کا کہنا ہے کہ ترک وزیر خارجہ سے ملاقات میں کوئی نئی بات سننے کو نہیں ملی۔ ادھر پیوٹن نے کہا ہے کہ خدا ہی جانتا ہے کہ ترکی نے ہمارا جنگی جہاز کیوں گرایا۔ شاید خدا ترکی کے حکمران طبقے کو سزا دینا چاہتا ہے اس لئے خدا نے ترکی کے سوچنے، سمجھنے اور فیصلہ کرنے کی اہلیت ختم کر دی ہے۔ ہمارا رد عمل ذمہ داری کے مطابق ہوگا۔ ہم اسلحے اور طاقت کی زبان میں بات نہیں کریں گے۔ لیکن اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ہمارے لوگوں کو مارنے کے بعد یہ معاملہ صرف ٹماٹر کی درآمد اور کچھ وقتی پابندیوں پر ختم ہوجائے تو وہ غلطی پر ہیں۔ پیوٹن نے کہا ہے کہ شام میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائی میں مصروف روسی طیارہ مار گرانے پر ترکی کو بار بار پچھتانا ہوگا کیونکہ ہم اس واقعے کو نہیں بھول سکتے۔ ترکی کے خلاف مزید سخت پابندیاں عائد کی جائیں گی سٹیٹ آف دی نیشن سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ مغربی ممالک کودہشت گردی سے متعلق دہرے معیار سے گریز کرنا چاہیے اور دہشت گردوں کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے جب کہ ترکی دہشت گردوں کو استعمال کررہا ہے۔ طیارے گرانے کے اقدام کو معاف نہیں کیا جائیگا۔ یہ جنگی جرم ہے۔ دہشتگردوں کی صف کا امن تباہ کرنے کی سازش کبھی کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ پارلیمنٹ سے خطاب کے آغاز میں انہوں نے روسی جہاز ایس یو 24 کے دو پائلٹوں کی بیوائوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ دونوں پائلٹوں کی بیوائوں کو اس خطاب کے لئے کریملن مدعو کیا گیا تھا۔ پیوٹن نے ترکی کی حکومت پر داعش کے جنگجوئوں کو پناہ دینے اور خفیہ مدد کرنے کا الزام عائد کیا، کہا نظر انداز نہیں کرینگے۔ ترکی کے رہنمائوں اور روس کے ترکی میں دیرینہ دوستوں کے درمیان فرق کر لیا ہے۔ خطاب میں کرائمیا کے بارے میں روس کے ساتھ، دوبارہ اتحاد، کا لفظ استعمال کیا۔ صباح نیوز کے مطابق ترک صدر جب طیب اردگان نے کہا ہے کہ ہمارے پاس ثبوت ہیں ماسکو داعش کیساتھ تیل کی تجارت میں ملوث ہے، دنیا کے سامنے پیش کرینگے۔ وزیر توانائی الیگزنڈ نے کہا روس نے گیس منصوبے پر مذاکرات معطل کر دیئے۔ ترکی وزیراعظم نے کہا شام کے ساتھ سرحد محفوظ ہے۔ روس کے پراپیگنڈہ کو مسترد کرتے ہیں۔ قازقستان کے وزیر خارجہ نے کہا روسی ممالک کشیدگی کم کریں۔ روس نے معاہدہ شمالی اوقیانوس کی تنظیم (نیٹو) کو خبردار کیا ہے کہ اس تنظیم کی مسلسل مشرق کی جانب توسیع کے رد عمل میں وہ جوابی اقدامات کر سکتا ہے، امریکہ نے روس کے ان خدشات کو بے بنیاد قرار دیکر مسترد کر دیا۔ حکومت کے ترجمان دمتری پیسکوف نے یہ بیان نیٹو کی مونٹی نیگرو کو تنظیم میں شمولیت کی دعوت کے رد عمل میں جاری کیا۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ نیٹو کی جانب سے مونٹی نیگرو کو تنظیم میں شمولیت کی دعوت سے روس یا کسی اور ملک کو پریشان نہیں ہونا چاہیے۔ نیٹو کسی کے لئے بھی خطرہ نہیں ہے۔ترک وزیر خارجہ میولت کاوسوغلو نے نے پائلٹ کی ہلاکت پر روس سے تعزیت کی ہے۔