پشاور(بیورورپورٹ)خیبرپختونخواکے جنوبی ضلع ہنگومیں6جنوری2014کوسکول کے طلباءاوراساتذہ پرہونے والے خودکش حملے کو ناکام بنانے والے اعتزازحسن بنگش پربننے والی فلم سے ان کے قریبی رشتہ داراوراساتذہ نے خوشی کااظہارکیاہے اعتزازحسن کے بڑے بھائی مجتبیٰ علی بنگش کے مطابق اعتزازحسن پربننے والی فلم پرنہ صرف انہیںخوشی ہے بلکہ اس فلم سے ثابت ہوتاہے کہ دہشت گردی کے خلاف قربانیاںدینے والوںکوقدرکی نگاہ سے دیکھاجارہاہے اس سلسلے میںانہوںنے فلم کے پروڈیوسررفیق شہزادکابھی شکریہ اداکیاکچھ اس قسم کے خیالات کااظہاراعتزازحسن کے چچازادبھائی مدثرعلی ایڈوکیٹ نے بھی کیااوریاددلایاکہ حکومت نے پہلے ہی شہیداعتزازحسن کو اعزازات سے نوازاہے تاہم اس فلم کے بننے اورریلیزہونے پران کوکافی خوشی ہوئی ہے ۔شہیداعتزازحسن گورنمنٹ ہائی سکول ابراہیم زئی کے پرنسپل طاہرعلی نے بھی اس فلم پرخوشی کااظہارکرتے ہوئے بتایاکہ یہ فلم سکول کے طلباءاوراساتذہ کےلئے باعث مسرت ہے واضح رہے کہ اعتزازحسن بنگش نے6جنوری2014کواس وقت ایک خودکش حملہ آورکودبوچ لیاجب وہ اسکول میںداخل ہونے کی کوشش کررہا تھا خودکش حملہ کے جسم سے بندھے بارودی موادکے پھٹنے سے اعتزازحسن توشہید ہوگیامگراس کے اس بہادری نے سکول کے اندرسینکڑوں طلباءواساتذہ کی قیمتی زندگیاںبچانے میںمددکی۔
اعتزازحسن شہید پربننے والی فلم سے رشتہ دار،اساتذہ کا خوشی کااظہار
Dec 04, 2016