تقریببیاداقبال....پاکستان عوامی سوسائٹی کے زیراہتمام بیاد اقبال تقریب کا انعقاد

مفکرِ پاکستان کے یومِ ولادت کے سلسلے میں پاکستان عوامی سوسائٹی کویت کے زیرِاہتمام ”بیادِ اقبال“ کے موضوع پر ایک عظیم الشان تقریب کا انعقاد ہوا ۔ تقریب میں بین لاقوامی محققین اقبال ، لائف آفٹر اقبال کی مصنفہ محترمہ سبینہ خان (انگلینڈ)، نو مسلم محقق اسلام سموئیل شروپ شاعر (امریکہ)، ڈاکٹر طاہر حمید تنولی (انچارج اکیڈمک ریسرچ اقبال اکیڈمی) ڈاکٹر سید عبدالرحمن (یو ای ٹی، ٹیکسلا) ،صاحبزادہ تسلیم احمد صابری، نواسہ اقبال اور بانی چیئرمین دبستان ِ اقبال لاہوراقبال صلاح الدین ، جانشین اقبال چیئرمین اقبال اکیڈمی، منیب اقبال ایڈووکیٹ نے ویڈیو لنک کے ذریعے اقبال کی زندگی کے مختلف پہلوﺅں، نظریات اور تعلیمات پر سیر حاصل گفتگو کی۔تقریب کا آغاز حافظ محمد انس نے تلاوتِ کلام پاک سے کیا جبکہ نعتِ رسول کی سعادت کویت کے معروف نعت خواں مجاہد چشتی نے حاصل کی۔ نظامت کے فرائض محمد حنیف قریشی ، جنرل سیکرٹری پاکستان عوامی سوسائٹی کویت نے سرانجام دیے۔ آکسفورڈ انگلش سکول کی طالبہ روحما عثمان نے انتہائی جوشیلے انداز میں تقریر کر کے اقبال کو خراجِ تحسین پیش کیا ۔ حولی انگلش سکول کے بچوں نے علامہ اقبال کی مشہور نظم ”پہاڑ اور گلہری“ پر ٹیبلو پیش کیا ۔ہال میں موجود پاکستانیوں کی کثیر تعداد نے بچوں کی اس کاوش کو سراہا ۔کویت میں مقیم نامور پاکستانی گلوکاروں عبدالرحمن اکرم ، محمد نبیل اور رضوان بھٹی نے کلامِ اقبال اور ملی نغمے پیش کیے ۔ فضل عثمان ، پرنسپل ایکسل پاکستان سکول جلیب نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں عملی زندگی میں اقبال کے افکار پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔

معروف شاعر کاشف کمال نے حکمرانوں کی جانب سے اقبال اور اس کی فکر کے ساتھ بے حسی برتنے اور غیر مناسب رویے پر اپنے مخصوص انداز میں اقبال کواپنے کلام کے ذریعے خراجِ عقیدت پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حاکموں کو کھانے کی اتنی عادت پڑگئی ہے کہ وہ اقبال کے نام پر کی جانیوالی چھٹی بھی کھا گئے ۔سفارت خانہ پاکستان کے سیکرٹری مرزا دانش بیگ نے خصوصی خطاب میںکہا کہ فکرِ اقبال سے استفادہ کر کے ہم پاکستان کو ایک عظیم اسلامی فلاحی سلطنت بنا سکتے ہیں فکر اقبال میں ہی پاکستان کی ترقی کا راز چھپا ہے۔ سید جعفر صمدانی ،ایڈووکیٹ نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے علامہ اقبال کی فکر کی ترویج اور اسے عملی زندگی میں نئی نسل کوروشناس کروانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اقبال کا تصور خودی فلسفہ حیات ہے۔ انہوں نے تقریب میں شریک تمام حاضرین اور مہمان خصوصی سفارت خانہ پاکستان کے سیکرٹری مرزا دانش بیگ کا شکریہ ادا کیا ، انہوں نے پاکستان عوامی سوسائٹی کویت کے تمام عہدیداروں جن میں عطا الہی ، عباس بھٹہ ، محمد شاہد ڈار ، چودھری الف دین ، ملک اشفاق ، چودھری زبیر ، ملک اختر نواز ، ڈاکٹر نثار اکبر ، چودھری فضالت علی ، میاں وسیم سجاد اور طارق عباسی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے تقریب کے شاندار انتظامات کو سراہا اور تعریف کی ۔ آخر میں صاحبزادہ قاری خلیل احمد رضوی نے پاکستان کی سربلندی اور امت مسلمہ کے اتحاد کیلئے اللہ پاک کے حضور دعا کی ۔ تقریب کے آخر میں حاضرین محفل کیلئے پُرتکلف عشائیے کا دیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن