جنوبی پنجاب صوبے کیلئے چند مشکلات کا سامنا پہلی بار بجٹ الگ کر رہے ہیں : شاہ محمود

ملتان (انٹرویو محمد نوید شاہ‘ رفیق قریشی) وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی نے کہا ہے آج کا پاکستان بدلتا ہوا پاکستان ہے۔ نئے پاکستان کے قیام میں نوجوان ساتھ نہ دیتے تو یہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہ ہو سکتا۔ پی ٹی آئی جنوبی پنجاب کے الگ صوبہ کے قیام میں سنجیدہ ہے۔ ابتدائی طور پر چند مشکلات کا سامنا ہے۔ پہلے مرحلہ پر اسے مکمل بااختیار‘ الگ انتظامی یونٹ بنایا جائے گا۔ صوبائی بجٹ میں تقسیم کا فارمولا برابری کے فارمولا پر ہو گا۔ ہم وسائل کی منصفانہ تقسیم کا طریقہ وضع کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے روزنامہ نوائے وقت کو دئیے گئے اپنے خصوصی انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا پی ٹی آئی نے صوبہ جنوبی پنجاب کے قیام کو اپنے منشور کا حصہ بنایا ہے۔ صوبہ ایگزیکٹو آرڈر سے منظور ہونا ہوتا تو پی ٹی آئی اسے پہلے ہی دن الگ صوبہ کا درجہ دے دیتی۔ تاہم چونکہ یہ معاملہ آئینی ترمیم سے متعلق ہے اس لئے اس میں چند مشکلات کا سامنا ہے۔ پی ٹی آئی کے پاس سادہ اکثریت ہے اور اتنی اکثریت نہیں ہے کہ الگ صوبہ کے قیام کا فیصلہ تن تنہا کر سکے۔ یہ حقیقت ہے آج پنجاب کی آبادی بڑھ چکی ہے اسے انتظامی طور پر اب الگ ہونا چاہیے۔ تمام جماعتوں کا اس معاملہ پر اتفاق بھی ہے۔ تاہم اس مرحلہ پر ن لیگ سے بات چیت کرنا مشکل ہے کیونکہ وہ یہ سوچ سکتے ہیں ان پر کیسز بنا کر یہ معاملہ ان کے سامنے لایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہم صوبہ تو فی الوقت الگ نہیں بنا سکتے تاہم پہلی بار ہم بجٹ میں وسائل کی منصفانہ تقسیم کا فارمولا متعارف کرا رہے ہیں۔ ہم جنوبی پنجاب کا بجٹ ہی الگ کر دیں گے۔ بجٹ کی رقم کو بتا کر مخصوص کریں گے کہ یہ کس علاقہ کے کس ترقیاتی کام کے لئے جاری ہے۔ پہلے تعلیم کا بجٹ مشترکہ طور پر مختص ہو جاتا تھا تاہم اب بجٹ جنوبی پنجاب کے لئے الگ ہو گا کیونکہ پہلے تعلیم و صحت کا بجٹ مشترکہ ہونے کے باعث رقم کا بڑا حصہ شمالی یا وسطی پنجاب میں لگ جاتا تھا اور جنوبی پنجاب کا بڑا حصہ محروم رہ جاتا تھا۔ اسی طرح الگ سیکرٹریٹ‘ ایڈیشنل سیکرٹری‘ ایڈیشنل آئی جی کی تعیناتی بھی عمل میں لائی جائے گی۔ہماری پہلی کوشش یہ ہے جنوبی پنجاب والوں کو لاہور تک کا سفر نہ کرنا پڑے۔ اب ہم جنوبی پنجاب اور اپر پنجاب کے لئے دو الگ سالانہ بجٹ بنائیں گے جس سے کسی حد تک جنوبی پنجاب کے باسیوں کو ریلیف مل جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈالر کے اتار چڑھا¶ کی وجہ سے حکومت کو کچھ مسائل کا سامنا ہے تاہم اب ہم سنبھل رہے ہیں اور عوام کو ریلیف دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کرتار پور بارڈر کھول کر پاکستانی اورسکھ کمیونٹی کے دل جیت لئے ہیں۔ سکھوں کی مقدس ترین جگہ تک ان کی رسائی نے پوری سکھ برادری میں عمران خان کی جے جے کرا دی ہے۔ یہ بہت بڑا فیصلہ ہے جس نے پورے انڈیا میں آگ لگا دی ہے۔ وہ مودی حکومت جوپہلے بات کے لئے تیار نہ تھی اسے اس تقریب میں شرکت کے لئے اپنے وزراءکو بھجوانا پڑا۔ اگروہ ایسا نہ کرتے تو آئندہ انتخابات میں ان کا بوریا بستر بھی گول تھا۔ انہوں نے کہا ہندوستان سے مذاکرات مئی میں وہاں عام انتخابت سے قائم ہونے والی نئی حکومت سے ہو سکتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...