واشنگٹن (اے پی پی) پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں اتارچڑھاﺅ کی کوئی گنجائش نہیں،ان تعلقات کو سدا بہار دوستی میں تبدیل ہونا چاہیے،مستحکم پاکستان ہی امریکہ کے مفاد میں ہے۔اس بات کا اظہار معروف امریکی جریدے فوربز میں کیا گیا ہے۔”دی آن اگین اینڈآف اگین یو ایس پاکستان الائنس“کے عنوان سے شائع ایک آرٹیکل میں کیا گیا ہے جو پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور جنرل راحیل شریف کے حالیہ دورہ امریکہ کے تناظر میں لکھا گیا ۔آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان شراکت داری مختصر المیعاد اور عدم برداشت پر مبنی نہیں ہونی چاہیے بلکہ ان دونوں کی دوستی یا سفارتی تعلقات میں اتارچڑہاﺅ کی کوئی گنجائش نہیں ہے، یہ تعلقات سدا بہاردوستی ہونے چاہیے۔اس آرٹیکل میں پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں اب تک ہونے والے اتار اور چڑہاﺅ کا احاطہ کرتے ہوئے آرٹیکل رائٹر نے کہا کہ تاریخ ثابت کرتی ہے کہ پاکستان کی طرف سے امریکہ کو ہر ممکن سہولیات دینے کے باوجود امریکہ نے 1965اور 1971کی جنگوں کے دوران پاکستان کی مدد نہ کی حالانکہ اس وقت روس پہلے ہی بھارت کا ساتھ دے رہا تھا،اکیسویں صدی میں بھارت اور روس کے سفارتی تعلقات درجہ کمال پر تھے ایسے میں امریکہ کا پاکستان سے منہ موڑنا سوالیہ نشان تھا۔1970میں افغانستان جنگ کی تاریخ کو کھنگالتے ہوئے لکھا گیا کہ افغانستان میں روسی فوج کی شکست کے بعد اس وقت کے امریکی صدر جمی کارٹر نے اپنی فوج کے انخلاءکا حکم دے کر پاکستان کے کندھوں پر تن تنہا 20 لاکھ افغان مہاجرین کا بوجھ ڈال دیا اور طالبان کے سامنے آنے کے لئے ساز گار ماحول پیدا کیا ۔انھوں نے لکھا کہ امریکہ کو دہشتگردی کے خاتمے کے لئے ابھی ٹھوس اقدامات کے ساتھ ایک طویل سفر طے کرنا ہے جس کی کامیابی پاکستان کے تعاون اور مدد کے بغیر ممکن نہیں ہے۔پاکستان کی جیوگرافک اہمیت ظاہر کرتے ہوئے انھوں نے لکھا کہ پاکستان کی جیوگرافیائی حیثیت اب بھی انتہائی اہم ہے،پاکستان امریکہ اور چین کے درمیان سفارتکاری کے لئے اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔بنیاد پرستی کے خاتمے کے لئے امریکہ کو مستحکم پاکستان کی ضرورت ہے اس لئے امریکہ کوپاکستان کی فوج کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے۔آٹیکل میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو وقت بے وقت اتحادیوں کا اتحادی تصور کیا گیا جبکہ نہ جھٹلانے والی حقیقت یہ ہے کہ مستحکم اور مضبوط پاکستان امریکہ کے قومی مفاد میں ہے کیونکہ سیاسی طور پر غیر مستحکم پاکستان امریکہ اور اس کے حریف بھارت کے لئے براہ راست خطرہ ہو سکتا ہے۔
”پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں اتارچڑھاﺅ کی کوئی گنجائش نہیں“فوربز
Dec 04, 2015