پاکستان کو پائی پاس کر کے افغانستان ، بھارت فضائی راستے سے تجارت کریں گے: انڈین میڈیا

Dec 04, 2016

اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) بھارت اور افغانستان ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس کے موقع پر ایئر کارگو سروس شروع کرنے کا سمجھوتہ کریں گے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان امرتسر میں ملاقات کے دوران اس سمجھوتے کو حتمی شکل دی جائے گی۔ پاکستان افغانستان اور بھارت کو امرتسر سرحد کے ذریعے تجارت کی اجازت نہیں دے رہا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان کو بائی پاس کر کے افغانستان اور بھارت فضائی راستے سے تجارت شروع کریں گے۔ دریں اثناء رائٹر کے مطابق پاکستان کے ساتھ کشیدہ سیاسی تعلقات کے باعث تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹ پر قابو پانے کے لیے بھارت اور افغانستان کی جانب سے ائر کارگو سروس شروع کیے جانے کا امکان ہے۔ رائٹرز کے مطابق افغانستان کے استحکام کے لئے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں افغان صدر اشرف غنی اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ملاقات متوقع ہے۔ اس بارے میں اعلان متوقع ہے۔ حکام کے مطابق دونوں ممالک کے سربراہ افغانستان کی اہم مارکیٹس سے رابطے بہتر بنانے کے لیے فضائی کارگو سروس کا آغاز کرنے پر غور کریں گے، تاکہ طالبان سے جنگ میں مصروف افغانستان کو اپنے پھلوں اور قالین کی صنعت کو بہتر بنانے کا موقع میسر آسکے۔ اس وقت افغانستان غیر ملکی ممالک سے تجارت کے لیے کراچی کی بندرگاہ کا استعمال کرتا ہے، جہاں سے وہ محدود تعداد میں برآمدات بھارت بھیج پاتا ہے اس راستے سے بھارت کو برآمدات افغانستان بھیجنے کی اجازت نہیں۔ افغان مالیاتی پالیسی کے ڈائریکٹر جنرل خالد پائیندہ کہتے ہیں کہ خطے کی سب سے بڑی کاروباری مارکیٹ بھارت کے ساتھ اس وقت ہونے والی زمینی تجارت سے کہیں زیادہ تجارت ممکن ہے اور اسی لیے دونوں ممالک نے فضائی راستہ استعمال کرنے کا سوچا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان اور بھارت کے درمیان ایئر کارگو سروس کا آغاز کیا جائے گا، دونوں ممالک میں تجارت کے لئے بہترین مواقع موجود ہیں، افغانستان میں پھل اور خشک میوہ جات موجود ہیں اور انڈیا کے ذریعے قالین اور دیگر چیزوں کو دوسرے ممالک تک پہنچایا جاسکے گا۔ اس سروس کی تشکیل کے لیے افغانستان اور بھارت کی مشترکہ کمپنیاں شامل ہوں گی‘ دونوں ممالک کی حکومتیں کابل اور دہلی پر ائیر پورٹس کے انفراسٹرکچر کے آغاز کے لئے کام کررہی ہیں۔ امرتسر میں میٹنگ میں شریک بھارتی حکومتی ذرائع کے مطابق اس کارگو سروس کی تفصیل پر اس وقت کام جاری ہے، اور ممکن ہے اس میں قندھار کو نقطہ آغاز کے طور پر شامل کرلیا جائے۔ افغانستان، پاکستان اور ایران کے معاملات پر نظر رکھنے والے بھارتی وزارتِ خارجہ کے افسر گوپال باگلے کہتے ہیں کہ افغانستان کے تجارتی اور مواصلاتی نظام کو بہتر بنانے کے لئے کئی تجاویز زیرِغور ہیں۔ ان کے مطابق، رابطے کو بہتر بنانے، موجودہ چیلنجز سے نمٹنے اور تجارت میں اضافے کے لیے کئی تجاویز موجود ہیں۔ دریں اثناء افغانستان کے صدر اشرف غنی کا امر تسر پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا۔

مزیدخبریں