وزیراعظم کا بیان غیر ذمہ دارانہ، حکومت چلانا انکے بس کی بات نہیں: اپوزیشن

Dec 04, 2018

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) مسلم لیگ (ن) کی ترجمان وسابق وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے اپوزیشن کو حکومت گرانے کےلئے اقدامات کرنے کی ضرورت نہیں، عمران خان کی ٹیم اور ان کی کارکردگی حکومت گرانے کےلئے کافی ہے، حکومت چلانا عمران خان اور ان کی ٹیم کے بس کی بات نہیں، قبل از وقت انتخابات کے بیان کے بعد وزیراعظم اپنی کرسی پرنہ بیٹھیں، جیل جانے والوں اور 150 سے زیادہ پیشیاں بھگتنے والوں کو این آر او کی ضرورت نہیں۔ مریم اورنگزیب نے وزیر اعظم عمران خان کے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جس وزیر اعظم کو اپنی حکومت پر اعتماد نہیں، وہ ایک منٹ بھی اپنی کرسی پر نہ بیٹھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنی نااہلی چھپانے ے این آر او کی کہانی دہرائی۔ انہوں نے کہا کہ محمد شہباز شریف این آر او مانگنے والے کا نام بتانے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے علیمہ خانم کو این آر او دیا، علیمہ خانم کی منی لانڈرنگ کے پیچھے عمران خان ہےں۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے ترجمان سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے وزیراعظم عمران خان کے قبل از وقت انتخابات کا عندیہ دینے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مدت پوری کرنے کی بجائے دوبارہ انتخابات کرانے کا وزیراعظم کا بیانیہ انتہائی غیرذمے دارانہ ہے۔ وزیراعظم کے کمزور فیصلوں سے ملک کی معیشت پہلے ہی تباہ حال ہے۔ قبل از وقت انتخا بات کرانے کا بیان ملک کو سیاسی عدم استحکام کا شکار کرنے کے مترادف ہے۔ سیاسی عدم استحکام سے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ ترجمان عوامی نیشنل پارٹی زاہد خان کا وزیراعظم عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا کہ لوگوں کے فون آئے کہ روپے کی قدر گر رہی ہے، خان صاحب کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر گرنے پر آپ نے گھبرانا نہیں ہے، وزیراعظم کہتے ہیں انہیں ٹی وی سے معلوم ہوا روپے کی قدر گر رہی ہے۔ زاہد خان نے کہا کہ عمران خان سے سوال ہونا چاہیے کہ وہ نیب کے چیئرمین سے کیوں ملے، عمران خان سے پوچھنا چاہیے کہ نیب نے تو صرف شہبازشریف کو پکڑا ہوا ہے جب کہ عمران خان پر خود نیب کا کیس ہے اور ان کے ساتھی نیب زدہ ہیں۔ ترجمان اے این پی کا کہنا تھا کہ عمران خان احتساب سے متعلق اتنے سنجیدہ ہیں تو احتساب کمیشن کو کیوں بند کیا، عمران خان سے تو احتساب کمیشن کے 1 ارب 16کروڑ روپے وصول ہونے چاہئیں۔
اپوزیشن

مزیدخبریں