لاہور(خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب میں ادویات کی خریداری، ترسیل اور تقسیم کا جدید اور فول پروف نظام لایا جا رہا ہے جس سے ادویات کی خوردبرد ،چوری اورغیر معیاری ادویات کا مکروہ دھندا ختم ہوگا۔ پنجاب حکومت نے صوبے سے جعلی اورغیرمعیاری ادویات کے خاتمے کیلئے پوری قوت سے مہم شروع کردی ہے اور انسانی جانوں سے کھیلنے والے ان عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جا رہا ہے۔ جب تک صوبے سے جعلی ادویات تیار کرنے والی انسانوں کی آخری قتل گاہ کا خاتمہ نہیں کرلیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ اس مقصد کی تکمیل کیلئے متعلقہ اداروں، انتظامیہ اوردیگر ذمہ داران کو خلوص نیت کے ساتھ فرائض ادا کرنا ہوں گے۔ بدقسمتی سے ملاوٹ، جعلی ادویات اور دھوکہ دہی ہمارے معاشرے میں موجود ہے جس کو ہم نے ملکرختم کرنا ہے۔ ہر سال اربوں روپے کی جعلی، غیرمعیاری ادویات کا کاروبار اور انکی خوردبردکا چیلنج موجود ہے اور ہمیں اس چیلنج سے بطریق احسن عہدہ برآ ہونا ہے۔ سچ کو سچ، جھوٹ کو جھوٹ، صحیح کو صحیح اور غلط کو غلط کہہ کر ہی سیاستدانوں، ججوں، جرنیلوں، بیورکریٹس پر عوام کا اعتماد بحال ہوگا۔عوامی خدمت کے ذمہ دار اداروں کو سچ بولنا ہوگا، جھوٹ کی پردہ پوشی سے اب کام نہیں چلے گا۔ ایسا نیا نظام لارہے ہیں جس سے امیر اور غریب کو یکساں طبی سہولتیں اور ایک ہی دوائی ملے گی۔ ایک ایک جان بے حد عزیز ہے، عوام کو ان قتل گاہوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے بلکہ جعلی ادویات کے مکروہ دھندے کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ صوبے میں جعلی ادویات کی قتل گاہ کے بارے میں صحیح اور بروقت اطلاع دینے والے کو 10 لاکھ روپے انعام دیا جائیگا اور اطلاع دینے والے کا نام قانون کے مطابق صیغہ راز میں رکھا جائیگا۔ شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار جعلی ادویات کے خاتمے کی مہم کے دوران شاندار کارکردگی دکھانے والے افسروں اور عملے میں نقد انعام اورسرٹیفکیٹس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جعلی ادویات کا انتہائی خطرناک اور مکروہ دھندا ہر حال میں ختم کرنا ہے کیونکہ اسکا تعلق براہ راست انسانی صحت سے ہے۔ جعلی ادویات کے کاروبار کو ہمیشہ کیلئے ختم کرکے اسے قصہ پارینہ بنا دیں گے۔ یہ قائدؒ اور اقبالؒ کا پاکستان نہیں ہوسکتا جہاں امیر کیلئے کوئی اور دوائی ہو اورغریب کیلئے کوئی اور، ہم اس فرق کو مٹا ر ہے ہیں۔ اب وزیراعظم، گورنر، وزرائے اعلی، وزرائ، ججوں، جرنیلوں کو بھی وہی دوائی ملے گی جو ایک عام پاکستانی استعمال کریگا۔ پنجاب حکومت نے جعلی ادویات کے کاروبار میں ملوث افراد کیخلاف بھر پور کریک ڈاؤن شروع کردیاہے ۔ خصوصی افراد کے دن پر تقریب سے خطاب شہبازشریف نے کہا ہے کہ خصوصی بچے صلاحیتوں اور قابلیت میں عام بچوں کے مقابلے میں کم نہیں اور ان بچوں میں آگے بڑھنے کا بے پناہ جذبہ موجود ہے۔ خصوصی بچے اپنے عزم ، حوصلے اور جذبے سے زندگی کے نامساعد حالات کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ اگرچہ یہ بچے بعض صلاحیتوں سے محروم ہیں لیکن قدرت نے انہیں بعض خصوصی صلاحیتیں بھی عطا کی ہیں ۔خصوصی بچے سماج کیلئے بوجھ نہیں بلکہ یہ بوجھ بانٹنے کیلئے اپنی صلاحیتیں استعمال کررہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب ویلفیئر ٹرسٹ برائے خصوصی افراد کیلئے 50 کروڑ روپے کے فنڈ فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس رقم سے فنڈ کا مجموعی حجم ایک ارب روپے سے بڑھ جائیگا۔ پنجاب حکومت رواں مالی برس 30 کروڑ روپے ٹرسٹ کو دیگی جبکہ اگلے برس 20 کروڑ مزید فراہم کئے جائیں گے۔ دوسری طرف شہبازشریف سے ترکی کی وزارت صحت کے وفد نے ملاقات کی جس میں پنجاب حکومت اور ترک وفد کا ہیلتھ کیئر سروسز کو بہتر بنانے کیلئے تیز رفتاری سے اقدامات پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کی معاونت سے صوبے کے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں موٹر بائیکس ایمبولینس سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ موٹربائیکس ایمبولینس سروس ریسکیو 1122 کا حصہ ہوگی اور اس اقدام سے صوبے کے عوام کو ایمبولینس سروس کی سہولت میں بہتری آئیگی۔ دریں اثنا وزیراعلیٰ شہبازشریف ترکی پہنچ گئے جہاں وہ عبداللہ گل میوزیم اور لائبریری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرینگے۔ علاوہ ازیں ائرپورٹ پر اراضی سکینڈل کی تحقیقات کے حوالے سے انکوائری کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ اراضی سکینڈل کے حوالے سے قائم انکوائری کمیٹی تحقیقات جلد مکمل کرے۔
جعلی ادویات بنانے والوں کے خلاف کریک ڈائون، درست اطلاع پر 10 لاکھ اانعام ملے گا
Dec 04, 2016