ہالی وڈ کی شہرہ آفاق فلم "اسپائے ہُولوڈ می" یعنی وہ جاسوس جو مجھے پیار کرتا تھا ایک ایسی کہانی ہے جس میں امریکن، برطانوی اور روسی جنگی آبدوزیں سمندر میں سفر کرتی اچانک غائب ہو جاتی ہیں۔ برطانوی سیکریٹ فورسز M16ایجنٹ جسکا ظاہری نام جیمز بانڈ 007رکھا جاتا ہے کو جبکہ روسی خفیہ ایجنسیKGBاپنی ایک خوبرو دوشیزہ فوجی افسر میجر موساوہ جسکا ظاہری نام ٹرپل ایکس ہے کو گمشدہ آمدوزوں کی کھوج کیلئے تعینات کرتیںہیں- فلم میں جیمز بانڈ کا کردار راجر مور جبکہ موساوہ کا کردار باربرانے سرانجام دیتے ہوئے سینما گھروں میں ایکشن، جاسوسی اور رومانس کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہوئے دنیا بھر کے فِلم بینوں کو اپنا گرویدہ کرلیا- یہ فلم 1977ء میں دنیا بھر کے سینما گھروں کی زینت بنی جبکہ یہ راجر مور کی جاسوسی فلموں میں سے دسویں نمبر پر تھی-یونہی 2010ء میں عالمی شہرہ آفاق اور کئی پاکستانی سیاستدانوں کے دِلوں پر راج کرنیوالی اداکارہ انجلینا جولی کی جاسوسی فلم "سالٹ"دنیا بھر کے سینما گھروں میں تہلکہ مچا دیتی ہے اور کمال سسپنس ایکشن، خفیہ ایجنٹوں کی کارگزاری سے عالمی سیاست میں اعلیٰ شخصیات کے قتل کیساتھ ساتھ رومانس کی عکاسی کی بدولت فلم بینوں کے دِل میں گھر کرجاتی ہے اور ساتھ ہی کئی سوالات پیدا کرجاتی ہے-
آم کے آم گٹھلیوں کے دام - خنجر پہ کوئی چھینٹ اور نہ دامن پہ کوئی داغ ارے بھائی تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو؟ مغربی فلمیں اُنکے ذہن کی عکاسی کرتی ہیں میلہ منڈی مویشیاں کی بجائے حقائق بتلاتے ہیں کہ امریکہ کی معیشت کا دارومدار تین لونڈیوں پر ہے - اول دنیا بھر میں اسلحہ کی فروخت جو وہاں بِکے گا جہاں میلہ منڈی مویشیاں کی بجائے جنگی میلہ منڈیاں لگتی رہیں گی یا جہاں جنگی تلواریں کبھی میان کے اندر اور کبھی میان کے باہر اکثر آتی جاتی دِکھائی دینگی- دوئم ، ٹیکنالوجی جو وہ ممالک خریدیں گے جنہیں یا تو امریکہ سے ڈنڈے پڑنے کا خوف ہوگا یا قرضے بصورت ٹیکنالوجی حاصل کرنے کی مجبوری یا پھر شریکے کے سامنے اُسکا منہ لال دیکھ کر اپنے منہ کو پیٹتے ہوئے لال کرنے کا شوق- سوئم، دنیا بھر میں ہالی وڈ یا امریکہ کے زیر سایہ بننے والی ایکشن ، جاسوسی اور رومانوی فلموں کی برآمد- انڈیا، چائنہ، جاپان، پاکستان، مشرقِ وسطیٰ ، افریقہ ، یورپ اور جنوبی امریکہ کے تمام ایسے علاقے ہیں جہاں امریکی فلمیں نمکو، چپس، ڈرنکس ہاتھ میں اور شریکِ حیات، بوائے یا گرل فرینڈ کو بغل میں لیے دل و جان سے دیکھی اور پسند کی جاتی ہیں- فلم" اسپائے ہو لوڈ می" 1977میں جبکہ فلم "سالٹ" 2010میں منظرِ عام پر آئی- اسکے علاوہ درجنوں ایسی فلمیں عوام کیلئے تفریح کی آڑ میں ایسے نقوش چھوڑ گئیں جو عالمی سیاسی حالات پر گہرے اثرات رکھتی ہوں- اور آج کے حالات کا عکس پیش کرتیں ہوں- فلم اسپائے ہُو لوڈ می میں امریکہ اور روس ایک دوسرے کے دشمن ہونے کے باوجود ایک ایسی طاقت کیخلاف یکجا ہوگئے جو انکی بالترتیب مادہ پرست اور بے دین تہذیبوں کو ملیا میٹ کرکے کوئی اپنی تخیلاتی تہذیب پر مبنی معاشرہ قائم کرنے کا خواہاں ہے- فلم "سالٹ" میں انجلینا جولی کی پرکشش اور رومانوی مقناطیسیت اور اداکاری سے جانچنا مشکل ہے کہ وہ KGBکی ایجنٹ ہے یا CIA کسی اور خفیہ ایجنسی کی -مونیکا لونیسکی کو اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے ایسا تیار کیا کہ اُسکے نین، نقش اور ادائیں امریکی صدر کلنٹن اپنی گرہ خود سے خوبرو گھر کی مچھلی ہیلری کلنٹن کو بھول کر اسکی خوبصورتی کا شکار ہوگئے کہ امریکی پارلیمنٹ میں یہودی لابی کے خوف سے ٹی وی پر آکر امریکی عوام سے کسی ناجائز تعلق کی نہیں بلکہ تعلق کو چھپانے کے جھوٹ کی معافی مانگ کر صدارت بچاتے نظر آئے اور یہودی لابی نے ثابت کر دیا کہ وہ مضبوط انٹیلی جنس نیٹ ورکس سے امریکہ کو گھٹنوں پر لانے کی صلاحیت رکھتے ہیں-
9/11کے واقعہ نے اسلامی دنیا خصوصا پاکستان اور افغانستان کے حالات بدل کر رکھ دیئے اور انہیں بدلے کے نام پر ناکوں چنے چبادیا جبکہ اطلاعات یہ بھی ہیں کہ 9/11کا واقعہ امریکی ایجنسیوں نے خود کروایا تاکہ مسلمانوں پر حملہ کا جواز پیدا ہوسکے- پھر اسلحہ بھی بِکے گا، ٹیکنالوجی بھی اور امریکی اور مغربی بہادر فوجی افسروں اور خفیہ ایجنسیوں کے کارناموں پر فلمیں بھی بنیں گئیں اور پوری دنیا سے زرمبادلہ ملک میں آئے گا اور گلشن کا کاروبار چلے گا- پہلے روس کیخلاف طالبان پیدا کئے گئے پھر طالبان اور القاعدہ کے اسامہ بن لادن کو کئی انجلینا جولی یا سالٹ جیسی جاسوس اداکارائوں نے تیار کیا اور پھر انہی کیخلاف ایسی سنسنی خیز اور ایکشن سے بھرپور کارروائیاں ہوئیں جس سے نہ صرف اسلحہ فروخت ہوا بلکہ جان ریمبو اور مشن ایمپاسیبل جیسی فلمیں دنیا بھر میں گرم کیک کیطرح فروخت ہوئیں اور دونوں ہاتھوں سے امریکہ کو بوریاں بھر بھر رقمیں وصول ہوئیں-
ٹونی بلیر معافی مانگتے ہیں کہ انکے جاسوسوں کی عراق اور صدام کے بارے میں کیمیائی ہتھیار تیار کرنے کی خفیہ اطلاعات غلط تھیں اور وہ شرمندہ ہیں- "کی میرے قتل کے بعد اس نے جفاء سے توبہ "
روسی صدر پوٹن کہتے ہیں داعش کو G-20کے چالیس ملکوں کی مالی امداد حاصل ہے- داعش القاعدہ کی چھوٹی بہن ہے جو امریکہ کی انجلینا جولی تھی- آج داعش اور طالبان شاید فرانس جیسے واقعات کے ذریعے سٹام برگ کے روپ میں امریکہ اور روس کی زوال پذیر تہذیبوں کا خاتمہ کرکے کوئی من پسند تہذیب قائم کرنا چاہتے ہیں اورجِسے کچلنے کیلئے آج بھی مغربی جیمزبانڈ اور ٹرپل ایکس جیسے کردار سامنے لائے جاتے ہیں!لیکن ہر صورت میں نتیجہ معصوم عوام کو ہی بھگتنا ہوگا جوشمعیں جلا کر اپنے پیاروں کو یاد کرتے رہیں گے چاہے وہ فرانس یا ترکی ہو یا پاکستان۔
Spy Who Loved Me
Dec 04, 2015