قرآن کا علم مفصل، جسے سمجھ نہ آئے اس کا ذہن ناقص ہے: طاہر القادری

لاہور(خصوصی نامہ نگار) ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے تالیف کردہ قرآنی انسائیکلو پیڈیا کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ قرآن پاک اللہ کا کلام ہے اور اس میں انسانیت کو درپیش جملہ مسائل کا حل ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کی تالیف جامع قرآنی انسائیکلو پیڈیا قرآن فہمی اور اسلامی علوم پر تحقیق کرنیوالے محققین کیلئے نسخہ کیمیا ہے، اس کے مطالعہ سے ہر طبقہ فکر کے افراد کو رہنمائی ملے گی۔ صدارت ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کی۔ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور مہمان خصوصی تھے جبکہ دیگر مقررین میں سردار عتیق الرحمن، ڈاکٹر اجمل قادری، بشریٰ رحمن، صوبائی وزیر سید سعید الحسن شاہ، خواجہ غلام قطب الدین فریدی، فرید پراچہ، فاروق ستار، جنرل (ر) اعجاز اعوان، ڈاکٹر صغریٰ صدف، صوفیہ بیدار، اوریا مقبول جان، قیوم نظامی، ڈاکٹر طاہر حمید تنولی، سید صمصام شاہ بخاری، مولانا سید عبد الخبیر آزاد، خالد پرویز شامل تھے۔ خرم نواز گنڈاپور نے استقبالی کلمات ادا کیے اور معروف شاعر سید سلمان گیلانی نے منظوم اظہار عقیدت پیش کیا۔ طاہرالقادری نے کہا کہ قرآن کا علم مفصل ہے، جسے سمجھ نہ آئے اس کا اپنا ذہن ناقص ہے، قرآنی انسائیکلو پیڈیا 5ہزار موضوعات اور 8جلدوں پرمشتمل ہے۔ اس علمی، تحقیقی، دینی کاوش کی تکمیل پر میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں۔ تقریب رونمائی ایوان اقبال لاہور میں ہوئی۔ چوہدری محمد سرور نے جامع قرآنی انسائیکلو پیڈیا کی تالیف پر ڈاکٹر طاہر القادری کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دین اسلام، عالم اسلام اور انسانیت کی قابل قدر خدمت ہے، میرا یقین ہے اس قرآنی انسائیکلو پیڈیا کے مطالعہ سے اللہ کے کلام کو سمجھنے میںآسانی ہوگی۔ قرآن پاک کا اخلاص سے مطالعہ کرنے والا گمراہ ہو سکتا ہے اور نہ ہی انتہا پسند ہو سکتا ہے۔ سردار عتیق احمد خان نے کہا انسائیکلوپیڈیا ہر گھر میں ہونا چاہیے۔ میں شیخ الاسلام کی تحریروں اور تقریروں سے سیکھتا ہوں۔ سعید الحسن شاہ نے عربی زبان میں خطاب کیا اور نعتیہ اشعار پیش کیے۔ جنرل (ر) اعجاز اعوان نے کہا پاکستانی معاشرے کو اعتدال پسند بنانے کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری کی خدمات قابل ستائش ہیں۔ ڈاکٹر محمد اجمل قادری نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے قرآن و حدیث کے علوم کو عام کیا اور ان کی یہ علمی، تحقیقی کاوش عالم اسلام کا سرمایہ ہے۔ فرید پراچہ نے طاہرالقادری کی علمی، تحقیقی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ امت محمدیہ کو یکجا اور متحد کرنے کیلئے قرآن پاک کی تعلیمات بنیاد ہیں۔ خواجہ غلام قطب الدین فریدی نے کہا کہ اسلامیان پاکستان اور عالم اسلام کو اس کی ضرورت تھی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے پہلے دہشتگردی کے خلاف فتویٰ دے کر دہشتگردوں کو بے نقاب کیا اب انہوں نے قرآنی انسائیکلوپیڈیا ترتیب دے کر مذہبی ٹھیکیداری کا خاتمہ کر دیا۔ اوریا مقبول جان نے کہا کہ اللہ قرآن کی خدمت اپنے منتخب لوگوں سے لیتا ہے۔ مولانا سید عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ قرآنی انسائیکلوپیڈیا سے پوری امت مسلمہ کی علمی ضرورت کو پورا کیا گیا۔ سینئر صحافی قیوم نظامی نے کہا قائداعظم نے کہا تھا کام ،کام،کام اور ڈاکٹر طاہرالقادری اس کی عملی تصویر ہیں۔ خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ نے کہا ڈاکٹر طاہرالقادری جیسی شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں۔ بشریٰ رحمن نے قرآن و حدیث کے علوم کو خاص و عام تک پہنچانے کے حوالے سے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور ان کی تحریک منہاج القرآن کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ سید صمصام شاہ بخاری نے بھی ضخیم قرآنی انسائیکلوپیڈیا تالیف کرنے پر ڈاکٹر طاہرالقادری کو مبارکباد دی۔ ڈاکٹر غزالہ حسن قادری نے کہا کہ قرآن ہدایت کی کتاب ہے۔ حسن محی الدین قادری، حسین محی الدین قادری، بریگیڈیئر(ر) اقبال احمد، میاں افضل حیات، خدیجہ عمر فاروقی، بیرسٹر عامر حسن، علامہ سید احمد اقبال رضوی، مفتی عبدالقوی نے شرکت کی۔ خواجہ دیوان احمد مسعود چشتی نے اختتامی دعا کروائی۔

ای پیپر دی نیشن